مغربی بنگال بھارتی فٹبال کی تاریخ کا مرکز کہلاتا ہے۔ موہن بگان، ایسٹ بنگال اور محمڈن اسپورٹنگ جیسے کلب نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا میں مشہور ہیں۔ West Bengal is center of Indian football history
بھارت کے تین مشہور کلب محمڈن اسپورٹنگ موہن بگان اور ایسٹ بنگال نے انگنت غیر ملکی فٹبالر کی خدمات حاصل کی جس کے بارے میں ذکر کرنا آسان نہیں ہوگا۔
بھارت کی سرزمین پر اپنی صلاحیتوں سے مداحوں کو اپنا دیوانہ بنانے والے غیر ملکی کھلاڑیوں میں چند ایسے نام ہیں جنہیں کبھی بھولا نہیں جا سکتا ہے ان ایران کے اسٹار کھلاڑی جمشید ناصری کا نام قابل ذکر ہے۔ Kiyan Nassiri entry in Mohun Bagan team
80 کی دہائی میں جمشید ناصری کولکاتا میدان میں کامیاب ترین غیرملکی کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے بھارت کے تین بڑے کلبوں موہن بگان، محمڈن اسپورٹنگ اور ایسٹ بنگال کی جانب سے کھیل چکے ہیں۔
تقریباً چالیس برسوں بعد بھارتی فٹبال میں ان کے بیٹے کیان ناصری کے نام گونجنے لگا ہے۔ ایک میچ کی کارکردگی سے کیان ناصری نے فٹبال کے دیوانوں کے دلوں میں اپنا مقام بنا لیا ہے۔
گزشتہ روز انڈین سپر لیگ 2022 میں اے ٹی کے موہن بگان اور ایس سی ایسٹ بنگال کے درمیان کھیلے گئے کولکاتا ڈربی میچ میں جمشید ناصری کے صاحبزادے کیان ناصری کو موہن بگان کی جانب سے ریزرو کھلاڑی کے طور پر میدان میں اترنے کا موقع ملا۔
کیان ناصری کو شاید اسی موقع کا انتظار تھا۔ میدان میں اترنے کے ساتھ کیان ناصری نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یکے بعد دیگرے تین گول کرکے اپنی ٹیم موہن بگان کو کٹر حریف ایسٹ بنگال کے خلاف شاندار جیت دلائی۔ Kiyan Nassiri scored three goals for Mohun Bagan
سابق فٹبالر جمشید ناصری نے کہا کہ 'وہ اپنے بیٹے کیان ناصری کی غیر معمولی کارکردگی کو دیکھ حیران رہ گئے۔ انہیں یہ تو معلوم تھا کہ 21 سالہ ان کا بیٹا اچھا کھیلتا ہے لیکن پتہ نہیں تھا کہ وہ اپنے کیریئر کے پہلے ڈربی میچ ہیٹ ٹرک کرے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'وہ اپنے بیٹے کے کارنامے سے بے حد خوش ہیں۔ میچ کے بعد آج تک لوگ فون کرکے بیٹے کی کامیابی پر مبارکباد دے رہے ہیں۔ نیک خواہشات پیش کر رہے ہیں۔ ایک والد کے لئے اس سے اچھی بات اور کیا ہو سکتی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: Muhammadan Sporting Wins Practice Match: نمائشی میچ میں محمڈن اسپورٹنگ کی سات گول سے جیت
ان کا کہنا ہے کہ 'کیان ابھی صرف اکیس برس کا ہے۔ اس کے سامنے لمبا کیرئیر ہے اگر وہ تسلسل کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہا تو بھارت کے کامیاب فٹبالر بن سکتا ہے۔ اس میں جوش و جذبے کی کوئی کمی نہیں ہے۔'
محمڈن اسپورٹنگ کے سابق ایرانی فٹبالر جمشید ناصری نے کہا کہ 'وہ اپنے بیٹے کیان کو ایک کامیاب فٹبالر کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔'