ETV Bharat / sports

Singapore Oldest Sports Event سنگاپور کا 180 سالہ قدیم کھیلوں کے مقابلے ختم کرنے کا فیصلہ

author img

By

Published : Jun 7, 2023, 8:25 PM IST

سنگاپور نے تاریخی گھڑ دوڑ کے مقابلے ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے یہ کھیل 180 سالہ قدیم اور دلچسپ تاریخ رکھتا ہے۔روایتی کھیل کے مقابلے کو ختم کئے جانے پر لوگوں نے ملا جلا ردعمل کا اظہار کیا ہے

سنگاپور کا 180 سالہ قدیم کھیلوں کے مقابلے ختم کرنے کا فیصلہ
سنگاپور کا 180 سالہ قدیم کھیلوں کے مقابلے ختم کرنے کا فیصلہ

سنگاپور:غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور نے 180 سال کی قدیم تاریخ رکھنے والے گھڑ دوڑ کے مقابلے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور سنگاپور حکومت نے آئندہ سال ٹرف کلب میں آخری مقابلوں کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔

گھڑ دوڑ کے مقابلے ختم ہونے کے بعد 120 ایکڑ پر پھیلے ریس کورس کی زمین کو پبلک اور پرائیویٹ ہاؤسنگ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

سنگاپور ٹرف کلب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آئندہ برس 100 ویں گرانڈ سنگاپور گولڈ کپ مقابلے منعقد کیے جائیں گے۔ اس بیان میں سنگاپور میں گھوڑوں کی دوڑ کے مقابلوں کی طویل اور دلچسپ تاریخ بھی بیان کی ہے۔کلب نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ گھوڑوں کی دوڑ کے مقابلوں کا آغاز 1842 میں اسکاٹش مرچنٹ ولیم ہینری مک لائیڈ ریڈ اور کچھ دیگر ریسنگ کے دلدادہ لوگوں نے مل کر کیا تھا، انہوں نے فیرر پارک میں ریس کورس قائم کرکے سنگاپور اسپورٹنگ کلب کی بنیاد رکھی۔ بعد ازاں 1924 میں ریس کورس کا نام تبدیل کرکے سنگاپور ٹرف کلب رکھا گیا، 1933 میں گھوڑوں کی ریس کی شہرت میں اضافہ ہو گیا اور ریسنگ کا مقام تبدیل کیا گیا۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ مارچ 2000 میں سنگاپور ٹرف کلب موجودہ جگہ پر کرانجی میں منتقل کیا گیا،جہاں 30 ہزار لوگوں کی گنجائش والا پانچ منزلہ گرانڈ اسٹینڈ بھی تعمیر کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:Tokyo Paralympics: 'پیرالمپک میں راجستھان کا نام روشن کرنے والے کھلاڑی قابل مبارکباد'

واضح رہے کہ برطانیہ کی آنجہانی ملکہ الزبتھ دوئم دوڑ کے مقابلوں میں باقاعدہ شرکت کرنے اور ریسنگ کیلیے اعلیٰ نسل کے گھوڑے پالنے کا شوق رکھنے والے افراد میں شامل تھیں۔ انہوں نے 1972 میں سنگاپور میں ان کے نام سے منسوب ’کوئین الزبتھ کپ‘ کا افتتاح کیا تھا جبکہ دوسری مرتبہ انہوں نے 2006 میں گھوڑوں کی دوڑ کے مقابلوں میں شرکت کی تھی۔

یو این آئی

سنگاپور:غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور نے 180 سال کی قدیم تاریخ رکھنے والے گھڑ دوڑ کے مقابلے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور سنگاپور حکومت نے آئندہ سال ٹرف کلب میں آخری مقابلوں کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔

گھڑ دوڑ کے مقابلے ختم ہونے کے بعد 120 ایکڑ پر پھیلے ریس کورس کی زمین کو پبلک اور پرائیویٹ ہاؤسنگ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

سنگاپور ٹرف کلب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آئندہ برس 100 ویں گرانڈ سنگاپور گولڈ کپ مقابلے منعقد کیے جائیں گے۔ اس بیان میں سنگاپور میں گھوڑوں کی دوڑ کے مقابلوں کی طویل اور دلچسپ تاریخ بھی بیان کی ہے۔کلب نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ گھوڑوں کی دوڑ کے مقابلوں کا آغاز 1842 میں اسکاٹش مرچنٹ ولیم ہینری مک لائیڈ ریڈ اور کچھ دیگر ریسنگ کے دلدادہ لوگوں نے مل کر کیا تھا، انہوں نے فیرر پارک میں ریس کورس قائم کرکے سنگاپور اسپورٹنگ کلب کی بنیاد رکھی۔ بعد ازاں 1924 میں ریس کورس کا نام تبدیل کرکے سنگاپور ٹرف کلب رکھا گیا، 1933 میں گھوڑوں کی ریس کی شہرت میں اضافہ ہو گیا اور ریسنگ کا مقام تبدیل کیا گیا۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ مارچ 2000 میں سنگاپور ٹرف کلب موجودہ جگہ پر کرانجی میں منتقل کیا گیا،جہاں 30 ہزار لوگوں کی گنجائش والا پانچ منزلہ گرانڈ اسٹینڈ بھی تعمیر کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:Tokyo Paralympics: 'پیرالمپک میں راجستھان کا نام روشن کرنے والے کھلاڑی قابل مبارکباد'

واضح رہے کہ برطانیہ کی آنجہانی ملکہ الزبتھ دوئم دوڑ کے مقابلوں میں باقاعدہ شرکت کرنے اور ریسنگ کیلیے اعلیٰ نسل کے گھوڑے پالنے کا شوق رکھنے والے افراد میں شامل تھیں۔ انہوں نے 1972 میں سنگاپور میں ان کے نام سے منسوب ’کوئین الزبتھ کپ‘ کا افتتاح کیا تھا جبکہ دوسری مرتبہ انہوں نے 2006 میں گھوڑوں کی دوڑ کے مقابلوں میں شرکت کی تھی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.