ETV Bharat / state

’ووٹ ڈالنے کے باوجود پانی فراہم نہیں کیا گیا‘ - محکمہ جل شکتی

لوگری پورہ، سوپور میں پینے کے پانی کی شدید قلت کے حوالے سے لوگوں نے ضلع انتظامیہ سمیت سیاسی لیڈروں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

’ووٹ ڈالنے کے باوجود پانی فراہم نہیں کیا گیا‘
’ووٹ ڈالنے کے باوجود پانی فراہم نہیں کیا گیا‘’ووٹ ڈالنے کے باوجود پانی فراہم نہیں کیا گیا‘
author img

By

Published : Feb 10, 2021, 7:46 PM IST

ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ سے صرف دس کلومیٹر کی دوری پر واقع لوگری پورہ، زنگیر کی عوام پانی کی سخت قلت کی وجہ سے کافی پریشان ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق ان کے ساتھ سبھی سرکاروں اور سیاست دانوں نے دھوکہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کے دوران سیاسی رہنما علاقے میں پانی کی قلت کا مسئلہ حل کرنے سے متعلق ہر بار وعدے کرکے ووٹ حاصل کرتے ہیں، تاہم الیکشن کے نتائج سامنے آنے کے بعد سیاسی لیڈران کبھی مڑ کر علاقے کی طرف نہیں دیکھتے۔

’ووٹ ڈالنے کے باوجود پانی فراہم نہیں کیا گیا‘

لوگوں نے سیاسی لیڈروں اور تنظیموں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ہم ہر بار الیکشن میں حصہ لیکر حق رائے دیہی کا استعمال کرتے ہیں تاکہ علاقے میں پانی کی شدید قلت کا مسئلہ حل ہو جائے، تاہم ابھی تک ہمیں پینے کے پانی کی سپلائی فراہم نہیں کی گئی۔‘‘

مقامی خواتین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بعض دفعہ پینے کا پانی حاصل کرنے کے لیے پانچ کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے، تاہم محکمہ جل شکتی ٹس سے مس نہیں ہو رہا۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کے اراکین پارلیمان کا زرعی قوانین منسوخ کرنے کا مشترکہ مطالبہ

لوگوں نے انتظامیہ اور محکمہ جل شکتی کے افسران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دس سال قبل ان کے گاؤں میں پانی کی ٹینکی تعمیر کیے جانے کا وعدہ کیا گیا تاہم ’’آج بھی ہم پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔‘‘

لوگوں کے مطابق علاقے میں پانی کی سپلائی نہ ہونے کے سبب وہ کنوے اور ندی نالوں کا پانی پینے پر مجبور ہو جاتے ہیں جس سے بعض دفعہ لوگ بیماریوں میں بھی مبتلا ہو جاتے ہیں۔

ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ سے صرف دس کلومیٹر کی دوری پر واقع لوگری پورہ، زنگیر کی عوام پانی کی سخت قلت کی وجہ سے کافی پریشان ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق ان کے ساتھ سبھی سرکاروں اور سیاست دانوں نے دھوکہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کے دوران سیاسی رہنما علاقے میں پانی کی قلت کا مسئلہ حل کرنے سے متعلق ہر بار وعدے کرکے ووٹ حاصل کرتے ہیں، تاہم الیکشن کے نتائج سامنے آنے کے بعد سیاسی لیڈران کبھی مڑ کر علاقے کی طرف نہیں دیکھتے۔

’ووٹ ڈالنے کے باوجود پانی فراہم نہیں کیا گیا‘

لوگوں نے سیاسی لیڈروں اور تنظیموں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ہم ہر بار الیکشن میں حصہ لیکر حق رائے دیہی کا استعمال کرتے ہیں تاکہ علاقے میں پانی کی شدید قلت کا مسئلہ حل ہو جائے، تاہم ابھی تک ہمیں پینے کے پانی کی سپلائی فراہم نہیں کی گئی۔‘‘

مقامی خواتین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بعض دفعہ پینے کا پانی حاصل کرنے کے لیے پانچ کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے، تاہم محکمہ جل شکتی ٹس سے مس نہیں ہو رہا۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کے اراکین پارلیمان کا زرعی قوانین منسوخ کرنے کا مشترکہ مطالبہ

لوگوں نے انتظامیہ اور محکمہ جل شکتی کے افسران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دس سال قبل ان کے گاؤں میں پانی کی ٹینکی تعمیر کیے جانے کا وعدہ کیا گیا تاہم ’’آج بھی ہم پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔‘‘

لوگوں کے مطابق علاقے میں پانی کی سپلائی نہ ہونے کے سبب وہ کنوے اور ندی نالوں کا پانی پینے پر مجبور ہو جاتے ہیں جس سے بعض دفعہ لوگ بیماریوں میں بھی مبتلا ہو جاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.