پولاورم پروجیکٹس کے کاموں میں تیزی لانے اور منصوبے کو جلد مکمل کرنے کے لیے کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔ اسی ضمن میں آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی اور پولاورم منصوبے کے لئے فنڈز جاری کرنے کے بشمول ریاست کے لئے اہمیت کے حامل مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا۔
بتایا جارہا ہے کہ ریڈی نے پولاورم پر ایک میمورنڈم پیش کیا اور امت شاہ پر زور دیا کہ وہ 2017-18 انڈیکس کے مطابق دوسرے ترمیم شدہ تخمینے پر غور کریں تاکہ 55656 کروڑ روپئے کے اخراجات کو منظور کیا جاسکے۔ ساتھ ہی وزارت خزانہ اور جل شکتی محکمہ کو جلد عمل آوری کے لیے مطلوبہ ہدایات جاری کی جائیں۔
انہوں نے مرکزی حکومت سے درخواست کی کہ وہ زمین کے حصول کے ایکٹ 2013 کے مطابق زمین کے حصول، امداد اور بحالی کے پیکیجوں کی جلد ادائیگی کرے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پولاورم منصوبے کے تحت جن خاندانوں کو انخلاء کرنا پڑا ہے، ان کی تعداد میں 2017-18 میں کافی اضافہ ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں ایل اے اور آر اینڈ آر کے اخراجات میں اضافے کے بعد 2005-06 کے 44574 خاندانوں سے 1.06 لاکھ خاندان رہ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولاورم پروجیکٹ کے سلسلہ کے کاموں کے دسمبر 2018 کے بلوں کی ادائیگی کے لئے ابھی تک 1779 کروڑ کی رقم ابھی تک زیر التوا ہے۔
ریڈی نے شاہ کو بتایا کہ 'کسی بھی طرح کی تاخیر سے لاگت میں مزید اضافہ ہوگا اور قومی منصوبہ کے کاموں میں جو ایک لائف لائن ہے، تیز ی لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔'
انہوں نے وزیر داخلہ کو یاد دلایا کہ جنوبی ریاست نے کووڈ کے مشکل اوقات میں بھی فلاحی اسکیمز نہیں روکی۔ انہوں نے اپنے مطالبہ کو دہرایا کہ ریاست کے لئے خصوصی زمرے کا درجہ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