وادی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام گلمرگ میں منگل کو ’’کھیلو انڈیا‘‘ ونٹر گیمز کا اختتام ہوا۔ ونٹر گیمز میں ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام خطوں سے آئے 1500سے زائد کھلاڑیوں نے گیارہ مختلف کھیل مقابلوں میں شرکت کرکے اپنے ہنر کا مظاہرہ کیا۔ سنو اسکینگ اور سنو بورڈینگ کے علاوہ امسال کھیلو انڈیا گیمز میں مختلف گیمز کا انعقاد کیا گیا جن کا انعقاد اس سے قبل نہیں کیا گیا تھا، ان گیمز میں برف پر کھیلے جانے والی بنڈی گیم بھی شامل ہے۔
بنڈی گیم کے فائنل مقابلہ میں ہریانہ نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے طلائی تمغہ اپنے نام کیا وہیں اس مقابلہ میں پہلی مرتبہ شرکت کرنے والی تلنگانہ کی ٹیم نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ بنڈی گیم کے خواتین زمرے کے فائنل مقابلہ میں گرچہ تلنگانہ کی ٹیم کوئی گول اسکور نہ کر سکی تاہم انہوں نے ہریانہ کی ٹیم کو کافی پریشان کیا اور ان کے ایک درجن سے زائد گول روک کر انہیں آسان جیت حاصل کرنے نہیں دی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران تلنگانہ ٹیم کی کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ ’’اگر چہ حریف ٹیم ہم سے بہت زیادہ تندرست تھی تاہم ہم ذہنی طور اُن سے زیادہ مضبوط تھے۔ ہماری گول کیپر نے مقابلے کے دوران 13 گول روکے۔ جس سے ہماری ذہنی قوت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔‘‘ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ہریانہ نے محض ایک گول اسکور کرکے طلائی تمغہ حاصل کیا۔
مزید پڑھیں: Khelo India Winter Games گلمرگ میں کھیلو انڈیا ونٹر گیمز اختتام پزیر
ٹیم تلنگانہ کے کوچ، محمد نصیر الدین، نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ وہ ٹیم سے کافی مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں برف نہ ہونے اور کھلاڑیوں کو پریکٹس کا زیادہ موقع نہ ملنے کے باوجود کھلاڑیوں نے امید سے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا۔ کوچ نے بتایا کہ حالیہ دنوں ان کی ٹیم عالمی مقابلے میں شریک ہوئی جہاں انہیں بین الاقوامی کھلاڑیوں اور کوچز کے ساتھ بیٹھنے، ان سے گفتگو کا موقع ملا جس سے نہ صرف انہیں کافی کچھ سیکھنے کو ملا بلکہ ان کی اچھی حوصلہ افزائی ہوئی۔