بانڈی پورہ (جموں و کشمیر) : ضلع ہسپتال بانڈی پورہ میں اگرچہ امراض چشم کا شعبہ موجود ہے اور یہاں پر امراض چشم میں مبتلا مریضوں کی تشخیص کے لئے مختلف مشینیں بھی موجود ہے تاہم ماہر چشم امراض Opthomologist نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو مایوس ہوکر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ ایک ماہ قبل 30 اپریل تک یہاں ایک ڈاکٹر opthomology consultant تعینات تھے اور اس دوران یہاں دور دراز اور پسماندہ علاقوں سے آئے ہوئے درجنوں مریض روزانہ کی بنیاد پر آنکھوں کا معائنہ کراتے تھے جن میں ایک بڑی تعداد بزرگ مریضوں کی بھی ہوتی تھی، تاہم گزشتہ ایک ماہ سے دور دراز علاقوں سے آئے مریضوں کو مایوس ہوکر واپس لوٹنا پڑتا ہے یا نجی اسپتالوں یا کلنک کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
ضلع اسپتال بانڈی پورہ میں مریضوں کی آنکھوں کا چیک اپ کرانے کے ساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر جراحی بھی کی جاتی تھی اور سرکاری خرچے پر ضرورت مند اور غریب مریضوں کو راحت نصیب ہوتی تھی تاہم 30 اپریل کو سرکاری حکم نامے کے تحت ضلع اسپتال میں تعینات واحد ماہر امراض چشم کا تبادلہ کیا گیا اور ایک خاتون ڈاکٹر lady opthomoligist کو یہاں تینات کیا گیا تاہم ایک مہینہ گزرنے کے باوجود بھی متعلقہ لیڈی ڈاکٹر نے ابھی تک اپنا چارج نہیں سنبھالا۔
مزید پڑھیں: Doda Free Eye Checkup ڈوڈہ میں مفت آئی چیک اپ کا اہتمام
بانڈی پورہ قصبہ سمیت دور دراز اور دیہی علاقوں سے آئے مریض اس حوالہ سے محکمہ صحت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’کیا سرکاری حکم نامہ کی اتنی بھی وقعت نہیں کہ ایک مہینہ گزرنے کے باوجود ایک ڈاکٹر سرکاری نوٹیفیکیشن کو خاطر خواہ میں نہیں لا رہی؟‘‘ لوگوں نے محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’ایک ماہ گزرنے کے باوجود ڈائریکٹر ہیلتھ، کشمیر، کو اس بات کا علم ہی نہیں یا پھر انہیں کوئی پرواہ نہیں کہ تعیناتی کے ایک ماہ بعد بھی وہ اپنا چارج نہ سنبھالنے پر بضد ہیں۔‘‘