ETV Bharat / state

حالیہ برفباری سے معمولات زندگی متاثر، انتظامیہ لاپرواہ

author img

By

Published : Jan 14, 2020, 11:19 PM IST

وادی کشمیر میں لگاتار تین دنوں تک ہونے والی شدید برف باری کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہوکر رہ گئی ہے، جبکہ انتظامیہ ابھی بھی سڑکوں کو آمدورفت کے قابل بنانے میں ناکام ہے۔

حالیہ برفباری سے معمولات زندگی متاثر، انتظامیہ لاپرواہ
حالیہ برفباری سے معمولات زندگی متاثر، انتظامیہ لاپرواہ


حالیہ برفباری کی وجہ سے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں تین فٹ سے زیادہ برف جم گئی ہے، جبکہ دور دراز اور بالائی علاقوں میں پانچ سے سات فٹ برف جمی ہوئی ہے۔

حالیہ برفباری سے معمولات زندگی متاثر، انتظامیہ لاپرواہ

شدید برف باری کی وجہ سے شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔

وادی کشمیر میں رواں موسم کی شدید ترین برف باری کے نتیجے میں بجلی کی ترسیل کا نظام بھی متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق وادی کے بیشتر حصے گھپ اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ انتظامیہ نے ابھی تک برف ہٹانے کا عمل شروع نہیں کیا ہے۔ وادی میں اس برف باری سے شدید نقصان ہوا ہے جس میں 16 رہائشی مکانات برف کی زد میں آگئے ہیں۔ درجنوں علاقوں کو جانے والی سڑکوں پر سے برف ہٹانے کا کام شروع ہونا ابھی باقی ہے۔

وادی کی بیشتر سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہوگئی ہے۔ بیشتر علاقوں میں لوگوں کو ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے پیدل سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ لوگوں نے انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ وہ جلد از جلد سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام شروع کردیں۔

دوسری جانب سیاحتی مقام گلمرگ، اور دودھ پتھری میں تین سے چھ فٹ برف جم گئی ہے۔ شعبہ سیاحت سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ چلہ کلان میں بھاری برف باری ہونے کا فائدہ یہ ہے کہ جمع شدہ برف اپریل تک موجود رہے گی۔


حالیہ برفباری کی وجہ سے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں تین فٹ سے زیادہ برف جم گئی ہے، جبکہ دور دراز اور بالائی علاقوں میں پانچ سے سات فٹ برف جمی ہوئی ہے۔

حالیہ برفباری سے معمولات زندگی متاثر، انتظامیہ لاپرواہ

شدید برف باری کی وجہ سے شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔

وادی کشمیر میں رواں موسم کی شدید ترین برف باری کے نتیجے میں بجلی کی ترسیل کا نظام بھی متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق وادی کے بیشتر حصے گھپ اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ انتظامیہ نے ابھی تک برف ہٹانے کا عمل شروع نہیں کیا ہے۔ وادی میں اس برف باری سے شدید نقصان ہوا ہے جس میں 16 رہائشی مکانات برف کی زد میں آگئے ہیں۔ درجنوں علاقوں کو جانے والی سڑکوں پر سے برف ہٹانے کا کام شروع ہونا ابھی باقی ہے۔

وادی کی بیشتر سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہوگئی ہے۔ بیشتر علاقوں میں لوگوں کو ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے پیدل سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ لوگوں نے انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ وہ جلد از جلد سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام شروع کردیں۔

دوسری جانب سیاحتی مقام گلمرگ، اور دودھ پتھری میں تین سے چھ فٹ برف جم گئی ہے۔ شعبہ سیاحت سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ چلہ کلان میں بھاری برف باری ہونے کا فائدہ یہ ہے کہ جمع شدہ برف اپریل تک موجود رہے گی۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.