ETV Bharat / state

قوم کا اصل سرمایہ نئی نسل ہوتی ہے، وہی پریشان کیوں؟ - سٹیڈیم کو منظوری ملی

علاقے میں اسٹیڈیم نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان نہ صرف ڈپریشن کے شکار ہوگئے ہیں، بلکہ منشیات کی بری لت کی جانب راغب بھی ہو رہے ہیں۔ علاقے کے بیشتر نوجوان کھیل کود کی مشق کیلئے گلی کوچوں اور اپنے گھر کی صحن کا استعمال کر رہے ہیں۔

قوم کا اصل سرمایہ نئی نسل
قوم کا اصل سرمایہ نئی نسل
author img

By

Published : Nov 4, 2020, 7:46 PM IST

Updated : Nov 4, 2020, 7:54 PM IST

حلقہ انتخاب کوکرناگ کے وانگام علاقہ میں اسسپورٹس اسٹیڈیم نہ ہونے کی وجہ سے مقامی نوجوانوں کو کھیلنے کے لیے پریشانیوں کا سامنا ہے۔

نوجوانوں کا کہنا ہے کہ علاقہ میں کافی زیادہ بے کار اراضی موجود ہے، تاہم اُس اراضی کو استعمال میں لانے اور اسے کھیل کود جیسی سرگرمیوں کے لئے کارگر بنانے کی غرض سے انتظامیہ بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

قوم کا اصل سرمایہ نئی نسل

علاقے میں اسٹیڈیم نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان نہ صرف ڈپریشن کے شکار ہو رہے ہیں، بلکہ منشیات کی بری لت کی جانب راغب بھی ہو رہے ہیں۔ علاقے کے بیشتر نوجوان اپنے کھیل کود کی مشق کیلئے گلی کوچوں اور اپنے گھر کی صحن کو استعمال میں لا رہے ہیں۔

مقامی نوجوانوں کا کہنا ہے 'کسی بھی ملک یا کسی قوم کا اصل سرمایہ ان کی نئی نسل ہوتی ہے۔ قوم کے اس سرمایہ کی جسمانی نشونماء کیلئے ہر وہ بنیادی ضرورت پوری ہوجانی چاہئے جو ڈیجیٹل دور کی دنیا کے نوجوانوں کو حاصل ہے'۔

ان کا کہنا ہے 'علاقہ میں کئی بار بیک ٹو ولیج پروگراموں کا انعقاد کیا گیا، حالانکہ انتظامیہ کی جانب سے مقامی نوجوانوں کو کرکٹ کٹ بھی فراہم کی گئی، لیکن اُن کرکٹ کٹس کو نوجوانوں میں بانٹنے کا کیا فائدہ جب اُن چیزوں کو عمل میں لانے کے لئے میدان ہی نہیں ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر: پنچایت کے ضمنی انتخابات 28 نومبر سے

علاقہ میں کئی سال قبل سٹیڈیم کو منظوری ملی تھی، جس پر متعلقہ محکمہ نے تعمیری کام بھی شروع کیا تھا، تاہم نامعلوم وجوہات کی بناء پر اسٹیڈیم کا کام روک دیا گیا۔ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب یہ مسئلہ محکمہ یوتھ سرویسیز اینڈ سپورٹس کے ضلع افسر مشتاق احمد پانپوری کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا 'مذکورہ علاقہ کے نوجوان محکمہ کے دفتر پر ایک عرضی دائر کریں تاکہ مذکورہ محکمہ کی جانب سے نوجوانوں کے لیے اسٹیڈیم بنایا جائے'۔

حلقہ انتخاب کوکرناگ کے وانگام علاقہ میں اسسپورٹس اسٹیڈیم نہ ہونے کی وجہ سے مقامی نوجوانوں کو کھیلنے کے لیے پریشانیوں کا سامنا ہے۔

نوجوانوں کا کہنا ہے کہ علاقہ میں کافی زیادہ بے کار اراضی موجود ہے، تاہم اُس اراضی کو استعمال میں لانے اور اسے کھیل کود جیسی سرگرمیوں کے لئے کارگر بنانے کی غرض سے انتظامیہ بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

قوم کا اصل سرمایہ نئی نسل

علاقے میں اسٹیڈیم نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان نہ صرف ڈپریشن کے شکار ہو رہے ہیں، بلکہ منشیات کی بری لت کی جانب راغب بھی ہو رہے ہیں۔ علاقے کے بیشتر نوجوان اپنے کھیل کود کی مشق کیلئے گلی کوچوں اور اپنے گھر کی صحن کو استعمال میں لا رہے ہیں۔

مقامی نوجوانوں کا کہنا ہے 'کسی بھی ملک یا کسی قوم کا اصل سرمایہ ان کی نئی نسل ہوتی ہے۔ قوم کے اس سرمایہ کی جسمانی نشونماء کیلئے ہر وہ بنیادی ضرورت پوری ہوجانی چاہئے جو ڈیجیٹل دور کی دنیا کے نوجوانوں کو حاصل ہے'۔

ان کا کہنا ہے 'علاقہ میں کئی بار بیک ٹو ولیج پروگراموں کا انعقاد کیا گیا، حالانکہ انتظامیہ کی جانب سے مقامی نوجوانوں کو کرکٹ کٹ بھی فراہم کی گئی، لیکن اُن کرکٹ کٹس کو نوجوانوں میں بانٹنے کا کیا فائدہ جب اُن چیزوں کو عمل میں لانے کے لئے میدان ہی نہیں ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر: پنچایت کے ضمنی انتخابات 28 نومبر سے

علاقہ میں کئی سال قبل سٹیڈیم کو منظوری ملی تھی، جس پر متعلقہ محکمہ نے تعمیری کام بھی شروع کیا تھا، تاہم نامعلوم وجوہات کی بناء پر اسٹیڈیم کا کام روک دیا گیا۔ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب یہ مسئلہ محکمہ یوتھ سرویسیز اینڈ سپورٹس کے ضلع افسر مشتاق احمد پانپوری کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا 'مذکورہ علاقہ کے نوجوان محکمہ کے دفتر پر ایک عرضی دائر کریں تاکہ مذکورہ محکمہ کی جانب سے نوجوانوں کے لیے اسٹیڈیم بنایا جائے'۔

Last Updated : Nov 4, 2020, 7:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.