ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ سے صرف دس کلومیٹر کی دوری پر واقع لوگری پورہ، زنگیر کی عوام پانی کی سخت قلت کی وجہ سے کافی پریشان ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق ان کے ساتھ سبھی سرکاروں اور سیاست دانوں نے دھوکہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کے دوران سیاسی رہنما علاقے میں پانی کی قلت کا مسئلہ حل کرنے سے متعلق ہر بار وعدے کرکے ووٹ حاصل کرتے ہیں، تاہم الیکشن کے نتائج سامنے آنے کے بعد سیاسی لیڈران کبھی مڑ کر علاقے کی طرف نہیں دیکھتے۔
لوگوں نے سیاسی لیڈروں اور تنظیموں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ہم ہر بار الیکشن میں حصہ لیکر حق رائے دیہی کا استعمال کرتے ہیں تاکہ علاقے میں پانی کی شدید قلت کا مسئلہ حل ہو جائے، تاہم ابھی تک ہمیں پینے کے پانی کی سپلائی فراہم نہیں کی گئی۔‘‘
مقامی خواتین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بعض دفعہ پینے کا پانی حاصل کرنے کے لیے پانچ کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے، تاہم محکمہ جل شکتی ٹس سے مس نہیں ہو رہا۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن کے اراکین پارلیمان کا زرعی قوانین منسوخ کرنے کا مشترکہ مطالبہ
لوگوں نے انتظامیہ اور محکمہ جل شکتی کے افسران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دس سال قبل ان کے گاؤں میں پانی کی ٹینکی تعمیر کیے جانے کا وعدہ کیا گیا تاہم ’’آج بھی ہم پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔‘‘
لوگوں کے مطابق علاقے میں پانی کی سپلائی نہ ہونے کے سبب وہ کنوے اور ندی نالوں کا پانی پینے پر مجبور ہو جاتے ہیں جس سے بعض دفعہ لوگ بیماریوں میں بھی مبتلا ہو جاتے ہیں۔