شمالی کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ میں بدھ کو نجی اسکولوں میں کام کر رہے ڈرائیوروں نے احتجاج کیا۔
ڈرائیوروں کے مطابق پچھلے پانچ مہینوں سے انکی تنخواہ بند پڑی ہے جس کے سبب وہ کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
ای ڈی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سوپور سے تعلق رکھنے والے ڈرائیوروں نے کہا کہ تنگ تندستی کے سبب وہ فاقہ کشی کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’ہم کافی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ہمارے بچے بھوکے مر رہے ہیں اور ہمارے پاس پھوٹی کوڑی بھی نہیں ہے۔‘‘
احتجاج کر رہے ڈرائیوروں نے کہا کہ انتظامیہ نے تعلیمی ادارے بند ہونے کی وجہ سے طلباء سے اسکول بس فیس نہ لینے کا فیصلہ لیا ہے تاہم سرکار نے ڈرائیوروں کو تنخواہ دینے کے حوالے سے کوئی پالیسی مرتب نہیں کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مارچ سے تنخواہ نہ ملنے سے انہیں گونا گوں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔۔
ڈرائیوروں نے مطالبہ کیا کہ اگر نصف تنخواہ بھی واگزار کی جائے گی تب بھی انکی مشکلات کچھ حد تک کم ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’کورونا وائرس کے اس مشکل دور میں ہمارا کوئی ساتھ نہیں دی رہا ہے۔ ہم بھوکے پیاسے مر رہے ہیں۔‘‘