اننت ناگ: جموں کشمیر بی جے پی کے نائب صدر اور سابق ایم ایل سی صوفی محمد یوسف نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر مسلم اکثریتی خطہ ہے ،یہی نہیں بلکہ یہ صوفیوں رشیوں ،ولی کاملین کی وادی ہے لہذا یہاں پر شراب کی فروخت کو عام کرنا یہاں کے لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ جب گجرات، بہار جیسی ریاستوں میں شراب پر پابندی ہے تو کشمیر میں شراب کو کھلی چھوٹ کیوں؟BJP on new Alcohol Policy in JK
صوفی یوسف نے کہا کہ وادی کشمیر کے نوجوانوں کو مختلف کھیل سرگرمیوں کے ساتھ راغب کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، تاکہ جموں کشمیر کو عسکریت پسندی اور منشیات سے پاک کیا جائے۔لیکن شراب عام ہونے سے یہاں کی نوجوان نسل برباد ہو جائی گی، لہذا جموں و کشمیر انتطامیہ کو اس فیصلہ کو واپس لینا چاہیے جس میں بیئر سمیت مختلف مشروبات کو دیپارٹمنٹل اسٹورز پر فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ اگر انتطامیہ نے اس فیصلے کو واپس نہیں لیا تو وہ سڑکوں پر اتر کر سرکار کے خلاف احتجاجی مہم چلائی گے۔
مزید پڑھیں: Reaction On Beer Sale At Departmental Stores ڈپارٹ مینٹل اسٹور پر بیئر رکھنے خلاف سیاسی رہنماؤں کا رد عمل
واضح رہے کہ چند ہفتہ قبل ہی جموں و کشمیر انتظامیہ نے شہری علاقوں میں بیئر اور دیگر ریڈی ٹو ڈرنک مشروبات فروخت کرنے کے لیے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز کو اجازت دینے کی تجویز کو منظوری دی ہے۔ اس کی منظوری انتظامی کونسل کی میٹنگ میں ہوئی تھی جس کی صدارت جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے کی تھی ۔۔اس فیصلہ کے بعد سیاسی سماجی و مذہبی انجمنوں کی جانب سے سخت نقطہ چینی کی گئی اور وادی کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے تھے۔Beer Sale In Departmental Stores in JK