اننت ناگ: عالمی یوم خواتین یر سال 8 مارچ کو منایا جاتا ہے۔اس دن کی مناسب سے کئی تقریبات اور سمینارز کا انعقاد میں عمل میں لایا جاتا ہے،جن میں کہیں پر خواتین کی صلاحیت اور اہمیت کو اجاگر کیا جاتا ہے۔اس دن منانے کا مقصد، خواتین کی اہمیت سے آگاہ کرنا اور لوگوں میں خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کے لیے ترغیب دینا ہے۔
عالمی یوم خواتین کے موقعے پر آج ضلع اننت ناگ کے سپورٹس اسٹیڈیم میں ڈیموکریٹک ویمنز فیڈریشن کے بینر تلے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں خواتین نے سرکار کی پالیسیوں کے خلاف زبردست ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ایک جانب خواتین کو با اختیار بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہے وہی کشمیر میں خواتین کے ساتھ استحصال کیا جا رہا ہے۔
ڈیموکریٹک ویمنز فیڈریشن کی کنونر لطیفہ گنائی نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آج کی خاتون ڈرگس جیسے برے کاموں میں مبتلا ہو رہی ہیں، کیونکہ انہیں آج کے دور میں بھی اپنا حق نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنگن واڑی ہلپرس اور ورکس کو نوکریوں سے برطرف کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے خواتین کے حوصلے پست ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے آنگن واڑی ہلپرس اور ورکرس سے ہر قسم کا کام لیا چاہیے وہ کووڈ کے دوران ڈیوٹی یا ناگہانی آفت ہر وقت آنگن واڑی ورکرس پیش پیش رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب انہیں نوکری سے برطرف کیا جا رہا ہے اور جبکہ انہیں سبکدوشی کا کوئی بھی معاوضہ نہیں دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان خواتین کے ساتھ صراصر ناانصافی ہے جس کے لیے انہیں آواز اٹھانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ان خواتین کے جائز مطالبات کو تسلیم نہیں کر رہی ہے جس کی وجہ سے یہ خواتین بہت ساری پریشانیوں میں مبتلا ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: International Womens Day 2023 لیڈی سنگھم کے نام سے مشہور منشا بیگ سے خاص گفتگو
انہوں نے کہا کہ سرکار آج عالمی یوم خواتین کے موقعے پر بڑے بڑے پراگرامز کا انعقاد کرتی ہے لیکن زمینی سطح پر خواتین کے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ سرکاری کو چاہئے کہ وہ اس دن منانے سے پہلے ان کے مطالبات کو حل کرے جس سے ان خواتین کو با اختیار بنایا جائے۔