ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں ادارہ تحفیظ القرآن کی جانب سے منعقد دستار حفاظ کرام کے موقع پر مدرسہ اسلامیہ جامع العلوم مظفرپور سے تشریف لائے حضرت مولانا مفتی اقبال احمد قاسمی نے کہا کہ قرآن پاک کو سیکھنے اور سکھانے والا دو کمالات کا حامل ہوتا ہے، ایک تو وہ خود قرآن کریم سے نفع حاصل کرتا ہے پھر دوسروں کو اخلاص کے ساتھ نفع تقسیم کرتا ہے، اسی بنا پر اسے بہتر و اعلیٰ قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حافظ قرآن پر رب کریم کے تعلق سے دروازہ کھول دیا جاتا ہے اور اس کا مولیٰ کے ساتھ خصوصی رابطہ قائم ہو جاتا ہے، اللہ عز و جل کی مدد و نصرت حافظ قرآن کے شامل حال کر دی جاتی ہیں، اللہ جل شانہ کے جود و کرم، انوار و تجلیات اور ایک خاص روحانی برق کا نزول حافظ قرآن پر شروع ہو جاتا ہے۔
امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے مولانا مفتی سہراب عالم ندوی نے کہا کہ قیامت کے دن حافظ قرآن سے کہا جائے گا کہ قرآن پڑھتا جا اور جنت کی سیڑھیوں پر چڑھتا جا، بس تیرا آخری مقام وہی ہے جہاں آخری آیت پر تو پہنچے گا۔
اس موقع پر ادارہ سے فارغ ہونے والے طلبا حافظ محمد ثناء اللہ ولد تبارک حسین، حافظہ ہیبہ فاطمہ بنت اقبال احمد، حافظ ذیشان احمد ولد محمد مرشد عالم، حافظ شان الرحمن ولد شکیل الرحمن، حافظ عطار احمد رومی ولد سید رضا احمد، حافظ عاصم ظفر ولد معین الدین کو دستار فضیلت و سند مدرسہ جامع العلوم کے استاذ حدیث حضرت مولانا صدر الحسن رحمانی، مفتی اقبال احمد قاسمی، مولانا امان اللہ نستوی اور یوتھ راجد کے ریاستی صدر قاری صہیب کے ہاتھوں پیش کی گئی۔
اس موقع پر پروگرام کے کنوینر مولانا تاج الدین قاسمی و ادارہ کے ناظم قاری ذکی انور عرفانی نے تمام مہمان اور سامعین کا شکریہ ادا کیا۔