ETV Bharat / state

Fellowship for Minority Students قومی اقلیتی کمیشن کو فیلوشپ کے تعلق سے تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار

author img

By

Published : Jan 9, 2023, 6:49 PM IST

گیا میں قومی اقلیتی کمیشن کی رکن نے کہا'مولاناآزاد فیلوشپ کو لیکر ایک تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے جو اپنی رپورٹ پیش کرے گی،اور اس کمیٹی کی رپورٹ کے تناظر میں ں حکومت کو بتایا جائے گا یہ اسکالر شپ اقلیتی برادری کے لئے کتنا اہم ہے۔Maulana Azad Fellowship for minority students not available anymore

قومی اقلیتی کمیشن
قومی اقلیتی کمیشن

ریاست بہار کے ضلع گیا میں قومی اقلیتی کمیشن کی رکن رنچن لاما نے کہاکہ اقلیتی برادری کے حقوق اور مسائل کا حل مرکزی حکومت نے کیا ہے، قومی اقلیتی کمیشن کے ذریعہ ریسرچ کمیٹی تشکیل دیکر مولانا آزاد فیلو شپ کی تحقیق کرانے کا بھی دعویٰ انہوں نے کیا ہے۔Maulana Azad Fellowship for minority students not available anymore

قومی اقلیتی کمیشن

قومی اقلیتی کمیشن کی رکن رنچن لاما نے کہا کہ اگر مولانا آزاد فیلو شپ کے بند ہونے سے ایک فیصد بھی مائناریٹی اسٹوڈنٹس کی اعلی تعلیم متاثر ہوگی تو مولانا آزاد فیلو شپ کو بحال کرانے کی پہل کی جائیگی، پری میٹرک اسکالر شپ میں ایک تا آٹھویں جماعت تک اسکالر شپ بند کیے جانے کو انہوں نے درست قرار دیا اور کہاکہ جہاں پر ڈبلیکسی ہوگی اس میں ترمیم اور تبدیلی ضروری ہے حکومت نے ایک سے آٹھویں کلاس تک مفت تعلیم کا انتظام کیا ہے تو اس میں پھر وظیفہ کی ضرورت نہیں ہے ۔

اقلیتی طبقے کی تعلیمی شرح بڑھانے کیلئے حکومتوں کی جانب سے بھی کوششیں جاری ہیں اور قومی اقلیتی کمیشن بھی ان چیزوں پر باریک بینی سے نظر بنائے ہے حقوق کی پامالی ہرگز نہیں ہوگی، جہاں تک مولانا آزاد فیلو شپ کا معاملہ ہے جلد ہی اس کو بحال کردیا جائے گا ۔

ریسرچ کمیٹی نے اگر یہ پایا کہ ایک فیصد بھی اقلیتی طبقے کے طالب علموں کو اس سے نقصان ہورہا ہے تو کمیشن اقلیتی طبقے کے ساتھ ہے اور اپنی سطح سے حکومت تک باتیں پہنچائی جائیں گی، کسی بھی صورت میں اقلیتی برادری تک فائدہ پہنچانے میں ہی کمیشن یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت اقلیتی طبقے کی ترقی کے لیے فکر مند ہے اس کے علاوہ انہوں نے کئی اور مسائل پر کھل کر باتوں کا اظہار کیا اور کہاکہ ملک میں اچھے ماحول میں سبھی طبقے کی ترقی ہورہی ہے۔

واضح ہوکہ مولانا آزاد فیلو شپ کے بند ہونے پر مرکز کی حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے، حالانکہ گزشتہ پارلیمانی اجلاس میں مرکزی وزیرمالیات سیتارمن نے مولانا آزاد فیلوشپ بند نہیں کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم حزب اختلاف کی پارٹیوں اور اقلیتی تنظیموں نے محکمہ اقلیتی فلاح کے اس فیصلے کو متصبانہ فیصلہ قرار دیا تھا کمیشن کی رکن رنچن لاما نے اپنے گزشتہ گیا ضلع کے دورہ کے دوران بھی کہاتھا کہ کمیشن کے علم میں مسائل ہیں جسکو حل کرانے کی کوشش ہے اور حکومت کو واقف کرایا گیا ہے

