ETV Bharat / state

پردھان منتری آواس یوجنا میں بدعنوانی کا الزام - پردھان منتری آواس یوجنا میں بدعنوانی جاری

پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت دیہی علاقے میں خط افلاس کے نیچے زندگی بسر کرنے والے افراد کو مخصوص رقم فراہم کی جاتی ہے۔

پردھان منتری آواس یوجنا میں بدعنوانی جاری
author img

By

Published : Aug 27, 2019, 3:20 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 11:32 AM IST

ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت علاقے کے مقامی دلالواں پر بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔

پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت ملنے والی رقم میں جو ٹھیکہ دار یا دلال ہوتے ہیں وہ غیر قانونی طریقے سےوصولی کرتے ہیں، اس وجہ سے عوام بے حد پریشان ہں، کیوں کہ ان لوگوں تک پردھان منتری آواس یوجنا کی اسکیم کا فائدہ نہیں پہنچ پاتا ہے۔

اس سلسلے میں ارریہ ضلع کے رام پور اور موہن پور وارڈ نمبر 12 مادھو پارا گاؤں کے لوگ ضلع کلکٹر کے پاس اپنی فریاد لے کر پہنچے اور ان لوگوں کے ساتھ ہورہی پردھان منتری آواس یوجنا میں غیر قانونی وصولی سے واقف کرایا۔

اس گاؤں کی رہنے والی عظمتی نے بتایا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت انہیں 40 ہزار روپے کا رقم ملنا تھا،جس میں انہیں صرف 20 ہزار روپے ہی ملے۔

پردھان منتری آواس یوجنا میں بدعنوانی جاری

انہوں نے الزام لگایا ہے کہ گاؤں کے وارڈ ممبر امتی خاتون کے شوہر جبار نے باقی 20 ہزار روپئے رکھ لیے۔

انہوں نے کہا کہ رقم ملنے سے پہلے لوگوں کے پاس بک اور آدھار کارڈ لیے گئے اور جب کھاتے میں پیسہ آیا تو اس میں سے کاٹ اتنے ہی پیسے دئیے۔

انہوں نے الزام لگایا ہے کہ اس زبیر، عابد اور کماری سنگیتا شامل ہیں۔ان لوگوں نے ایک درجن سے زائد لوگوں سے بینک کھاتہ لے کر اور روپے نکالنے کے وقت انگوٹھا کا نشان لگا کر سارے روپئے اپنے قبضے میں کر لیے۔

اورانہیں محض 20-20 ہزار روپے ہی دئے گئے۔

متاثرہ افراد نے جب فریاد کی تو انہیں غلط جواب دے کر چپ کرا دیا گیا۔

متاثرہ شخص محمد خورشید بتاتے ہیں انہیں 80 ہزار روپئے پردھان منتری آواس یوجنا کے لئے مختص ہوئے تھے تاہم انہیں 55 ہزار روپئے ہی دئیے گئے۔

انہوں نے بھی مقامی وارڈ ممبر جبار پر ہی الزام لگایا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جبار نے اسی طرح متعدد لوگوں کے پیسے غیر قانونی طور پر ہضم کر لیے ہیں، جس کی وجہ سے پردھان منتری آواس یوجنا کی رقم مطلوبہ شخص تک نہیں پہنچ پا رہی ہے۔

پردھان منتری آواس یوجنا کے ضمن میں ضلع کلکٹر کا حکم ہے کہ جو بھی دلال غیر قانونی وصولی کرے ، اس کی انہیں خبر دی جائے۔ اس پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

مظاہرین نے ضلع کلکٹر سے اپنے اوپر ہونے والی ناانصافی کے لیے آگاہ کرایا۔ جنہیں ضلع کلکٹر کی جانب سے بدعنوانی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

علاقے کے معروف سماجی کارکن حیدر یاسین نے کہا کہ شہر میں اس طرح کی بدعنوانی سے دلال کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں، ضلع انتظامیہ کو اس پر سخت کارروائی کرنی چاہئے۔

ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت علاقے کے مقامی دلالواں پر بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔

پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت ملنے والی رقم میں جو ٹھیکہ دار یا دلال ہوتے ہیں وہ غیر قانونی طریقے سےوصولی کرتے ہیں، اس وجہ سے عوام بے حد پریشان ہں، کیوں کہ ان لوگوں تک پردھان منتری آواس یوجنا کی اسکیم کا فائدہ نہیں پہنچ پاتا ہے۔

اس سلسلے میں ارریہ ضلع کے رام پور اور موہن پور وارڈ نمبر 12 مادھو پارا گاؤں کے لوگ ضلع کلکٹر کے پاس اپنی فریاد لے کر پہنچے اور ان لوگوں کے ساتھ ہورہی پردھان منتری آواس یوجنا میں غیر قانونی وصولی سے واقف کرایا۔

اس گاؤں کی رہنے والی عظمتی نے بتایا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت انہیں 40 ہزار روپے کا رقم ملنا تھا،جس میں انہیں صرف 20 ہزار روپے ہی ملے۔

پردھان منتری آواس یوجنا میں بدعنوانی جاری

انہوں نے الزام لگایا ہے کہ گاؤں کے وارڈ ممبر امتی خاتون کے شوہر جبار نے باقی 20 ہزار روپئے رکھ لیے۔

انہوں نے کہا کہ رقم ملنے سے پہلے لوگوں کے پاس بک اور آدھار کارڈ لیے گئے اور جب کھاتے میں پیسہ آیا تو اس میں سے کاٹ اتنے ہی پیسے دئیے۔

