انہوں نے کہا کہ پورا جنوبی کشمیر ان کا قبیلہ ہے، ’’میں یہاں کے لوگوں کی بیٹی ہوں بہن ہوں لہذا کسی روز کوئی ناراضگی سے پتھر پھینکے تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘‘
واضح رہے کہ منگل کے روز ضلع اننت ناگ کے کھرم علاقہ میں اس وقت محبوبہ مفتی کے قافلے پر سنگ باری کی گئی جب وہ وہاں پر موجود ایک درگاہ پر حاضری دینے کے بعد لوٹ رہیں تھی۔
محبوبہ نے پولیس سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے کھِرم علاقے میں کسی کی گرفتاری عمل میں لائی ہے تو اسے فوری طور رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ’’یہ میرا گھر ہے ان کو مجھ پر اختیار ہے اگر کسی بچے سے غلطی ہوئی ہے تو اس غلطی کو درگزر کرنا چاہئے لیکن میں پکڑ دھکڑ کے حق میں نہیں ہوں۔‘‘
کسی پارٹی کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ یہاں انتخابات سے بائیکاٹ کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے ’’کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اگر لوگ ووٹ ڈالنے کے لئے نکلیں گے تو محبوبہ مفتی پارلیمنٹ میں پہنچے گی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی واحد ایک ایسی جماعت ہے جو ریاست جموں و کشمیر کی صحیح معنوں میں وکالت کر سکتی ہے۔ لہذا لوگوں کو ہمت اور حوصلے سے کام لینا ہوگا اور انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