مزید پڑھیں:Discontinuation of Maulana Azad Fellowship 'مولانا آزاد فیلوشپ بند کرنے سے طلبہ میں مایوسی'

ریاست بہار کے ضلع گیا میں قومی اقلیتی کمیشن کی رکن رنچن لاما نے کہاکہ اقلیتی برادری کے حقوق اور مسائل کا حل مرکزی حکومت نے کیا ہے، قومی اقلیتی کمیشن کے ذریعہ ریسرچ کمیٹی تشکیل دیکر مولانا آزاد فیلو شپ کی تحقیق کرانے کا بھی دعویٰ انہوں نے کیا ہے۔Maulana Azad Fellowship for minority students not available anymore

قومی اقلیتی کمیشن

قومی اقلیتی کمیشن کی رکن رنچن لاما نے کہا کہ اگر مولانا آزاد فیلو شپ کے بند ہونے سے ایک فیصد بھی مائناریٹی اسٹوڈنٹس کی اعلی تعلیم متاثر ہوگی تو مولانا آزاد فیلو شپ کو بحال کرانے کی پہل کی جائیگی، پری میٹرک اسکالر شپ میں ایک تا آٹھویں جماعت تک اسکالر شپ بند کیے جانے کو انہوں نے درست قرار دیا اور کہاکہ جہاں پر ڈبلیکسی ہوگی اس میں ترمیم اور تبدیلی ضروری ہے حکومت نے ایک سے آٹھویں کلاس تک مفت تعلیم کا انتظام کیا ہے تو اس میں پھر وظیفہ کی ضرورت نہیں ہے ۔

اقلیتی طبقے کی تعلیمی شرح بڑھانے کیلئے حکومتوں کی جانب سے بھی کوششیں جاری ہیں اور قومی اقلیتی کمیشن بھی ان چیزوں پر باریک بینی سے نظر بنائے ہے حقوق کی پامالی ہرگز نہیں ہوگی، جہاں تک مولانا آزاد فیلو شپ کا معاملہ ہے جلد ہی اس کو بحال کردیا جائے گا ۔

ریسرچ کمیٹی نے اگر یہ پایا کہ ایک فیصد بھی اقلیتی طبقے کے طالب علموں کو اس سے نقصان ہورہا ہے تو کمیشن اقلیتی طبقے کے ساتھ ہے اور اپنی سطح سے حکومت تک باتیں پہنچائی جائیں گی، کسی بھی صورت میں اقلیتی برادری تک فائدہ پہنچانے میں ہی کمیشن یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت اقلیتی طبقے کی ترقی کے لیے فکر مند ہے اس کے علاوہ انہوں نے کئی اور مسائل پر کھل کر باتوں کا اظہار کیا اور کہاکہ ملک میں اچھے ماحول میں سبھی طبقے کی ترقی ہورہی ہے۔

واضح ہوکہ مولانا آزاد فیلو شپ کے بند ہونے پر مرکز کی حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے، حالانکہ گزشتہ پارلیمانی اجلاس میں مرکزی وزیرمالیات سیتارمن نے مولانا آزاد فیلوشپ بند نہیں کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم حزب اختلاف کی پارٹیوں اور اقلیتی تنظیموں نے محکمہ اقلیتی فلاح کے اس فیصلے کو متصبانہ فیصلہ قرار دیا تھا کمیشن کی رکن رنچن لاما نے اپنے گزشتہ گیا ضلع کے دورہ کے دوران بھی کہاتھا کہ کمیشن کے علم میں مسائل ہیں جسکو حل کرانے کی کوشش ہے اور حکومت کو واقف کرایا گیا ہے

مزید پڑھیں:Discontinuation of Maulana Azad Fellowship 'مولانا آزاد فیلوشپ بند کرنے سے طلبہ میں مایوسی'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.