جنوبی کشمیر کے منزموہ اننت ناگ علاقے میں ایک خاتون کی زچگی کے بعد موت واقع ہوگئی۔ رشتہ داروں کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران 35 سالہ خاتون مسرت جان اپنے ہی گھر میں زچگی کے بعد ہسپتال پہنچتے پہنچتے موت کا شکار بن گئ۔ حالانکہ کچھ روز قبل مسرت کو جی ایم سی اننت ناگ میں بھرتی کیا گیا تھا تاہم طبی شکایات کے باوجود دوسرے اسپتال منتقل کرنے کے بدلے اسکو گھر کےلئے ڈسچارج کیا گیا جسکے بعد گھر میں اس نے مردہ بچی کو جنم دیا۔
ادھر لوگوں نے مسرت کی موت کی وجہ کمزور طبی نظام کے ساتھ ساتھ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو بہم سہولیات کو ٹھہرایا ہے۔ علاقے کا سڑک رابطہ منقطع رہنے کی وجہ سے مسرت کو کاندھوں پر اٹھا کر منزموہ پہنچایا گیا۔ تاہم لاک ڈاؤن کے دوران بروقت گاڑی نہ ملنے کی وجہ سے مسرت لگ بھگ 4 گھنٹے کی تاخیر سے قاضی گنڈ اسپتال پہنچی، جہاں سے اس کو زچہ بچہ اسپتال منتقل کیا گیا۔ لوگوں نے الزام لگایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں ہیلپ لائن نمبرات سے بھی مایوسی حاصل ہوئ۔
ادھر ڈاکٹروں نے لاپرواہی کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور خاتون کی اسپتال پہنچنے میں تاخیری کو اسکی موت کی وجہ قرار دیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی زچگی کی حالت میں دو خواتین کی موت اننت ناگ کے اسپتالوں میں واقع ہوئی تھی جس کے بعد حکومت نے دونوں واقعات کی جانچ کا حکم دیا تھا۔