گیا: بہار اسمبلی میں آج بیلاگنج میں ہجومی تشدد معاملہ کو لیکر آواز اٹھائی گئی۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی اخترالایمان نے اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ بہار میں اقلیتی برادری کی حفاظت کو حکومت یقینی بنائے۔ بہار میں اقلیتوں کی جان ومال عزت و آبرو خطرے میں ہے۔ عظیم اتحاد کی حکومت سے توقعات وابستہ تھیں کہ مکمل حفاظت ہوگی لیکن ایسا نہیں ہوا ہے۔ اخترالایمان نے اسمبلی اسپیکر سے مخاطب ہوتے ہوئے ہجومی تشدد میں جاں بحق ہوئے گیا کے محمد بابر اور سمستی پور کے محمد فیاض ابن محمد اسحاق کی موت کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے دونوں ضلع کے ہجومی تشدد کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ضلع گیا کے معاملے میں محمد ساجد اور محمدرکن الدین زخمی ہیں۔ وہ تشویشناک حالت میں زیر علاج ہیں۔ ضلع گیا کے واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے اسمبلی اسپیکر کے توسط سے محمد بابر اور محمد فیاض کے اہل خانہ کو بیس لاکھ بیس لاکھ کا معاوضہ دینے اور ملزموں کو فاسٹ ٹریک عدالت میں سنوائی کرا کرکے سزائے موت کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے زخمیوں کی بہتر علاج کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اور ان کی پارٹی کے نوجوان (یوتھ)سیل کے ریاستی صدر محمد عادل حسن نے بیلاگنج ہجومی تشدد میں مارے گئے افراد کے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی ہے۔ساتھ ہی گیا پولیس سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 22فروری کی رات کو بیلاگنج تھانہ حلقہ کے پپرا اور ڈیہا گاؤں میں چوری کا الزام لگاکر تین نوجوانوں کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی تھی۔ شدید طور پر زخمی تینوں نوجوانوں کو ایک پل کے پاس پھینک دیا گیا تھا۔ 23جنوری کو علاج کے دوران 22سال کے محمد بابر کی موت ہوگئی تھی۔جبکہ اس واقعہ میں زخمی محمد ساجد اور محمد رکن الدین کو علاج کیلئے گیا انوگرہ نارائن ہسپتال سے پی ایم سی ایچ پٹنہ ریفر کردیا گیا تھا جہاں وہ زیر علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Mob Lynching in Gaya ہجومی تشدد کے ملزمان کو بچانے میں لگی ہے پولیس ،سی پی آئی