ETV Bharat / sports

Ravi Shastri on Rohit and Virat ٹی ٹوئنٹی میں روہت اور کوہلی سے آگے بڑھنے کی ضرورت، شاستری

بھارتی ٹیم کے سابق کوچ کا خیال ہے کہ روہت شرما اور وراٹ کوہلی کے بجائے نوجوان کھلاڑیوں کو بھارتی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل کیا جانا چاہیے۔ Ravi Shastri on Rohit Sharma and Virat Kohli

Ravi Shastri on Rohit Sharma and Virat Kohli
ٹی ٹوئنٹی میں روہت اور کوہلی سے آگے بڑھنے کی ضرورت، شاستری
author img

By

Published : May 15, 2023, 6:57 PM IST

ممبئی: بھارتی ٹیم کے سابق کوچ روی شاستری چاہتے ہیں کہ بھارت وراٹ کوہلی اور روہت شرما سے آگے بڑھے اور ٹی۔20 انٹرنیشنل میں اچھی کارکردگی دکھانے والے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع فراہم کرے۔ موجودہ آئی پی ایل سیزن میں نوجوانوں کی کارکردگی سے متاثر ہو کر شاستری نے ای ایس پی این کرک انفو پروگرام میں کہا کہ “نوجوان کھلاڑیوں کو آنے والی ٹی۔20 سیریز میں موقع دیا جانا چاہیے، انہیں تجربہ حاصل کرنے دیا جانا چاہیے۔ سلیکٹرز کو اس کے لیے ابھی سے کام شروع کر دینا چاہیے۔

واضح رہے کہ یشسوی جیسوال، جیتیش شرما، تلک ورما، پربھسمرن سنگھ اور رنکو سنگھ جیسے نوجوانوں نے آئی پی ایل 2023 میں اپنی کارکردگی سے سب کو متاثر کیا ہے۔ شاستری کا کہنا ہے کہ اگر وہ سلیکٹر ہوتے تو وہ آئی پی ایل کی کارکردگی کی بنیاد پر کھلاڑیوں کا انتخاب کرتے، جب کہ وراٹ اور روہت جیسے بڑے کھلاڑیوں کو کھیل کے طویل فارمیٹس کے لیے برقرار رکھتے۔

انہوں نے کہاکہ “روہت، وراٹ کوہلی جیسے کھلاڑیوں نے خود کو ثابت کیا ہے اور آپ جانتے ہیں کہ انہوں نے کیا کیا ہے، لیکن میں ان نوجوان کھلاڑیوں کو آگے لانا چاہوں گا جنہوں نے آئی پی ایل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، تاکہ انہیں اپنی قابلیت ثابت کرنے کا موقع ملے۔ وراٹ اور روہت ون ڈے کرکٹ اور ٹیسٹ کرکٹ میں کھیلنے کے لیے صحیح ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی ٹی ٹوئنٹی لیگ ہونے کے باوجود بھارت گزشتہ 16 برسوں سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ اکتوبر-نومبر 2022 میں کھیلے گئے ٹی۔ٹوئنٹی ورلڈ میں بھارت صرف سیمی فائنل تک ہی پہنچ سکا۔ اگلا ورلڈ کپ 2024 میں کھیلا جانا ہے اور شاستری کا خیال ہے کہ ٹاپ ایونٹ کے لیے ٹیم کا انتخاب کھلاڑیوں کی فارم کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ "ایک برس ایک طویل وقت ہے۔ کھلاڑی فارم میں بھی ہو سکتے ہیں اور بعض اوقات فارم غائب بھی ہو سکتے ہیں۔ تو اس وقت آپ کو بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا ہوگا، یقیناً تجربے کی اہمیت ہوگی۔ فٹنس میں بھی فرق پڑے گا۔ آپ کو دیکھنا ہوگا کہ کون رنگ میں ہے، کون مستقل مزاج ہے، کون رنز بنا رہا ہے۔شاستری نے کہاکہ "ٹیم کے پاس صحیح کام کے لیے صحیح شخص ہونا چاہیے۔ ایسا نہ ہو کہ کوئی کھلاڑی جو اپنی فرنچائز کے لیے تین یا چار پر بیٹنگ کرتا ہے اسے اچانک بھارتی ٹیم میں چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرنے یا اننگز کھیلنے کو کہا جائے۔ میں بائیں ہاتھ کے دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کے امتزاج کا مرکب بھی دیکھنا چاہوں گا۔ جیسا کہ آپ بائیں ہاتھ کے گیند بازوں کو تلاش کرتے ہیں، میں وہاں بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کو دیکھنا چاہوں گا۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ممبئی: بھارتی ٹیم کے سابق کوچ روی شاستری چاہتے ہیں کہ بھارت وراٹ کوہلی اور روہت شرما سے آگے بڑھے اور ٹی۔20 انٹرنیشنل میں اچھی کارکردگی دکھانے والے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع فراہم کرے۔ موجودہ آئی پی ایل سیزن میں نوجوانوں کی کارکردگی سے متاثر ہو کر شاستری نے ای ایس پی این کرک انفو پروگرام میں کہا کہ “نوجوان کھلاڑیوں کو آنے والی ٹی۔20 سیریز میں موقع دیا جانا چاہیے، انہیں تجربہ حاصل کرنے دیا جانا چاہیے۔ سلیکٹرز کو اس کے لیے ابھی سے کام شروع کر دینا چاہیے۔

