حیدرآباد۔کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا منگل کو آندھراپردیش میں داخل ہوگئی۔پڑوسی ریاست کرناٹک کے بیلاری ضلع سے اے پی کے کرنول ضلع کے ہلاہاروی منڈل اس یاترا کے داخل ہوتے ہی پارٹی کے لیڈروں اورکارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔Rahul Gandhi's Bharat Jodo Yatra enters AP
آندھراپردیش کانگریس کے صدر شیلجہ ناتھ کے ساتھ ساتھ دیگر لیڈران جیسے جے ڈی سیلم، پلم راجو، چنتاموہن اور تلسی داس اس یاترامیں راہل گاندھی کے ساتھ شامل ہوگئے۔یہ یاترا الور، ادونی، ایمگنور اورمنترالیم سے ہوتے ہوئے دوبارہ کرناٹک کے رائچور ضلع میں داخل ہوگی۔اس یاترا کے موقع پر بیشتر تنظیموں اور اداروں کے ذمہ داروں اور نمائندوں نے راہل گاندھی سے ملاقات کی اور آندھراپردیش کوخصوصی ریاست کا درجہ دینے کے مطالبہ پر تبادلہ خیال کیا۔
پولاورم کے کسانوں، رائل سیما کے نمائندوں نے اپنے طویل عرصہ سے زیرالتوا مسائل پر ان سے بات کی۔پارٹی کے سینئر لیڈر کے وی پی رام چندرراو نے کہاکہ راہل گاندھی نے تین گھنٹوں تک مختلف تنظیموں کے نمائندوں اور ذمہ داروں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کی۔اس یاترا پر عوام کے کافی بہتر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مختلف جماعتوں سے بالاتر نوجوانوں کی بڑی تعداد اس یاترا میں شامل ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ کہ کانگریس، گذشتہ 8برسوں سے ریاست میں جہدوجہد سے دوچار ہے تاہم راہل گاندھی کی یاترا کو بہتر عوامی ردعمل حاصل ہورہا ہے۔اس یاترا میں نوجوانوں کا جوش وخروش دیکھنے لائق ہے۔ہزاروں افراد اس یاترا میں حصہ لے رہے ہیں جن میں نوجوانوں کی اکثریت ہے۔راہل گاندھی نے اے پی کے کسانوں سے بھی ملاقات کرتے ہوئے ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کی۔ اس ماہ کی 23تاریخ کو راہل گاندھی کی یاترا تلنگانہ میں داخل ہوگی۔
مزید پڑھیں:Rahul Shares Unemployed Youth Photo وزیر اعظم مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے بے روزگار ٹھوکریں کھانے پر مجبور، راہل
یو این آئی