دنیا کا تیسرا اور ایشیا کا پہلا قدیم ترین فٹبال مقابلوں میں سے ایک کلکتہ فٹبال لیگ کی تاریخ وسیع ہے، جو کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔
مغربی بنگال کے دار الحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع میں آج سے 'کلکتہ فٹبال لیگ 2021' کا آغاز ہوگیا ہے، جس کا خطابی معرکہ ستمبر میں کھیلا جائے گا۔ انڈین فٹبال ایسوسی ایشن مغربی بنگال کے دفتر میں ایشیائی فٹبال کی تاریخ کی قدم ترین لیگ کے انعقاد کو یقینی بنانے کے حوالے سے میٹنگ بھی ہوئی۔
مغربی بنگال حکومت اور انڈین فٹبال ایسوسی ایشن کی جانب سے تاریخی فٹبال لیگ کے انعقاد کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔اس مرتبہ فٹبال لیگ ناک آؤٹ راؤنڈ کے تحت کھیلا جائے گا۔ بارہ ٹیموں کو دو الگ الگ گروپ میں رکھا جائے گا۔ دونوں گروپ کی سرفہرست ٹیموں کے درمیان فائنل میچ ہوگی۔
'کلکتہ فٹبال لیگ' ایشیائی فٹبال کی تاریخ کے قدیم ترین ٹوربامنٹوں میں سے ایک ہے، بھارت کی آزادی سے پہلے اس ٹورنامنٹ کا آغاز ہوا تھا۔ بھارت کی آزادی سے پہلے سنہ 1898 میں برطانوی فوج نے پہلی مرتبہ کلکتہ فٹبال لیگ کا اہتمام کیا تھا۔ یہ نہ صرف ایشیا بلکہ دنیا کے قدیم ترین فٹبال مقابلوں میں سے ایک ہے۔ یہ 128 برس پرانا فٹبال مقابلہ ہے۔ ملک کی آزادی سے پہلے برطانوی حکومت کے دور میں صرف برطانوی فوج اور یورپی ٹیمیں ہی کلکتہ فٹبال لیگ میں شرکت کرتی تھیں۔
مزید پڑھیں:کولکاتا: اقلیتی طبقے نے کھیلا ہوبے دیوس جوش و خروش کے ساتھ منایا
تقریباً 16 برس بعد بھارت کے دو کلب موہن بگان اور آرین کلب کو کلکتہ فٹبال لیگ کے دوسرے ڈویژن میں کھیلنے کا موقع ملا۔ موہن بگان شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے سال ہی لیگ کے فرسٹ ڈویژن میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا اور اس کے ایک سال بعد آرین کلب کو ٹورنامنٹ میں کھیلنے کا موقع ملا۔سنہ 1921 میں کلکتہ فٹبال لیگ میں ایک اور مقامی کلب ایسٹ بنگال کو شامل کیا جاتا ہے۔ ایسٹ بنگال نے اپنے پہلے ہی سال سیکنڈ ڈویژن سے فرسٹ ڈویژن میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
سنہ 1933 میں محمڈن اسپورٹنگ کو قدیم ترین فٹبال مقابلے میں کھیلنے کا موقع ملتا ہے اور سیاہ سفید جرسی والی ٹیم برطانوی ٹیموں کو شکست دے کر کلکتہ فٹبال لیگ کا خطاب اپنے نام کرلیتی ہے۔ آزادی سے پہلے بھارت کی سرزمین پر انگریزوں کی یہ پہلی شکست تھی۔اس کے بعد سنہ 1935سے سنہ 1941 تک شہرہ آفاق محمڈن اسپورٹنگ کا انگریزوں پر اجارہ داری قائم رہا۔ اس درمیان سنہ 1939 میں موہن بگان کلب کو ایک مرتبہ چیمپین ہونے کا موقع ملا۔
سنہ 1934 سے سنہ 1981 تک بھارتی فٹبال کی تاریخ کے مقبول ترین کلبوں محمڈن اسپورٹنگ، موہن بگان اور ایسٹ بنگال کا اجارہ داری قائم رہا۔اس درمیانسنہ 1958 میں ایسٹرن ریلوے کو بھی کلکتہ فٹبال لیگ چمپئن بننے کا موقع ملا۔کلکتہ فٹبال لیگ کی تاریخ بھی لہولہان رہی ہے۔ روایتی حریف ایسٹ بنگال اور موہن بگان کے درمیان میچوں کے دوران ٹیموں کے حامیوں کے مابین جونی جھڑپوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
16 اگست 1980 میں ایڈن گارڈن میں موہن بگان اور ایسٹ بنگال کے درمیان کھیلے گئے ڈربی میچ کے دوران بھگدڑ مچنے کے سبب 16 شیدائیوں کی موت ہوگئی تھی۔ اس دن کو بھارتی فٹبال کی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ سنہ 1898 سے لے کر سنہ 2019 تک کلکتہ فٹبال لیگ کے مقابلے کو کبھی منسوخ نہیں کیا گیا، لیکن گزشتہ سال فروری 2020 سے کورونا وائرس کی وجہ سے مغربی بنگال کے کھیل کے میدانوں میں کھیل سرگرمیاں معطل رہی۔ اس کے نتیجے میں انڈین فٹبال ایسوسی ایشن نے کورونا گائیڈ اور بائیو ببل کے تحت کلکتہ فٹبال لیگ کا کامیاب انعقاد کیا تھا لیکن اس مرتبہ شیدائیوں کی غیر موجودگی میں لیگ کے تمام میچز کرائے گئے تھے۔