جنوبی کشمیر میں بجبہاڑہ ٹائون سے محض 4 کلو میٹر کی دوری پر واقع وپزن نامی علاقہ میں پُل کا تعمیراتی کام گزشتہ ایک سال سے ’’دھیمی رفتار‘‘ سے چل رہا ہے۔ ایک سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود پل مکمل نہ ہو سکا جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی باشندوں کے مطابق پُل کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر ادھورا چھوڑ دیا گیا ہے، ان کے مطابق وپزن اور اس سے ملحقہ کئی علاقوں کے لوگوں کو ملانے والا یہ پل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
علاقے میں رہائش پزیر لوگوں کا کہنا ہے کہ اُن کے گھروں تک پہنچنے کے لئے واحد یہی ایک راستہ ہے، تاہم پُل تعمیر نہ ہونے کی وجہ اُنہیں طرح طرح کی مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معمولی بارش یا برف کے دوران قدیم اور تنگ پُل پر سفر کرنا انکے لیے انتہائی دشوار ہو جاتا ہے۔ انہیں ہر وقت پھسل کر نالے میں گر جانے کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔
مقامی آبادی کے مطابق وہ طویل عرصہ سے اس پُل کا مطالبہ کر رہے تھے، اگرچہ گزشتہ برس کناروں کے دونوں طرف دو پلر تعمیر کئے گئے، تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا کام کو ادھورا چھوڑ دیا گیا۔
اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت نے محکمہ آر اینڈ بی بجبہاڑہ کے اسسٹنٹ ایگزیکیوٹو انجینئر سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے اس سلسلے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کیا۔
مقامی لوگوں نے لیفٹینٹ گونر انتظامیہ سے اس ضمن میں مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے پل کی تعمیر کا کام جلد سے جلد بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