امپھال: منی پور میں ایک بار پھر کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ امپھال مشرقی ضلع میں پیر کو کچھ لوگوں نے کچھ مکانات کو آگ لگا دی۔ کشیدگی بڑھتے ہی پورے علاقے میں فوج اور نیم فوجی دستوں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے کرفیو میں نرمی کے لیے وقت بھی تبدیل کر دیا ہے۔ اب یہ صبح 6 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ہوگا۔ پہلے یہ وقت شام 4 بجے تک تھا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق یہ اقدامات احتیاطی طور پر کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سخت اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ کوئی دوبارہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال نہ کرے اور غلط تصاویر نہ پھیلائے، اشتعال انگیز ویڈیوز وائرل نہ ہوں۔ فوج نے بھی اس صورتحال پر اپنا بیان جاری کیا ہے۔ فوج نے کہا کہ تین مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پیر کی صبح 10.30 بجے امپھال ایسٹ کے نیو چیکن بازار میں افراتفری جیسی صورتحال پیدا ہوگئی۔ اس کے بعد ہاتھا پائی ہوئی۔ مشتعل ہجوم نے کچھ لوگوں کے گھروں کو جلا دیا۔ پولیس نے تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ 3 مئی کو بھی چورا چند پور ضلع کے توربنگ علاقے میں تشدد ہوا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق منی پور تشدد میں اب تک کل 74 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
کیا ہے پورا تنازع : منی پور میں میتی ریزرویشن کو لے کر تنازعہ جاری ہے۔ ان کی آبادی منی پور کی آدھی آبادی ہے۔ لیکن وہ منی پور کے صرف 10 فیصد علاقوں تک محدود ہیں۔ وہ بنیادی طور پر وادی امپھال میں رہتے ہیں۔ یہاں کی ہائی کورٹ نے حکومت کو میتی کو ایس ٹی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔ تب سے تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔
کانگریس سیوا دل نے اس پورے واقعہ پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پارٹی نے بی جے پی حکومت پر تنقید کی ہے۔ پارٹی نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے ابھی تک اس پورے معاملے پر کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