ETV Bharat / state

TDP Chief ChandrababuNaidu اے سی بی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو کو 14 دن کے لئے ریمانڈ پر بھیج دیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 10, 2023, 7:26 PM IST

Updated : Sep 11, 2023, 12:43 PM IST

متحدہ آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی و تلگودیشم پارٹی کے قومی صدر این چندرا بابو نائیڈو جن کو گزشتہ روز اسکل ڈیولپمنٹ اسکام کے سلسلہ میں ڈرامائی واقعات کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، کو عدالت نے ریمانڈ کردیا۔ ACB Court grants 14 days remand of former CM, TDP Chief ChandrababuNaidu

اے سی بی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو کو 14 دن کے لئے ریمانڈ پر بھیج دیا
اے سی بی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو کو 14 دن کے لئے ریمانڈ پر بھیج دیا

وجئے واڑہ : اے سی بی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ و تلگودیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو کو 14 روز کےلئے ریمانڈ پر بھیج دیا۔ عدالت نے آندھراپردیش سی بی آئی کی التجا کو منظوری دے دی۔ اطلاعات کے مطابق چندرابابو نائیڈو کو راجمندری سنٹرل جیل منتقل کیا جائے گا۔ جاریہ ماہ کی 22 تاریخ تک چندرابابو نائیڈو کو ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز آندھراپردیش کے نندیال میں پولیس نے انہیں مبینہ اسکیل ڈیولپمنٹ اسکام کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

متحدہ آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی و تلگودیشم پارٹی کے قومی صدر این چندرا بابو نائیڈو جن کو گزشتہ روز اسکل ڈیولپمنٹ اسکام کے سلسلہ میں ڈرامائی واقعات کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، کو عدالت نے ریمانڈ کردیا۔ سی آئی ڈی نے انہیں ہفتہ کو گرفتار کیا تھا اور اتوار ہونے کے باوجود آج اے سی بی کی عدالت میں انہیں پیش کیا گیا۔ صبح ہی سے ان کے وکلاء کی ٹیم عدالت میں موجود تھی۔ صبح میں دلائل کی سماعت کی۔ یہ سماعت دوپہر کے بعد بھی جاری رہی جس کے بعد عدالت نے اپنے فیصلہ کو 5:30 بجے شام تک محفوظ کردیا تاہم 6:30 بجے شام کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے چندرا بابو کو 22 ستمبر تک ریمانڈ کردیا۔

ریمانڈ کے وقت عدالت کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔ اس موقع پر وجئے واڑہ کی اے سی بی عدالت کے اطراف سکیوریٹی کے وسیع انتظامات کئے گئے تھے۔ سی آئی ڈی نے 271 کروڑ روپئے کے اس اسکام میں چندرا بابو نائیڈو کو ملزم نمبر 1 بنایا تھا۔ ان کو ریمانڈ کرنے کے بعد ریاست میں اصل اپوزیشن تلگودیشم کے امکانی احتجاج کے پیش نظر بڑے پیمانے پر پولیس کی جانب سے انتظامات کئے گئے اور تلگودیشم کے لیڈروں پر نظر رکھی گئی تاکہ ریاست میں کسی بھی قسم کے امکانی تشدد کو ہونے سے روکا جاسکے۔ وجے واڑہ کی اے سی بی عدالت میں چندرابابوکے خلاف عائد مقدمہ کی پیروی کرنے کے لئے سپریم کورٹ کے مشہور وکیل سدھارتھ لوترا دہلی سے خصوصی طیارہ کے ذریعہ وجے واڑہ پہنچے جہاں 2 وقفوں میں عدالت نے اس معاملہ کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں: G20 Summit 2023 ہر مندوب کے سوٹ پر چاندی کے کونارک چکر

صبح کی سماعت کے دوران چندرابابو نائیڈو نے خود اے سی بی عدالت کے جج سے اپنے دلائل پیش کرنے کی درخواست کی جس پر جج نے انہیں دلائل پیش کرنے کی اجازت دی۔ بتایا گیا ہے کہ جج کی اجازت پر چندرابابو نائیڈو نے عدالت کو بتایا کہ انہیں سیاسی مخاصمت کے تحت اس کیس میں پھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی گرفتاری غیرقانونی ہے اور اسکل ڈیولپمنٹ کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کا کابینہ نے فیصلہ کیا تھا اور حکومت کے فیصلوں کے خلاف کوئی مجرمانہ کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ مالی سال 2015-16 میں ریاستی حکومت نے بجٹ میں اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم کو شامل کرتے ہوئے ریاستی اسمبلی سے اس کی منظوری بھی لی تھی اوراسمبلی سے منظور شدہ بجٹ پر مجرمانہ کارروائی نہیں کی جاسکتی۔

