بانڈی پورہ: شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں پولیس نے ملک دشمن سرگرمیوں کی پادائش میں چار افرا د پر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے انہیں جیل منتقل کیا گیا۔پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بانڈی پورہ میں چار افراد کو ملک دشمن سرگرمیوں کی پادائش میں پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا۔
-
Bandipora Police today booked Four persons under PSA and lodged them in Central Jail Kot Bhalwal Jammu, for their continuous involvement in Anti National/Social activities.@JmuKmrPolice @KashmirPolice @DIGBaramulla (1/2)
— District Police,Bandipora (@bandiporapolice) July 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Bandipora Police today booked Four persons under PSA and lodged them in Central Jail Kot Bhalwal Jammu, for their continuous involvement in Anti National/Social activities.@JmuKmrPolice @KashmirPolice @DIGBaramulla (1/2)
— District Police,Bandipora (@bandiporapolice) July 24, 2023Bandipora Police today booked Four persons under PSA and lodged them in Central Jail Kot Bhalwal Jammu, for their continuous involvement in Anti National/Social activities.@JmuKmrPolice @KashmirPolice @DIGBaramulla (1/2)
— District Police,Bandipora (@bandiporapolice) July 24, 2023
انہوں نے گرفتار شدگان کی شناخت عبدالحمید خان ولد عبدالغنی خان ساکن وترنا بانڈی پورہ (مذکورہ شخص پہلے سنگباز تھا اور اب جعلسازی اور منشیات کے کیس میں ملوث پایا گیا )۔دانش احمد شاہ عرف ہارس ولد ثنا اللہ شاہ ساکن آلوسہ بانڈی پورہ (لشکر طیبہ کا سرگرم عسکریت معاون )۔اسداللہ پرے ولد حاجی عبدالغنی پرے ساکن سعید محلہ حاجن بانڈی پورہ (حریت رکن اور عسکریت پسند معاون، مذکورہ شخص کے خلاف ملک دشمن سرگرمیوں کے حوالے سے پہلے ہی چودہ کیس درج ہے اور وہ سماج کے لئے ایک خطرہ بنا ہوا تھا، لہذا اس پر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کیس درج کرنا ناگزیر بن گیا تھا۔
ہلال احمد گنائی ولد مرحوم اکرم گنائی ساکن خان محلہ وترنا بانڈی پورہ (مذکورہ شخص کے خلاف چیک باونس کے کئی کیس درج ہونے کے ساتھ دو فوجداری مقدمات بھی رجسٹر ہے۔
بتادیں کہ پبلک سیفٹی ایکٹ یعنی پی ایس اے کو سنہ 1978 میں سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ نے جموں و کشمیر میں جنگل کی لکڑیوں کے اسمگلرز کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے بنایا گیا تھا تاہم بعد کی حکومتوں نے اس قانون کا استعمال سیاسی قیدیوں اور دیگر ملزمین کے خلاف کیا۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے اپنے دور اقتدار میں اس قانون کو علیحدگی پسندوں اور پتھراؤ یا احتجاج کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کے خلاف بھی استعمال کیا تھا۔
(یو این آئی کے ساتھ)