شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں سوپور قصبہ سے تعلق رکھنے والے بیس سالہ نوجوان ابصار داؤد نے کشمیری وازوان کے چلن کو عام کرنے کے لیے آن لائن خدمات میسر رکھی ہیں۔
ابصار کے مطابق موجودہ تیز رفتار دور میں جہاں فاسٹ فوڈ (پیزا وغیرہ) کا رواج بڑھتا جا رہا ہے وہیں انہوں نے کشمیری وازوان کو آن لائن دستیاب رکھنے کی پہل کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ابصار کا کہنا تھا کہ ’’اکثر لوگ کشمیری وازہ وان کے بجائے چائنیز، فاسٹ فوڈ وغیرہ کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ یہ سب مارکیٹ میں بآسانی دستیاب بلکہ گھروں تک پہنچائی جاتی ہیں، اس لیے ہم نے کشمیری وازہ وان کو گھروں تک پہنچانے کا عمل شروع کیا۔‘‘
ابصار کے مطابق انہیں اس عمل کی شروعات پر خاصی پذیرائی حاصل ہونے کے علاوہ متعدد آرڈرز موصول ہو رہے ہیں۔
ابصار کے مطابق لاک ڈائون اور بندشوں کے سبب مہینوں تک بازار بند تھے اور عوام چاہ کر بھی وازوان سے لطف اندوز نہیں ہو پائی، ابصار کے مطابق انہیں اُسی وقت آن لائن وازوان خدمات شروع کرنے کا خیال آیا۔
اس وقت سوپور قصبہ میں تین کلومٹر دائرے تک وہ مفت ڈیلوری کی خدمات بھی فراہم کر رہے ہیں۔
ایم بی اے کی پڑھائی کر رہے ابصار کے مطابق نہ صرف وہ خود بلکہ متعدد نوجوان اس کے ذریعے سے روزگار کما رہے ہیں۔