انہوں نے الزام لگایا ہے کہ اس زبیر، عابد اور کماری سنگیتا شامل ہیں۔ان لوگوں نے ایک درجن سے زائد لوگوں سے بینک کھاتہ لے کر اور روپے نکالنے کے وقت انگوٹھا کا نشان لگا کر سارے روپئے اپنے قبضے میں کر لیے۔

اورانہیں محض 20-20 ہزار روپے ہی دئے گئے۔

متاثرہ افراد نے جب فریاد کی تو انہیں غلط جواب دے کر چپ کرا دیا گیا۔

متاثرہ شخص محمد خورشید بتاتے ہیں انہیں 80 ہزار روپئے پردھان منتری آواس یوجنا کے لئے مختص ہوئے تھے تاہم انہیں 55 ہزار روپئے ہی دئیے گئے۔

انہوں نے بھی مقامی وارڈ ممبر جبار پر ہی الزام لگایا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جبار نے اسی طرح متعدد لوگوں کے پیسے غیر قانونی طور پر ہضم کر لیے ہیں، جس کی وجہ سے پردھان منتری آواس یوجنا کی رقم مطلوبہ شخص تک نہیں پہنچ پا رہی ہے۔

پردھان منتری آواس یوجنا کے ضمن میں ضلع کلکٹر کا حکم ہے کہ جو بھی دلال غیر قانونی وصولی کرے ، اس کی انہیں خبر دی جائے۔ اس پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

مظاہرین نے ضلع کلکٹر سے اپنے اوپر ہونے والی ناانصافی کے لیے آگاہ کرایا۔ جنہیں ضلع کلکٹر کی جانب سے بدعنوانی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

علاقے کے معروف سماجی کارکن حیدر یاسین نے کہا کہ شہر میں اس طرح کی بدعنوانی سے دلال کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں، ضلع انتظامیہ کو اس پر سخت کارروائی کرنی چاہئے۔

Intro:وزیراعظم رہائش منصوبہ میں ہو رہی غیر قانونی وصولی

ارریہ : ضلع میں ان دنوں بچولیہ پھر سے سرگرم ہو گیا ہے اور غیر قانونی طریقے سے دیگر منصوبوں میں متاثرین سے غیر قانونی وصولی کر رہا ہے. اسی ضمن میں آج ارریہ ضلع کے رام پور موہن پور وارڈ نمبر 12 مادھو پارا گاؤں کے لوگ ضلع کلکٹر کے پاس اپنی فریاد لے کر پہنچے اور ان لوگوں کے ساتھ وزیر اعظم رہائش منصوبہ میں غیر قانونی وصولی سے واقف کرایا.


Body:مادھو پارا خاتون باشندہ عظمتی نے بتایا کہ وزیراعظم رہائش منصوبہ کے تحت مجھے 40000 روپے کا رقم ملنا تھا جس میں مجھے صرف 20000 روپے ہی ملے اور باقی پیسے گاؤں کے وارڈ ممبر امتی خاتون کے شوہر جبار نے رکھ لیا، ہم لوگوں سے پہلے رہائش منصوبہ کے نام پر پاس بک اور آدھار کارڈ جمع لیا اور جب کھاتے میں پیسہ آیا تو اس میں سے کاٹ اتنے ہی پیسے دئیے. اس کام میں جبار کا لڑکا زبیر، بچولیہ عابد کماری سنگیتا شامل ہے. ان لوگوں نے درجن بھر سے زائد لوگوں سے بینک کھاتہ لے کر اور روپے نکالنے کے وقت انگوٹھا کا نشان لگا کر سارے روپے کو اپنے قبضے میں لے لیا اور پھر ان روپے میں سے کاٹ کر صرف بیس ہزار روپے ہی دئے باقی رکھ لیا. مخالفت کرنے پر یہ لوگ کہتے ہیں ہم کسی کے باپ کے نوکر نہیں ہیں جو تم لوگوں کے لئے اتنی محنت کریں اور پھر بعد میں ہوا کھائیں.


Conclusion:اسی طریقے سے محمد خورشید بتاتے ہیں مجھے 80000 روپے رہائش کے لئے مختص ہوئے تھے مگر ان لوگوں نے صرف 55000 روپے ہی دئیے باقی رکھ لئے. اسی طریقے سے غیر قانونی وصولی کرنے والا وارڈ ممبر کا شوہر جبار نے اپنے چچا کو بھی ٹھگ لیا اور وزیر اعظم رہائش منصوبہ کی لسٹ میں نام شامل کرنے کے نام پر 17000 روپے ٹھگ لیا اور سال بھر گزرنے کے بعد بھی نام نہیں جوڑا ، مگر جب ہمیں معلوم ہوا کہ ضلع کلکٹر کا حکم ہے کہ جو بھی بچولیہ غیر قانونی وصولی کرے تو ہمیں خبر کریں اس پر کارروائی ہوگی اسی لیے ہم گاؤں والوں نے اپنی شکایت لے کر یہاں پہنچے ہیں جس پر کارروائی کرنے کا بھروسہ دیا گیا.
وہیں دوسری جانب سماجی کارکن حیدر یاسین نے کہا کہ شہر میں اس طرح کے بچولیہ کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں، ضلع انتظامیہ اس پر سخت کارروائی کرے.

ارریہ سے عارف اقبال کی رپورٹ

بائٹ..... حیدر یاسین، سماجی کارکن (پہچان ، کیپ پہنے ہوئے)
بائٹ..... سبھی متاثرین
Last Updated : Sep 28, 2019, 11:32 AM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.