وجئے واڑہ : اے سی بی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ و تلگودیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو کو 14 روز کےلئے ریمانڈ پر بھیج دیا۔ عدالت نے آندھراپردیش سی بی آئی کی التجا کو منظوری دے دی۔ اطلاعات کے مطابق چندرابابو نائیڈو کو راجمندری سنٹرل جیل منتقل کیا جائے گا۔ جاریہ ماہ کی 22 تاریخ تک چندرابابو نائیڈو کو ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز آندھراپردیش کے نندیال میں پولیس نے انہیں مبینہ اسکیل ڈیولپمنٹ اسکام کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

متحدہ آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی و تلگودیشم پارٹی کے قومی صدر این چندرا بابو نائیڈو جن کو گزشتہ روز اسکل ڈیولپمنٹ اسکام کے سلسلہ میں ڈرامائی واقعات کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، کو عدالت نے ریمانڈ کردیا۔ سی آئی ڈی نے انہیں ہفتہ کو گرفتار کیا تھا اور اتوار ہونے کے باوجود آج اے سی بی کی عدالت میں انہیں پیش کیا گیا۔ صبح ہی سے ان کے وکلاء کی ٹیم عدالت میں موجود تھی۔ صبح میں دلائل کی سماعت کی۔ یہ سماعت دوپہر کے بعد بھی جاری رہی جس کے بعد عدالت نے اپنے فیصلہ کو 5:30 بجے شام تک محفوظ کردیا تاہم 6:30 بجے شام کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے چندرا بابو کو 22 ستمبر تک ریمانڈ کردیا۔

ریمانڈ کے وقت عدالت کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔ اس موقع پر وجئے واڑہ کی اے سی بی عدالت کے اطراف سکیوریٹی کے وسیع انتظامات کئے گئے تھے۔ سی آئی ڈی نے 271 کروڑ روپئے کے اس اسکام میں چندرا بابو نائیڈو کو ملزم نمبر 1 بنایا تھا۔ ان کو ریمانڈ کرنے کے بعد ریاست میں اصل اپوزیشن تلگودیشم کے امکانی احتجاج کے پیش نظر بڑے پیمانے پر پولیس کی جانب سے انتظامات کئے گئے اور تلگودیشم کے لیڈروں پر نظر رکھی گئی تاکہ ریاست میں کسی بھی قسم کے امکانی تشدد کو ہونے سے روکا جاسکے۔ وجے واڑہ کی اے سی بی عدالت میں چندرابابوکے خلاف عائد مقدمہ کی پیروی کرنے کے لئے سپریم کورٹ کے مشہور وکیل سدھارتھ لوترا دہلی سے خصوصی طیارہ کے ذریعہ وجے واڑہ پہنچے جہاں 2 وقفوں میں عدالت نے اس معاملہ کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں: G20 Summit 2023 ہر مندوب کے سوٹ پر چاندی کے کونارک چکر

صبح کی سماعت کے دوران چندرابابو نائیڈو نے خود اے سی بی عدالت کے جج سے اپنے دلائل پیش کرنے کی درخواست کی جس پر جج نے انہیں دلائل پیش کرنے کی اجازت دی۔ بتایا گیا ہے کہ جج کی اجازت پر چندرابابو نائیڈو نے عدالت کو بتایا کہ انہیں سیاسی مخاصمت کے تحت اس کیس میں پھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی گرفتاری غیرقانونی ہے اور اسکل ڈیولپمنٹ کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کا کابینہ نے فیصلہ کیا تھا اور حکومت کے فیصلوں کے خلاف کوئی مجرمانہ کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ مالی سال 2015-16 میں ریاستی حکومت نے بجٹ میں اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم کو شامل کرتے ہوئے ریاستی اسمبلی سے اس کی منظوری بھی لی تھی اوراسمبلی سے منظور شدہ بجٹ پر مجرمانہ کارروائی نہیں کی جاسکتی۔

Last Updated : Sep 11, 2023, 12:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.