نکہت کے والد جمیل احمد نے مقابلہ ختم ہوتے ہی اپنی جگہ کھڑے ہو کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور میری کوم پر برس پڑے۔
جمیل احمد نے صحافیوں سے کہا کہ 'یہ مقابلہ ان کی بیٹی جیتی تھی لیکن اس کے ساتھ امتیازی سلوک کر کے میری کوم کو فاتح بنایا گیا۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ نکہت کو جان بوجھ کر ہرایا گیا جبکہ سب نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ نکہت جیتی تھی۔
اس بابت تلنگانہ باکسنگ یونین کے اسسٹنٹ سکریٹری اے پی ریڈی نے بھی کہا کہ 'تلنگانہ کی لڑکی جیتی تھی لیکن میری کوم کو سینیئر ہونے اور راجیہ سبھا رکن ہونے کی وجہ سے فاتح قرار دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم اس مسئلے کو آئبا (انٹرنیشنل باکسنگ اسوسی ایشن) کے سامنے اٹھائیں گے اور انہیں اس مقابلے کی ریکارڈنگ دیکھنے کے لیے کہیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ 'میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ میری کوم آخر کب تک سینیئر بنی رہیں گی۔