یہ واقعہ آندھراپردیش کے ضلع گنٹور میں پیش آیا جہاں ڈاکٹرز کی کامیاب کوشش کے بعد 73سالہ خاتون نے دو لڑکیوں کو جنم دیا۔
ڈاکٹرز نے اس کو عالمی ریکارڈ قرار دیا۔
اطلاعات کے مطابق ضلع مشرقی گوداوری سے تعلق رکھنے والی منگیایماں شادی کے 50سال بعد آئی وی ایف کے ذریعہ حاملہ ہوئی۔
ڈاکٹرز نے دعوی کیا کہ اس آئی وی ایف کی کامیابی نے قبل ازیں 70سال کی عمر میں کسی خاتون کے ماں بننے کے ریکارڈ کو توڑ دیا ہے۔ڈاکٹرز ارونا اور اوما شنکرنے یہ سرجری انجام دی۔
اس خاتون کی گنٹور کے اہلیا ہسپتال میں سیزیرین کے ذریعہ یہ زچگی ہوئی۔ڈاکٹر ارونا نے کہا کہ آئی وی ایف کے ذریعہ یہ کام انجام دیاگیا۔انہوں نے کہا کہ پہلے اس خاتون کے بی پی، ذیابیطس، ہائپر ٹنشن کے معائنے کیے گئے جو 70سال کی عمر میں کیے جانے والے عام معائنے ہوتے ہیں۔
خوش قسمتی سے اس خاتون کو ان میں سے کوئی بھی مرض نہیں تھاجس کے بعد آئی وی ایف کے دو سائیکل انجام دیئے گئے۔اس کے بعد کے عمل کی پہلی ہی کوشش میں خاتون حاملہ ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ حاملہ ہونے کے دوران بی پی، ہائپر ٹنشن ہوسکتے ہیں اسی لیے اس خاتون سے درخواست کی گئی کہ وہ 9ماہ اسپتال میں ہی رہے جس کے لیے وہ راضی ہوگئی اور 9ماہ تک اسپتال میں ہی وہ رہیں۔اس طرح سیزرین کے ذریعہ دولڑکیوں کی پیدائش ہوئی۔۔
انہوں نے دعوی کیا کہ دنیا میں یہ ایسا پہلا معاملہ ہے جس میں اتنی زیادہ عمر میں خاتون ماں بنی۔قبل ازیں بھی انہوں نے اسی ضلع میں ایک 60سالہ خاتون کی اسی آئی وی ایف کے ذریعہ حاملہ بننے میں مدد کی تھی۔ڈاکٹر اوما شنکر نے بتایا کہ اس خاتون کی زچگی کے تعلق سے گزشتہ ایک ماہ سے منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔
بے ہوش کرنے والے ڈاکٹرز کارڈیالوجسٹ دواوں سے متعلق ایک ڈاکٹر،دوپیڈیاٹریشنس،لائف سپورٹ سسٹم کو تیاررکھاگیا تھا۔ ماں بننے پر مسرور اس خاتون نے کہاکہ اولاد جن کو نہیں ہے وہ بتاسکتے ہیں اس کی اہمیت کیا ہے؟
انہوں نے کہاکہ اس ہسپتال میں تمام ڈاکٹرز، نرسس اور دیگر اسٹاف نے ان کی کافی بہتر طورپردیکھ بھال اور بہتر علاج کو یقینی بنایا۔
اس خاتون کے شوہر بھی اولاد پر کافی خوش ہے۔اس سوال پر کہ اس عمر میں باپ بننے پر وہ کیسا محسوس کرتے ہیں اور وہ کس طرح اپنی دونوں بیٹیوں کی اس عمر میں دیکھ بھال کرپائیں گے؟
تو انہوں نے کہاکہ خدا ہی پودا لگاتا ہے اور وہ ہی اس کو پانی دیتا ہے۔اسی طرح وہ ہی ان نوزائیدہ بچیوں کی دیکھ بھال کریں گے، ان کی زندگی کی اب ان کو کوئی پرواہ نہیں ہے کیونکہ وہ باپ بن گئے ہیں۔ماں اور نوزائیدہ لڑکیوں کی صحت بہتر ہے۔