اننت ناگ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں گورنمنٹ میڈیکل کالج نے برٹش کشمیری میڈیکل ایسوسی ایشن کے تعاون سے یک روزہ کنونشن منعقد کیا۔ کنونشن جس میں ’’ایڈوانس ٹراما‘‘ اور ’’کارڈیک اریسٹ‘‘ (حرکت قلب بند ہونے) کے دوران مریض کو فوری امداد فراہم کرنے کے بارے میں آگاہی فراہم کی گئی۔ اس پروگرام میں طبی شعبے سے وابستہ ماہر ڈاکٹر، ماہرین تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے شوقین افراد نے شرکت کی۔
کنونشن میں معروف ڈاکٹر مہدی حسن تیلی، جو انگلینڈ میں طبی فرائض انجام دے رہے ہیں، نے لیکچرز دیئے اور حرکت قلب بند ہونے کے بارے میں جانکاری دی۔ ڈاکٹر تیلی نے حاضرین کو خصوصی پند و نصائح سے نوازا۔ انہوں نے امراض قلب کے مختلف پہلوؤں خصوصاً ہنگامی ادویات سے آگاہی، کارڈیک اریسٹ کے انتظام کے لیے تربیت میں پیشرفت اور بالغوں سمیت بچوں میں صدمے کے بارے میں اہم جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس کنونشن کا مقصد حرکت قلب بند ہونے کے بارے میں عوام الناس کو جانکاری فراہم کرکے توہمات کو دور کرنا ہے۔‘‘
ڈاکٹر تیلی کے مطابق ’’انسان کی حرکت قلب کھبی بھی بند ہو سکتی ہیں اور اس وقت ڈاکٹر صاحب موجود نہیں ہوتے تو مریض کے آس پاس موجود اسے فوری طبی امداد فراہم کرکے متاثرہ کی جان بچا سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کشمیر میں آئے روز حرکت قلب بند ہونے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں جن میں کئی افراد کی موت واقع ہو جاتی ہے، جس کے پیش نظر اس طرح کے تربیتی پروگرامز کو منعقد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اور اگر کسی انسان کے دل کی دھڑکن بند ہو جاتی تھی تو اس کو کیسے ہسپتال پہنچایا جائے، اس سے عوام کو باخبر کرنا ضروری ہے تاکہ اسپتال پہنچانے سے قبل ہی ضروری اقدامات اٹھا کر مریض کی جان بچائی جا سکے۔
مزید پڑھیں: Awareness Camp In Tral College ڈگری کالج ترال میں طلبہ کیلئے آگاہی کیمپ منعقد
انہوں نے اس طرح کے جانکاری پروگرامز کو اسکولوں میں بھی منعقد کرانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ طالب علموں کو بھی اس بات کی جانکاری فراہم کی جائے۔ انکے مطابق ’’ماضی میں زیادہ تر عمر رسیدہ افراد ہی حرکت قلب کی وجہ سے شدید بیمار یا فوت ہو جاتے تھے تاہم آج کے دور میں یہ بیماری نوجوانوں میں زیادہ پائی جاتی ہے۔‘‘