ETV Bharat / state

شہاب الدین کی علاج میں لاپرواہی کا الزام

کورونا سے سابق رکن پارلیمان شہاب الدین کی موت کے بعد اہل خانہ نے ہسپتال انتظامیہ پرعلاج میں لاپرواہی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

شہاب الدین کی علاج میں لاپرواہی کا الزام
شہاب الدین کی علاج میں لاپرواہی کا الزام
author img

By

Published : May 2, 2021, 7:30 AM IST

بہار کے سابق رکن پارلیمان شہاب الدین کی موت کے بعد اہل خانہ نے جیل اور ہسپتال انتظامیہ پر علاج میں لاپرواہی کا الزام عائد کیا ہے۔

بہار کے قدآور رہنما وسابق رکن پارلیمان شہاب الدین کی دلی میں علاج کے دوران موت ہوگئی، اس کی تصدیق کرنے میں دلی کے دن دیال ہسپتال اور تہاڑ جیل نے چھ گھنٹے کا وقت لگادیا، اس سے شہاب الدین کی علاج میں لاپرواہی صاف نظر آتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق سابق رکن پارلیمان شہاب الدین کی موت کی خبر صبح سے ہی گشت کرنے لگی تھی، تاہم ہسپتال اور جیل انتظامیہ کے ذریعے تصدیق نہیں ہونے سے معاملہ مشکوک لگ رہا تھا۔

اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے شہاب الدین کے داماد اور گیا کے ضلع پریشد کے رکن عمیر احمد خان عرف ٹکا خان نے سے بات کی تو انہوں نے موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ہسپتال انتظامیہ رشتہ داروں کو گمراہ کررہا ہے۔

عمیر احمد خان عرف ٹکا خان نے ہسپتال اور تہاڑ جیل انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اندھیری نگری چوپٹ راج والا حساب دہلی میں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں شہاب الدین صاحب کے سیل میں ایک پاکستانی قیدی کو بند کیا گیا تھا جو کورونا پازیٹو تھا، اسی کے بعد شہاب الدین انفیکشن سے متاثر ہوئے تھے جس کے بعد انہیں 21 تاریخ کو دن دیال ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

عمیر خان نے بتایا کہ شہاب الدین صاحب 23 اپریل کو بیٹے اسامہ سے ملے اور اپنی خیریت بتائی تھی۔ اس کے بعد ان کے اہل خانہ نے ہسپتال اور جیل انتظامیہ کا رویہ بہتر نہیں ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں بہتر علاج کے لئے ایمس میں داخل کرانے کا ایک درخواست دائر کی تھی۔

اس دوران عمیر خان نے حکومت سے سوال کیا کہ جو قید میں ہیں،اور اس کی پیشی بھی نہیں ہے وہ کیسے متاثر ہورہے ہیں، جیل میں پہلے سے مقید قیدیوں کے درمیان نئے قیدی کیوں رکھے جارہے ہیں؟ کووڈ جانچ کے بغیر جیل بھیجنے کی اجازت نہیں ہے تو پھر شہاب الدین صاحب کے سیل میں کورونا متاثر قیدی کو کیسے رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب سازش ہے، اعظم خان کو بھی جیل کے اندر ہی انفکشن ہوا ہے، مختار انصاری جیل کے اندر ہی متاثر ہیں۔

عمیر خان نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ دنوں عدالت نے ہدایت دی تھی کہ سابق آر جے ڈی ممبر پارلیمنٹ کو دن میں دو بار کنبہ سے بات کرائی جائے۔ لیکن انتظامیہ کی جانب سے بات نہیں کرائی گئی۔

دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال حکومت اور جیل حکام کو شہاب الدین کو مکمل نگرانی اور علاج فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔

جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ نے کہا کہ ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر جو کووڈ کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں وہ شہاب الدین کی صحت کی نگرانی اور علاج بہتر طریقے سے کریں۔ پھر بھی علاج میں لاپرواہی کی گئی جس کی جانچ ہونی چاہئے۔

بہار کے سابق رکن پارلیمان شہاب الدین کی موت کے بعد اہل خانہ نے جیل اور ہسپتال انتظامیہ پر علاج میں لاپرواہی کا الزام عائد کیا ہے۔

بہار کے قدآور رہنما وسابق رکن پارلیمان شہاب الدین کی دلی میں علاج کے دوران موت ہوگئی، اس کی تصدیق کرنے میں دلی کے دن دیال ہسپتال اور تہاڑ جیل نے چھ گھنٹے کا وقت لگادیا، اس سے شہاب الدین کی علاج میں لاپرواہی صاف نظر آتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق سابق رکن پارلیمان شہاب الدین کی موت کی خبر صبح سے ہی گشت کرنے لگی تھی، تاہم ہسپتال اور جیل انتظامیہ کے ذریعے تصدیق نہیں ہونے سے معاملہ مشکوک لگ رہا تھا۔

اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے شہاب الدین کے داماد اور گیا کے ضلع پریشد کے رکن عمیر احمد خان عرف ٹکا خان نے سے بات کی تو انہوں نے موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ہسپتال انتظامیہ رشتہ داروں کو گمراہ کررہا ہے۔

عمیر احمد خان عرف ٹکا خان نے ہسپتال اور تہاڑ جیل انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اندھیری نگری چوپٹ راج والا حساب دہلی میں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں شہاب الدین صاحب کے سیل میں ایک پاکستانی قیدی کو بند کیا گیا تھا جو کورونا پازیٹو تھا، اسی کے بعد شہاب الدین انفیکشن سے متاثر ہوئے تھے جس کے بعد انہیں 21 تاریخ کو دن دیال ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

عمیر خان نے بتایا کہ شہاب الدین صاحب 23 اپریل کو بیٹے اسامہ سے ملے اور اپنی خیریت بتائی تھی۔ اس کے بعد ان کے اہل خانہ نے ہسپتال اور جیل انتظامیہ کا رویہ بہتر نہیں ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں بہتر علاج کے لئے ایمس میں داخل کرانے کا ایک درخواست دائر کی تھی۔

اس دوران عمیر خان نے حکومت سے سوال کیا کہ جو قید میں ہیں،اور اس کی پیشی بھی نہیں ہے وہ کیسے متاثر ہورہے ہیں، جیل میں پہلے سے مقید قیدیوں کے درمیان نئے قیدی کیوں رکھے جارہے ہیں؟ کووڈ جانچ کے بغیر جیل بھیجنے کی اجازت نہیں ہے تو پھر شہاب الدین صاحب کے سیل میں کورونا متاثر قیدی کو کیسے رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب سازش ہے، اعظم خان کو بھی جیل کے اندر ہی انفکشن ہوا ہے، مختار انصاری جیل کے اندر ہی متاثر ہیں۔

عمیر خان نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ دنوں عدالت نے ہدایت دی تھی کہ سابق آر جے ڈی ممبر پارلیمنٹ کو دن میں دو بار کنبہ سے بات کرائی جائے۔ لیکن انتظامیہ کی جانب سے بات نہیں کرائی گئی۔

دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال حکومت اور جیل حکام کو شہاب الدین کو مکمل نگرانی اور علاج فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔

جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ نے کہا کہ ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر جو کووڈ کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں وہ شہاب الدین کی صحت کی نگرانی اور علاج بہتر طریقے سے کریں۔ پھر بھی علاج میں لاپرواہی کی گئی جس کی جانچ ہونی چاہئے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.