محبوبہ مفتی کے دفتر سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں پارٹی نے مرحوم رہنما کو ایک دوراندیش سیاسی لیڈر اور کامیاب منتظم قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مفتی محمد سعید کا مشن جموں و کشمیر میں پائیدار امن کے لیے نقش راہ متعین کرنے پر مرکوز تھا۔
سابق وزیر اعلیٰ اور پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں کشمیر کا ہر ایک واقعہ اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ معاملات کو نظرانداز کرنے اور چھپانے کی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی اورجنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے بات چیت اور مفاہمت ہی ایک واحد راستہ ہے اور یہی مرحوم مفتی محمد سعید کا نظریہ تھا'۔
محبوبہ مفتی نے امن عمل کی بحالی پر زوردیتے ہوئے کہا کہ مفتی صاحب کے پائیدار امن کے لیے نقش راہ کی بنیاد مختلف نظریات کے لوگوں سے تبادلہ خیال کرنا اور ان کے نظریے کااحترام کرنا تھا۔
بیان کے مطابق محبوبہ مفتی نے کہا کہ مفتی صاحب کے دور اقتدار میں پہلی بار جنوبی ایشیا میں معاملات کو حل کرنے کے لیے مفاہمت کا راستہ اختیار کیا گیا اور اس ایپروچ کی ہی وجہ سے سرحد کے دونوں اطراف روابط بحال ہوئے۔
وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے محبوبہ مفتی کی شہ خرچیاں
محبوبہ مفتی نے بتایا کہ سرحد پر جنگ بندی کا اعلان ہوا اور تشدد کے شکار لوگوں کی راحت اور بازآباد کاری کے اقدامات کیے گئے، انسانی حقوق کی پاسداری ہوئی اور شہری علاقوں میں حفاظتی فورسز کو کم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مفتی صاحب کا مقصد تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنا اور لوگوں کو ان کی پریشانیوں سے نجات دلانا تھا'۔
واضح رہے کہ مفتی محمد سعید 7 جنوری 2016 کو انتقال کرگئے، جس کے بعد انہیں اپنے آبائی علاقہ ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ میں سپرد خاک کیا گیا۔
مفتی سعید 12 جنوری سنہ 1936ء کو ضلع اننت ناگ کے قصبہ بجبہاڑہ میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری لے کر کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں شروع کی تھیں۔ اس وقت کی بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی نے انھیں کشمیر میں کانگریس کی کمان سونپی تھی۔ سنہ 1999 میں مفتی محمد سعید نے پی ڈی پی کا قیام کیا اور باضابطہ سیاسی سرگرمیوں میں عوام کی قیادت کی۔