واضح رہے کہ یشسوی جیسوال، جیتیش شرما، تلک ورما، پربھسمرن سنگھ اور رنکو سنگھ جیسے نوجوانوں نے آئی پی ایل 2023 میں اپنی کارکردگی سے سب کو متاثر کیا ہے۔ شاستری کا کہنا ہے کہ اگر وہ سلیکٹر ہوتے تو وہ آئی پی ایل کی کارکردگی کی بنیاد پر کھلاڑیوں کا انتخاب کرتے، جب کہ وراٹ اور روہت جیسے بڑے کھلاڑیوں کو کھیل کے طویل فارمیٹس کے لیے برقرار رکھتے۔

انہوں نے کہاکہ “روہت، وراٹ کوہلی جیسے کھلاڑیوں نے خود کو ثابت کیا ہے اور آپ جانتے ہیں کہ انہوں نے کیا کیا ہے، لیکن میں ان نوجوان کھلاڑیوں کو آگے لانا چاہوں گا جنہوں نے آئی پی ایل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، تاکہ انہیں اپنی قابلیت ثابت کرنے کا موقع ملے۔ وراٹ اور روہت ون ڈے کرکٹ اور ٹیسٹ کرکٹ میں کھیلنے کے لیے صحیح ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی ٹی ٹوئنٹی لیگ ہونے کے باوجود بھارت گزشتہ 16 برسوں سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ اکتوبر-نومبر 2022 میں کھیلے گئے ٹی۔ٹوئنٹی ورلڈ میں بھارت صرف سیمی فائنل تک ہی پہنچ سکا۔ اگلا ورلڈ کپ 2024 میں کھیلا جانا ہے اور شاستری کا خیال ہے کہ ٹاپ ایونٹ کے لیے ٹیم کا انتخاب کھلاڑیوں کی فارم کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ "ایک برس ایک طویل وقت ہے۔ کھلاڑی فارم میں بھی ہو سکتے ہیں اور بعض اوقات فارم غائب بھی ہو سکتے ہیں۔ تو اس وقت آپ کو بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا ہوگا، یقیناً تجربے کی اہمیت ہوگی۔ فٹنس میں بھی فرق پڑے گا۔ آپ کو دیکھنا ہوگا کہ کون رنگ میں ہے، کون مستقل مزاج ہے، کون رنز بنا رہا ہے۔شاستری نے کہاکہ "ٹیم کے پاس صحیح کام کے لیے صحیح شخص ہونا چاہیے۔ ایسا نہ ہو کہ کوئی کھلاڑی جو اپنی فرنچائز کے لیے تین یا چار پر بیٹنگ کرتا ہے اسے اچانک بھارتی ٹیم میں چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرنے یا اننگز کھیلنے کو کہا جائے۔ میں بائیں ہاتھ کے دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کے امتزاج کا مرکب بھی دیکھنا چاہوں گا۔ جیسا کہ آپ بائیں ہاتھ کے گیند بازوں کو تلاش کرتے ہیں، میں وہاں بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کو دیکھنا چاہوں گا۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.