ETV Bharat / state

آندھرا پردیش کے دراالحکومت کے قیام کی تجویزپر احتجاج

آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی میں مکر سنکرانتی تہوار کا آغاز احتجاج سے ہوا۔ ایک ایسے وقت جب دونوں تیلگو ریاستوں میں اس تہوار کو جوش وخروش اور روایتی جذبہ کے ساتھ منایاجارہا ہے۔

amravati protests amid bonfire
amravati protests amid bonfire
author img

By

Published : Jan 14, 2020, 2:01 PM IST

ریاست آندھرا پرداش کے دارالحکومت امراوتی میں تہوار کا ماحول نظر نہیں آرہا ہے کیونکہ سنکرانتی تقاریب کا آغاز احتجاج سے کیا گیا ہے۔ دارالحکومت کو بچانے کے لئے تشکیل دی گئی سمیتی کی جانب سے وجئے واڑہ کے بنز سرکل کے حدود میں نجی اراضی پر سیاسی رہنماؤں نے بھوگی کا الاؤ لگایا۔

ہر سال بھوگی،سنکرانتی سے پہلے منائی جاتی ہے اور اس موقع پر الاو لگایاجاتا ہے۔ اس پروگرام میں سابق وزیراعلی وریاست کے اپوزیشن لیڈر این چندرا بابو نائیڈو کے علاوہ تلگو دیشم کے لیڈر کے نانی، جی رام موہن ریڈی، ڈی او مامہیشور راو، بی پرساد، بی ارجناڈو، اشوک بابو، وی رامیا، پی انورادھا، جے اے سی کے کنوینر اے شیواریڈی، جی تروپتی راو، آر ایل سوامی، کانگریس کی لیڈر ایس پدماشری، جناسینا پارٹی لیڈررجنی، سابق ضلع پریشد صدرنشین جی انورادھا اورکثیر تعداد میں لڑکیوں وخواتین نے شرکت کی اور ریاست کے تین دارالحکومتوں کے قیام کی تجویز کی شدید مخالفت کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ امراوتی کو ہی اے پی کے دارالحکومت کے طورپر برقرار رکھے۔

ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز کا جائزہ لینے کے لئے تشکیل دی گئی جے ایس راو کمیٹی، بوسٹن گروپ کی رپورٹ کو اس موقع پر لگائے گئے الاو میں ڈال دیاگیا۔

مزید پڑھیے:- برفانی تودے میں 5 فوجی اہلکار ہلاک
مزید پڑھیے:- 'دیکھا نہ کاروبار محبت کبھی حفیظؔ'
مزید پڑھیے:- ممتاز ترقی پسند شاعر اور نغمہ نگار کیفی اعظمی

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو نے وائی ایس آر کانگریس کو چیلنج کیا کہ وہ مستعفی ہوکر دوبارہ عوام کا اعتماد حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگرعوام اس کے باوجود ان کی حمایت کرتی ہے تو وہ سیاست سے سبکدوش ہوجائیں گے۔

یہ کہتے ہوئے کہ وشاکھاپٹنم سے بعض دفاتر کوہٹایاجائے تو اس کو ترقی دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا 'شمالی آندھرا کے اضلاع سریکاکلم اور وجیانگرم کی ترقی کے لئے جامع منصوبہ کی ضرورت ہے'۔

ریاست آندھرا پرداش کے دارالحکومت امراوتی میں تہوار کا ماحول نظر نہیں آرہا ہے کیونکہ سنکرانتی تقاریب کا آغاز احتجاج سے کیا گیا ہے۔ دارالحکومت کو بچانے کے لئے تشکیل دی گئی سمیتی کی جانب سے وجئے واڑہ کے بنز سرکل کے حدود میں نجی اراضی پر سیاسی رہنماؤں نے بھوگی کا الاؤ لگایا۔

