ETV Bharat / state

AP Skill Development Scam اے پی ہائیکورٹ سے چندرا بابو نائیڈو کو راحت

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 31, 2023, 10:56 AM IST

Updated : Oct 31, 2023, 11:28 AM IST

ٹی ڈی پی سربراہ چندرا بابو نائیڈو کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ اے پی ہائی کورٹ نے چندرا بابو نائیڈو کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کو اسکل ڈیولپمنٹ بدعنوانی معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ Naidu in Jail, Naidu arrested by AP CID

TDP chief Chandrababu Naidu got interim bail
TDP chief Chandrababu Naidu got interim bail

وجے واڑہ: اسکل ڈیولپمنٹ کیس میں ٹی ڈی پی سربراہ چندرا بابو کو عبوری ضمانت مل گئی ہے۔ ہائی کورٹ نے انہیں 4 ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت دے دی۔ پیر کو ہائی کورٹ نے چندرابابو نائیڈو کی جانب سے طبی وجوہات کی بنا پر عبوری ضمانت دینے کے لیے دائر کی گئی عرضی پر اپنا فیصلہ سنایا۔ اسکل ڈیولپمنٹ کیس میں اے سی بی کورٹ کی جانب سے چندرابابو کو ضمانت دینے سے انکار کے بعد انہوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ان کی طرف سے طبی وجوہات کی بناء پر عبوری ضمانت دینے کے لیے ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ چندر بابو کی طرف سے سینئر وکیل ڈی سرینواس نے دلائل پیش کئے جبکہ ایک اور سینئر وکیل سدھارتھ لوتھرا نے دلائل کو پیش کیا۔ سدھاکر ریڈی نے ریاستی حکومت کی جانب سے دلائل پیش کئے۔ چندرا بابو کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ چندرا بابو کی صحت کو دیکھتے ہوئے انہیں ضمانت دی جانی چاہئے۔ دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے عبوری ضمانت منظور کر لی۔ ریگولر ضمانت پر ہائیکورٹ میں سماعت 10 نومبر کو ہو گی۔

آندھرا پردیش کے سابق وزیراعلی اور تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو کو آندھرا پردیش کے نندیال میں اسکل ڈیولپمنٹ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ نائیڈو کو آندھرا پردیش کریمنل انوسٹی گیشن دپارٹمنٹ ( سی آئی ڈی ) کے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے مطابق اسکل ڈیولپمنٹ فنڈز کے غلط استعمال کے معاملے میں سی آئی ڈی پولیس نے چندرا بابو نائیڈو کوگرفتار کیا تھا۔

گرفتاری کے بعد چندرابابو نائیڈو نے خود اے سی بی عدالت کے جج سے اپنے دلائل پیش کرنے کی درخواست کی تھی جس پر جج نے انہیں دلائل پیش کرنے کی اجازت دی تھی ۔ جج کی اجازت پر چندرابابو نائیڈو نے عدالت کو بتایا تھا کہ انہیں سیاسی مخاصمت کے تحت اس کیس میں پھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی گرفتاری غیرقانونی ہے اور اسکل ڈیولپمنٹ کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کا کابینہ نے فیصلہ کیا تھا اور حکومت کے فیصلوں کے خلاف کوئی مجرمانہ کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ مالی سال 2015-16 میں ریاستی حکومت نے بجٹ میں اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم کو شامل کرتے ہوئے ریاستی اسمبلی سے اس کی منظوری بھی لی تھی اوراسمبلی سے منظور شدہ بجٹ پر مجرمانہ کارروائی نہیں کی جاسکتی۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ کے جج نے چندرا بابو نائیڈو کی عرضی پر سماعت کرنے سے خود کو الگ کیا

نائیڈو کی جانب سے سپریم کورٹ میں 371 کروڑ روپے کے مبینہ بدعنوانی معاملے میں 8 ستمبر 2021 کو ایف آئی آر میں ان کی گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ نائیڈو کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ 21 ماہ قبل درج کی گئی ایف آئی آر میں اچانک ان کا نام شامل کیا گیا اور پھر غیر قانونی طور پر انھیں گرفتار کیا گیا جو کہ صرف سیاسی وجوہات کی بنا پر ہے۔ نائیڈو نے کہا کہ یہ حکومت سے بدلہ لینے اور سب سے بڑی اپوزیشن تلگو دیشم پارٹی کو پٹری سے اتارنے کے لیے ایک منصوبہ بند مہم تھی۔ درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار اس وقت اپوزیشن لیڈر ہیں۔ تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے قومی صدر اور آندھرا پردیش کے سابق وزیراعلیٰ، جنہوں نے 14 سال سے زائد عرصے تک خدمات انجام دیں، انھیں غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔

