شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کی حاجن اے اور کپوارہ ضلع کی درگمولہ ڈی ڈی سی انتخابی نشستوں پر ووٹوں کی گنتی کو التواء میں رکھا گیا تھا کیونکہ یہاں انتخابات میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے تعلق رکھنے والی دو خاتون امیدواروں نے بھی حصہ لیا تھا۔
ریاستی الیکشن کمیشن نے اسی وجہ سے ان انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے یہاں نئے سرے سے انتخابات منعقد کرانے کا حکم دیا ہے اور جلد ہی تازہ تاریخوں کا اعلان کردیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ضلع کپوارہ کی درگمولہ انتخابی نشست سے سمیہ صدف جبکہ بانڈی پورہ کی حاجن اے سے شاذیہ اسلم نامی خاتون نے الیکشن میں حصہ لیا تھا۔ تاہم بعد میں الیکشن کمیشن نے انتخابات کے نتائج کو التوا میں رکھا تھا۔ الیکشن کمیشن کے آرڈر نمبر 54 / ایس ای سی / 2020/1867 مورخہ 22-12-2020 کے تحت بانڈی پورہ اور کپوارہ کی ان دونوں انتخابی نشستوں میں ووٹوں کی گنتی روک دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں؛ محبوبہ مفتی کو ای ڈی کا سمن
انتخابی حکام کے مطابق ان کے علم میں آیا ہے کہ شاذیہ بیگم اور سمیہ صدف مبینہ طور پر ملک کے باشندے نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک نوٹس کے بعد شاذیہ بیگم اور سمیہ بیگم ہندوستان کی اپنی شہریت کو ثابت نہیں کر سکیں۔ اس لئے 2019 سے قبل پنچایت انتخابی فہرست میں شامل سمجھے جانے والے فارم -6 میں شمولیت کے دوران ہندوستان کے شہری ہونے کے اعلامیے میں غلط معلومات درج کی ہیں۔
ای سی آئی نے یہ بھی کہا کہ یہ معلوم ہوا ہے کہ شاذیہ بیگم اور سمیہ بیگم نے سیکشن 5 (1) کے مطابق کسی بھی مجاز اتھارٹی کے سامنے شہری کی حیثیت سے رجسٹریشن کے لئے درخواست نہیں دی ہے اور نہ ہی اس کی دستاویز فراہم کی ہے۔