ریاست بہار کے ضلع گیا سے پٹنہ آئے سینکڑوں طلباء نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بار وہ حق رائے دہی کے طور پر نوٹا کا استعمال کریں گے ان کا الزام تھا کہ حکومت اور انتظامیہ کے لوگ ان کی پریشانی سن نہیں رہے ہیں۔
گیا کی مگد یونیورسٹی نے ان لاکھوں طلبہ کے مستقبل کو اندھیرے میں ڈال دیا ہے تین سالہ ڈگری کورس کے لیے پانچ سال گزر جانے کے بعد بھی انہیں رزلٹ نہیں ملا ہے یونیورسٹی نے اب تک ان کے مسائل کو حل نہیں کیا ہے حالانکہ کئی مہینے سے یہ لوگ گیا اور پٹنہ میں احتجاج کر رہے ہیں جبکہ بہار کے گورنر نے یونیورسٹیوں کو واضح طور پر ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے اکیڈمی کلینڈر درست کریں وقت پر امتحان اور رزلٹ دیں لیکن اس کا کوئی اثر مگد یونیورسٹی انتظامیہ پر نہیں ہوا۔
ان تمام طلبہ و طالبات نے کہا کہ اس بار یہ انتخاب کے دوران حکمراں جماعت کو سبق سکھائیں گے ان لوگوں نے واضح طور پر کہا کہ ووٹ کا بائیکاٹ کریں گے جبکہ بیشتر نے کہا کہ نوٹا کا استعمال کریں گے ان سب کا نعرہ تھا 'نو رزلٹ نو ووٹ'