جموں و کشمیر ڈی ڈی سی انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمی عروج پر، جہاں سیاسی پارٹیاں ووٹرز کو لبھانے کے لیے ہر ہتھکنڈے اپنارہی ہیں، اس سلسلے میں بلاک دچھنی پورہ میں سیاسی سرگرمیاں زوروں پر ہیں۔ امید وار ووٹرز کو لبھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
ڈی ڈی سی انتخابات کے پیش نظرآج ہم نے بی جے پی کے نائب صدر اور نائب انچارج کشمیر صوفی یوسف کے ساتھ خصوصی گفتگو کی اور ان کی حکمت علمی جاننے کی کوشش کی۔ اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ اس وقت بی جے پی سے 140 اُمیدوار ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ جن کا مقصد جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی کی راہ کو ہموار کرنا ہے۔
پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بی جے پی کے نائب صدر نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے تھے کہ ملک کا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کا جھنڈا یہاں کوئی نہیں لہرائے گا، جبکہ آج ہر حلقے میں بی جے پی کا جھنڈا لہرایا جا رہا ہے، بی جے پی کا جھنڈا ترقی کا ضامن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خاندانی راج کو ختم کرنے کے لیے ہی بی جے پی جموں و کشمیر میں سرگرم ہے چونکہ یہاں کی سیاسی پارٹیوں نے گزشتہ 70 برس سے عوام کا استحصال کر کے ان سے ووٹ حاصل کیے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ گپکار ڈکلریشن آج کل لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے پھر سے نئے بہانے بنا رہی ہے لیکن بی جے پی ایسا ہرگز ہونے نہیں دے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ کشمیر کی سیاسی پارٹیوں نے دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ لیکن اب وہ بھارت کے آئین کے تحت انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ دفعہ 370 اور 35a کو جموں و کشمیر سے منسوخ کرنے کے بعد آج جمہوریت کی جیت ہوئی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بی جے پی 40 برس تک اقتدار میں رہے گی اور بی جے پی ہی یہاں پر تعمیر و ترقی کو فعال بنائے گی۔ مزد انہوں نے 12 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