وجے واڑہ: اسکل ڈیولپمنٹ کیس میں ٹی ڈی پی سربراہ چندرا بابو کو عبوری ضمانت مل گئی ہے۔ ہائی کورٹ نے انہیں 4 ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت دے دی۔ پیر کو ہائی کورٹ نے چندرابابو نائیڈو کی جانب سے طبی وجوہات کی بنا پر عبوری ضمانت دینے کے لیے دائر کی گئی عرضی پر اپنا فیصلہ سنایا۔ اسکل ڈیولپمنٹ کیس میں اے سی بی کورٹ کی جانب سے چندرابابو کو ضمانت دینے سے انکار کے بعد انہوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ان کی طرف سے طبی وجوہات کی بناء پر عبوری ضمانت دینے کے لیے ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ چندر بابو کی طرف سے سینئر وکیل ڈی سرینواس نے دلائل پیش کئے جبکہ ایک اور سینئر وکیل سدھارتھ لوتھرا نے دلائل کو پیش کیا۔ سدھاکر ریڈی نے ریاستی حکومت کی جانب سے دلائل پیش کئے۔ چندرا بابو کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ چندرا بابو کی صحت کو دیکھتے ہوئے انہیں ضمانت دی جانی چاہئے۔ دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے عبوری ضمانت منظور کر لی۔ ریگولر ضمانت پر ہائیکورٹ میں سماعت 10 نومبر کو ہو گی۔

آندھرا پردیش کے سابق وزیراعلی اور تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو کو آندھرا پردیش کے نندیال میں اسکل ڈیولپمنٹ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ نائیڈو کو آندھرا پردیش کریمنل انوسٹی گیشن دپارٹمنٹ ( سی آئی ڈی ) کے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے مطابق اسکل ڈیولپمنٹ فنڈز کے غلط استعمال کے معاملے میں سی آئی ڈی پولیس نے چندرا بابو نائیڈو کوگرفتار کیا تھا۔

گرفتاری کے بعد چندرابابو نائیڈو نے خود اے سی بی عدالت کے جج سے اپنے دلائل پیش کرنے کی درخواست کی تھی جس پر جج نے انہیں دلائل پیش کرنے کی اجازت دی تھی ۔ جج کی اجازت پر چندرابابو نائیڈو نے عدالت کو بتایا تھا کہ انہیں سیاسی مخاصمت کے تحت اس کیس میں پھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی گرفتاری غیرقانونی ہے اور اسکل ڈیولپمنٹ کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کا کابینہ نے فیصلہ کیا تھا اور حکومت کے فیصلوں کے خلاف کوئی مجرمانہ کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ مالی سال 2015-16 میں ریاستی حکومت نے بجٹ میں اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم کو شامل کرتے ہوئے ریاستی اسمبلی سے اس کی منظوری بھی لی تھی اوراسمبلی سے منظور شدہ بجٹ پر مجرمانہ کارروائی نہیں کی جاسکتی۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ کے جج نے چندرا بابو نائیڈو کی عرضی پر سماعت کرنے سے خود کو الگ کیا

نائیڈو کی جانب سے سپریم کورٹ میں 371 کروڑ روپے کے مبینہ بدعنوانی معاملے میں 8 ستمبر 2021 کو ایف آئی آر میں ان کی گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ نائیڈو کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ 21 ماہ قبل درج کی گئی ایف آئی آر میں اچانک ان کا نام شامل کیا گیا اور پھر غیر قانونی طور پر انھیں گرفتار کیا گیا جو کہ صرف سیاسی وجوہات کی بنا پر ہے۔ نائیڈو نے کہا کہ یہ حکومت سے بدلہ لینے اور سب سے بڑی اپوزیشن تلگو دیشم پارٹی کو پٹری سے اتارنے کے لیے ایک منصوبہ بند مہم تھی۔ درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار اس وقت اپوزیشن لیڈر ہیں۔ تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے قومی صدر اور آندھرا پردیش کے سابق وزیراعلیٰ، جنہوں نے 14 سال سے زائد عرصے تک خدمات انجام دیں، انھیں غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔

Last Updated : Oct 31, 2023, 11:28 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.