ETV Bharat / sports

Google Doodle Pays tribute to KD Jadhav گوگل ڈوڈل نے کے ڈی جادھو کو خراج عقیدت پیش کیا

گوگل نے بھارتی پہلوان خاشابا دادا صاحب جادھو کو ان کے یوم پیدائش پر ڈوڈل کے ذریعے یاد کیا ہے۔ جادھو نے ریاستی اور قومی سطح پر کئی تمغے جیتے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 15, 2023, 8:31 PM IST

نئی دہلی: گوگل نے اتوار کو آزاد بھارت کے پہلے اولمپک میڈلسٹ خاشابا دادا صاحب جادھو کو ان کی 97 ویں سالگرہ پر خراج عقیدت پیش کیا۔

گوگل نے اپنے سرچ انجن پر جادھو کا ڈوڈل لگا کر انہیں یاد کیا۔ بنٹم ویٹ زمرے میں حصہ لینے والے جادھو نے 1952 ہیلسنکی اولمپکس میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔ جادھو نے اس سے قبل 1948 میں لندن اولمپکس میں بھی حصہ لیا تھا لیکن میٹ پر تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ چھٹے نمبر پر رہے تھے۔جادھو نے ریاستی اور قومی سطح پر کئی تمغے جیتے ہیں۔ اولمپک تمغہ جیتنے کے بعد ان کی تقرری ممبئی پولیس میں ہوئی۔

انجری کی وجہ سے وہ 1956 کے میلبورن اولمپکس میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔ وہ تقریباً 30 سال تک پولیس میں رہے اور 1983 میں مہاراشٹر میں اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔ تاہم جادھو کو پولیس میں خدمات کے باوجود مہاراشٹر کے ستارا شہر میں گھر بنانے کے لیے ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی بیوی کے زیورات بیچنے پڑے۔ ایک سال بعد 58 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوگیا۔

جادھو کو 2001 میں بعد از مرگ ارجن ایوارڈ سے نوازا گیا اور 2010 میں حکومت ہند نے نئی دہلی کے اندرا گاندھی اسپورٹس کمپلیکس کے ریسلنگ اسٹیڈیم کا نام 'کے ڈی جادھو انڈور ہال' رکھ دیا۔

کے ڈی جادھو کا قد صرف 5 فٹ 5 انچ تھا۔ اس کے باوجود اس نے ریسلنگ میں اپنے سے بڑے پہلوانوں کو شکست دی تھی۔ کے ڈی جادھو نے 10 سال کی عمر میں ریسلنگ شروع کی۔ کے ڈی جادھو نے اپنے پہلوان والد اور دیگر پیشہ ور پہلوانوں سے تربیت لے کر کئی ریاستی اور قومی اعزازات حاصل کیے تھے۔ تاہم جادھو گھٹنے کی چوٹ کی وجہ سے ہیلسنکی اولمپکس میں فتح کے بعد اپنا ریسلنگ کیریئر جاری نہیں رکھ سکے۔ بعد ازاں پولیس افسر کے طور پر کام کیا۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل کے ڈوڈل میں بھارتی ثقافت کی جھلک

یو این آئی

نئی دہلی: گوگل نے اتوار کو آزاد بھارت کے پہلے اولمپک میڈلسٹ خاشابا دادا صاحب جادھو کو ان کی 97 ویں سالگرہ پر خراج عقیدت پیش کیا۔

گوگل نے اپنے سرچ انجن پر جادھو کا ڈوڈل لگا کر انہیں یاد کیا۔ بنٹم ویٹ زمرے میں حصہ لینے والے جادھو نے 1952 ہیلسنکی اولمپکس میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔ جادھو نے اس سے قبل 1948 میں لندن اولمپکس میں بھی حصہ لیا تھا لیکن میٹ پر تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ چھٹے نمبر پر رہے تھے۔جادھو نے ریاستی اور قومی سطح پر کئی تمغے جیتے ہیں۔ اولمپک تمغہ جیتنے کے بعد ان کی تقرری ممبئی پولیس میں ہوئی۔

انجری کی وجہ سے وہ 1956 کے میلبورن اولمپکس میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔ وہ تقریباً 30 سال تک پولیس میں رہے اور 1983 میں مہاراشٹر میں اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔ تاہم جادھو کو پولیس میں خدمات کے باوجود مہاراشٹر کے ستارا شہر میں گھر بنانے کے لیے ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی بیوی کے زیورات بیچنے پڑے۔ ایک سال بعد 58 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوگیا۔

جادھو کو 2001 میں بعد از مرگ ارجن ایوارڈ سے نوازا گیا اور 2010 میں حکومت ہند نے نئی دہلی کے اندرا گاندھی اسپورٹس کمپلیکس کے ریسلنگ اسٹیڈیم کا نام 'کے ڈی جادھو انڈور ہال' رکھ دیا۔

کے ڈی جادھو کا قد صرف 5 فٹ 5 انچ تھا۔ اس کے باوجود اس نے ریسلنگ میں اپنے سے بڑے پہلوانوں کو شکست دی تھی۔ کے ڈی جادھو نے 10 سال کی عمر میں ریسلنگ شروع کی۔ کے ڈی جادھو نے اپنے پہلوان والد اور دیگر پیشہ ور پہلوانوں سے تربیت لے کر کئی ریاستی اور قومی اعزازات حاصل کیے تھے۔ تاہم جادھو گھٹنے کی چوٹ کی وجہ سے ہیلسنکی اولمپکس میں فتح کے بعد اپنا ریسلنگ کیریئر جاری نہیں رکھ سکے۔ بعد ازاں پولیس افسر کے طور پر کام کیا۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل کے ڈوڈل میں بھارتی ثقافت کی جھلک

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.