اننت ناگ: پونچھ شہری ہلاکتوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ راجناتھ سنگھ کا پونچھ دورہ بے سود ہی ثابت ہوا کیونکہ دورہ کرنے سے لواحقین کو انصاف نہیں ملے گا۔‘‘ جموں کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمیں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے کوئی امید نہیں ہے۔ ان کا جموں دورہ بے سود ہے کیونکہ وہ شہیدوں کے گھر جاکر ان سے ہمدردی تو کرسکتے ہیں لیکن شہیدوں کو واپس نہیں لاسکتے
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے کشمیر میں خون خرابے کو بند کرنا ہوگا اور بات چیت کے دروازے کو کھولنے میں پہل کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا جب تک مرکزی سرکار سابقہ وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے نقش قدم پر عمل پیرا نہیں ہوگی تب تک امن کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے واجپائی جی کا قول دہراتے ہوئے کہاکہ واجپائی نے سرینگر کے لال چوک پر کہا تھا کہ ہم دوست کو بدل سکتے ہیں لیکن پڑوسی کو نہیں۔ فاروق عبداللہ نے مرکزی سرکار کو کہاکہ وہ پڑوسی ممالک کے ساتھ مذاکرات کی پہل کرے۔ انہوں نے کہا کہ جنوری میں کانگرس پارٹی کی جانب سے بھارت جوڑوں یاترا شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کا ہم استقبال کرتے ہیں کیونکہ راہل گاندھی کی زیر قیادت بھارت جوڑوں یاترا کا پیغام بھارت جوڑے رکھنا اور لوگوں کے دلوں میں محبت قائم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ جموں پہنچے
واضع رہے کہ’’ راجناتھ سنگھ نے ایل جی کے ہمراہ پونچھ کا دورہ کیا، جہاں گزشتہ ہفتہ عسکریت پسندوں نے فوج پر حملہ کرکے تین فوجی اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا۔ اس حملے کے بعد فوج نے پندرہ سے زائد مقامی افراد کو حراست میں لے کر مبینہ طور پر انہیں زدو کوب کیا تھا جن میں سے تین کی موت ہو گئی۔ پولیس نے اس معاملے پر دفعہ 302 کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے وہیں جموں کشمیر انتظامیہ نے لواحقین کو معاوضہ اور سرکاری نوکری دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