شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کےاوڑی علاقے کے تاجل میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے رہائشیوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔ ان کی پریشانی اس وقت بڑھ جاتی ہے جب متعلقہ حکام اس مسئلے کو حل کرنے میں کوئی توجہ نہیں دیتے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ خواتین ندیوں اور چشموں سے پانی لانے پر مجبور ہیں جو میلوں دور ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے انہوں نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (پی ایچ ای) کے محکمہ، اوڑی سے بار بار شکایت کی ہے کہ انہیں پانی کی فراہمی نہیں کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے انہیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان علاقوں میں واٹر سپلائی سسٹم پوری طرح ناکام ثابت ہو رہا ہے۔
مقامی باشندہ مختار احمد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوے کہا ہے کہ انتظامیہ جل جیون اسکیم سے پانی گھر گھر پہنچانے کی بات کرتا ہے لیکن زمیں پر ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔
تاجل گاؤں کے باشندوں نے بتایا کہ محکمہ کی طرف سے انہیں جل جیون اسکیم سے پینے کا پانی فراہم کیا جانا چاہئے اور ہم نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (پی ایچ ای)میں اس کے متعلق کئی شکایات بھی درج کرائیں ہے لیکن سب بیکار ہے۔
مقامی باشندہ محمد حسین کا کہنا ہے کہ لمبے لمبے دعوں کے باوجود حکام پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ اس افسوس ناک مسئلہ کی وجہ سے گاؤں کے سپلائی پائپ سوکھ چکے ہیں۔
مقامی باشندوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے جو جلد از جلد حل کرائیں تاکہ لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم ہو سکے۔