ہر سال بھوگی،سنکرانتی سے پہلے منائی جاتی ہے اور اس موقع پر الاو لگایاجاتا ہے۔ اس پروگرام میں سابق وزیراعلی وریاست کے اپوزیشن لیڈر این چندرا بابو نائیڈو کے علاوہ تلگو دیشم کے لیڈر کے نانی، جی رام موہن ریڈی، ڈی او مامہیشور راو، بی پرساد، بی ارجناڈو، اشوک بابو، وی رامیا، پی انورادھا، جے اے سی کے کنوینر اے شیواریڈی، جی تروپتی راو، آر ایل سوامی، کانگریس کی لیڈر ایس پدماشری، جناسینا پارٹی لیڈررجنی، سابق ضلع پریشد صدرنشین جی انورادھا اورکثیر تعداد میں لڑکیوں وخواتین نے شرکت کی اور ریاست کے تین دارالحکومتوں کے قیام کی تجویز کی شدید مخالفت کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ امراوتی کو ہی اے پی کے دارالحکومت کے طورپر برقرار رکھے۔

ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز کا جائزہ لینے کے لئے تشکیل دی گئی جے ایس راو کمیٹی، بوسٹن گروپ کی رپورٹ کو اس موقع پر لگائے گئے الاو میں ڈال دیاگیا۔

مزید پڑھیے:- برفانی تودے میں 5 فوجی اہلکار ہلاک
مزید پڑھیے:- 'دیکھا نہ کاروبار محبت کبھی حفیظؔ'
مزید پڑھیے:- ممتاز ترقی پسند شاعر اور نغمہ نگار کیفی اعظمی

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو نے وائی ایس آر کانگریس کو چیلنج کیا کہ وہ مستعفی ہوکر دوبارہ عوام کا اعتماد حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگرعوام اس کے باوجود ان کی حمایت کرتی ہے تو وہ سیاست سے سبکدوش ہوجائیں گے۔

یہ کہتے ہوئے کہ وشاکھاپٹنم سے بعض دفاتر کوہٹایاجائے تو اس کو ترقی دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا 'شمالی آندھرا کے اضلاع سریکاکلم اور وجیانگرم کی ترقی کے لئے جامع منصوبہ کی ضرورت ہے'۔

Intro:Body:

Five soldiers and six civilians have died at three separate places in snow avalanches across Kashmir Valley since Monday evening. The Kashmir Valley has been hit by massive snowfall that largely affected normal life and increased miseries of the common people and security forces serving in inhospitable terrains.





 



Sources said that massive avalanches hit a security forces bunker in Macchil sector of north Kashmir's Kupwara district early on Tuesday burying five  soldiers under heavy maunds of snow.





 







The security forces initiated rescue operation in the area soon after the incident. Sources confirmed to ETV Bharat that five bodies were recovered.





 



The deceased soldiers have been identified as Naik Rameshwar Lal, Naik Purshatum Kumar, Sepoy CB Churisya, Ranjeet Singh and Bachoo Singh.





 



In another incident one civilian died and five others were injured when an avalanche hit Purana Tulalil village in Gurez area of north Kashmir's Bandipora district. Gurez area is situated along the Line of Control (LoC). The deceased civilian has been identified as Abdur rahman.





 



More than two dozen soldiers died in massive snow avalanches in Gurez area during past three years. 





 



Earlier, five civilians were killed in Gund Kullan village of Ganderbal district in a similar incident. The vilage is situated along Srinagar-Leh National Highway closer to Sonamarg. The area recieves heavy snowfall every year and the road leading to Ladakh remains closed for a minimum of five months.





 



Sources said that two bodies had been recovered on Monday evening. The authorities resumed recue operation in the morning but it led to recovery of three more bodies. 





 



Meanwhile, normal life remained out of gear in Kashmir Valley for the third consecutive day following moderate to heavy snowfall in the entire region. The inclement weather has affected air and surface transport. No flights operated from Srinagar International Airport for the past three days.



 




Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.