ETV Bharat / state

ماگرے پورہ گڈول کے لوگ راشن گھاٹ سے محروم - محکمہ امور صارفین

مقامی لوگوں نے اگرچہ کئی بار تحصیل انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کی اس مشکل کا ازالہ کرے۔ لیکن تاحال انتظامیہ نے ان کے اس دیرینہ مطالبے کو سن کرنطر انداز کر دیا۔

ماگرے پورہ گڈول کے لوگ راشن گھاٹ سے محروم
ماگرے پورہ گڈول کے لوگ راشن گھاٹ سے محروم
author img

By

Published : Sep 21, 2020, 4:55 PM IST

جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ماگرے پورہ گڈول کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں راشن حاصل کرنے کےلئے چھے کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔ علاقہ کی کثیر آبادی مزدور طبقہ سے وابستہ ہے، جنہیں راشن کی واگزاری کے لئے کئی روز تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ دن بھر کی مزدوری سے بھی محروم ہو جاتا ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب علاقہ کے لئے راشن کی گاڑی گھاٹ پر آتی ہے تو انہیں بالکل کوئی علمیت نہیں ہوتی، جب تک لوگ راشن گھاٹ پر پنہچ جاتے ہیں تب تک گھاٹ سے راشن ختم ہوجاتا ہے۔ جس کے بعد انہیں یا تو باہر سے مہنگے داموں پر راشن خریدنا پڑتا ہے، یا لوگوں کو اگلے ماہ کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔

ماگرے پورہ گڈول کے لوگ راشن گھاٹ سے محروم
پانچ سو سے زائد کنبوں پر مشتمل ماگرے پورہ اور اس سے ملحقہ کھٹان پورہ، بئٹھ پورہ اور وگن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں کئی دہائیوں سے راشن گھاٹ سے محروم رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب بھی یہ راشن حاصل کرتے ہیں تو انہیں راشن کی بوریاں اپنے کندھوں پر اٹھا کر چھے کلومیٹر کی مسافت کو طے کرنا پڑتی ہے۔ پہاڑی راستہ ہونے کی وجہ سے انہیں نقل و حمل میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مقامی لوگوں نے اگرچہ کئی بار تحصیل انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کی اس مشکل کا ازالہ کرے۔ لیکن تاحال انتظامیہ نے ان کے اس دیرینہ مطالبے کو سن کر انسنا کر دیا۔اس ضمن میں جب ای ٹی وی بھارت نے محکمہ امور صارفین کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ولی محمد سے بات کرنی چاہی تو وہ دفتر میں موجود نہیں تھے، تاہم انہوں نے فون پر بات کرتے ہوئے نمائندہ سے کہا کہ وہ اگلے روز علاقہ کا دورہ کریں گے اور لوگوں سے ان کی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات اٹھائیں گے۔

جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ماگرے پورہ گڈول کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں راشن حاصل کرنے کےلئے چھے کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔ علاقہ کی کثیر آبادی مزدور طبقہ سے وابستہ ہے، جنہیں راشن کی واگزاری کے لئے کئی روز تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ دن بھر کی مزدوری سے بھی محروم ہو جاتا ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب علاقہ کے لئے راشن کی گاڑی گھاٹ پر آتی ہے تو انہیں بالکل کوئی علمیت نہیں ہوتی، جب تک لوگ راشن گھاٹ پر پنہچ جاتے ہیں تب تک گھاٹ سے راشن ختم ہوجاتا ہے۔ جس کے بعد انہیں یا تو باہر سے مہنگے داموں پر راشن خریدنا پڑتا ہے، یا لوگوں کو اگلے ماہ کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔

ماگرے پورہ گڈول کے لوگ راشن گھاٹ سے محروم
پانچ سو سے زائد کنبوں پر مشتمل ماگرے پورہ اور اس سے ملحقہ کھٹان پورہ، بئٹھ پورہ اور وگن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں کئی دہائیوں سے راشن گھاٹ سے محروم رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب بھی یہ راشن حاصل کرتے ہیں تو انہیں راشن کی بوریاں اپنے کندھوں پر اٹھا کر چھے کلومیٹر کی مسافت کو طے کرنا پڑتی ہے۔ پہاڑی راستہ ہونے کی وجہ سے انہیں نقل و حمل میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مقامی لوگوں نے اگرچہ کئی بار تحصیل انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کی اس مشکل کا ازالہ کرے۔ لیکن تاحال انتظامیہ نے ان کے اس دیرینہ مطالبے کو سن کر انسنا کر دیا۔اس ضمن میں جب ای ٹی وی بھارت نے محکمہ امور صارفین کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ولی محمد سے بات کرنی چاہی تو وہ دفتر میں موجود نہیں تھے، تاہم انہوں نے فون پر بات کرتے ہوئے نمائندہ سے کہا کہ وہ اگلے روز علاقہ کا دورہ کریں گے اور لوگوں سے ان کی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات اٹھائیں گے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.