ETV Bharat / sports

Ashes Series Record: دونوں اننگ میں سنچری کے ساتھ خواجہ نے بنائے کچھ دلچسپ ریکارڈ

author img

By

Published : Jan 9, 2022, 12:48 PM IST

عثمان خواجہ نے انگلینڈ کے خلاف ایشیز سیریز Ashes Series کے چوتھے ٹیسٹ میں دونوں اننگ میں سنچری بنانے کا بے مثال کارنامہ انجام دیا ہے۔ سنہ 2015 کے بعد عثمان خواجہ کی یہ 10 ویں ٹیسٹ سنچری ہے جبکہ اس دوران وہ آسٹریلیا کی جانب سے کھیلے گئے تقریباً نصف ٹیسٹ میچوں سے باہر رہے ہیں۔

عثمان خواجہ
عثمان خواجہ

عثمان خواجہ Australia Batter Usman Khawaja ایشیز ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگ میں سنچری بنانے والے نویں بلے باز بن گئے ہیں۔ اس سے قبل اسٹیو اسمتھ نے 2019 کے برمنگھم ایشیز ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچری بنائی تھی۔ Usman Khawaja Century at Sydney Cricket Ground

خواجہ کی یہ 2015 کے بعد 10ویں ٹیسٹ سنچری ہے۔ 2015 کے بعد سے آسٹریلیا کی جانب سے کھیلے گئے 66 ٹیسٹ میں سے 30 میچوں کا حصہ نہ ہونے کے باوجود عثمان خواجہ گزشتہ 6 برسوں میں 10 سنچریاں بنانے والے دنیا کے ٹاپ بلے بازوں میں سے ایک بن گئے ہیں۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں دونوں اننگ میں سنچری بنانے سے قبل خواجہ کو آسٹریلیا کے لیے مسلسل 14 ٹیسٹ کھیلنے کا موقع نہیں ملا تھا۔ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں اس سے قبل صرف دو بلے بازوں نے دونوں اننگ میں سنچریاں اسکور کی تھیں۔ ڈگ والٹرس نے 1969 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اور رکی پونٹنگ نے 2006 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ایسا کیا تھا۔ اتفاق سے یہ رکی پونٹنگ کا 100 واں ٹیسٹ میچ بھی تھا۔

اس کے علاوہ صرف 9 بلے باز ایسے ہیں جنہوں نے ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگ میں پانچویں یا اس سے نیچے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے سنچری بنائی ہے۔ اس سے قبل ایشیز میں صرف ڈینس کامپٹن (ایڈیلیڈ، 1947) اور اسٹیو وا (مانچسٹر، 1997) نے ایسا کیا تھا۔

خواجہ (35 سال 18 دن) سے زیادہ عمر کے ایسے بلے باز ہیں جن کے نام آسٹریلیا کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کی دونوں اننگ میں سنچری بنانے کا ریکارڈ ہے۔ اس کے علاوہ عظیم ترین سر ڈان بریڈمین ہیں جنہوں نے 1948 میں بھارت کے خلاف میلبورن ٹیسٹ میں 132 اور 127 رن بنائے تھے۔ خواجہ اب ایشیز ٹیسٹ کی دونوں اننگ میں سنچری بنانے والے سب سے معمر کھلاڑی ہیں۔

عثمان خواجہ نے کیمرون گرین کے ساتھ 179 رن کی شراکت داری کی جو 100 رن کے اندر چار وکٹیں گرنے کے بعد پانچویں وکٹ کے لیے ایشیز کی دوسری سب سے بڑی شراکت ہے۔ اس سے قبل میتھیو ایلیٹ اور پونٹنگ نے 1997 کے ہیڈنگلے ٹیسٹ میں 50 رن پر چار وکٹیں گنوانے کے بعد 268 رن کا اضافہ کیا تھا۔ خواجہ اور گرین کی یہ شراکت داری موجودہ ایشیز کی اب تک کی سب سے بڑی شراکت داری بھی ہے۔

دوسری جانب اسٹیو اسمتھ نے ایشیز میں 3000 رن مکمل کرنے کے لیے 54 اننگ کھیلی تھیں۔ ان سے قبل بریڈمین نے صرف 38 اننگ میں ایسا کیا تھا۔ اسمتھ کسی ایک حریف کے خلاف 3000 سے زیادہ رن بنانے والے صرف آٹھویں کھلاڑی ہیں جبکہ وہ انگلینڈ کے خلاف ایسا کرنے والے پانچویں بلے باز ہیں۔

عثمان خواجہ Australia Batter Usman Khawaja ایشیز ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگ میں سنچری بنانے والے نویں بلے باز بن گئے ہیں۔ اس سے قبل اسٹیو اسمتھ نے 2019 کے برمنگھم ایشیز ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچری بنائی تھی۔ Usman Khawaja Century at Sydney Cricket Ground

خواجہ کی یہ 2015 کے بعد 10ویں ٹیسٹ سنچری ہے۔ 2015 کے بعد سے آسٹریلیا کی جانب سے کھیلے گئے 66 ٹیسٹ میں سے 30 میچوں کا حصہ نہ ہونے کے باوجود عثمان خواجہ گزشتہ 6 برسوں میں 10 سنچریاں بنانے والے دنیا کے ٹاپ بلے بازوں میں سے ایک بن گئے ہیں۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں دونوں اننگ میں سنچری بنانے سے قبل خواجہ کو آسٹریلیا کے لیے مسلسل 14 ٹیسٹ کھیلنے کا موقع نہیں ملا تھا۔ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں اس سے قبل صرف دو بلے بازوں نے دونوں اننگ میں سنچریاں اسکور کی تھیں۔ ڈگ والٹرس نے 1969 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اور رکی پونٹنگ نے 2006 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ایسا کیا تھا۔ اتفاق سے یہ رکی پونٹنگ کا 100 واں ٹیسٹ میچ بھی تھا۔

اس کے علاوہ صرف 9 بلے باز ایسے ہیں جنہوں نے ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگ میں پانچویں یا اس سے نیچے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے سنچری بنائی ہے۔ اس سے قبل ایشیز میں صرف ڈینس کامپٹن (ایڈیلیڈ، 1947) اور اسٹیو وا (مانچسٹر، 1997) نے ایسا کیا تھا۔

خواجہ (35 سال 18 دن) سے زیادہ عمر کے ایسے بلے باز ہیں جن کے نام آسٹریلیا کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کی دونوں اننگ میں سنچری بنانے کا ریکارڈ ہے۔ اس کے علاوہ عظیم ترین سر ڈان بریڈمین ہیں جنہوں نے 1948 میں بھارت کے خلاف میلبورن ٹیسٹ میں 132 اور 127 رن بنائے تھے۔ خواجہ اب ایشیز ٹیسٹ کی دونوں اننگ میں سنچری بنانے والے سب سے معمر کھلاڑی ہیں۔

عثمان خواجہ نے کیمرون گرین کے ساتھ 179 رن کی شراکت داری کی جو 100 رن کے اندر چار وکٹیں گرنے کے بعد پانچویں وکٹ کے لیے ایشیز کی دوسری سب سے بڑی شراکت ہے۔ اس سے قبل میتھیو ایلیٹ اور پونٹنگ نے 1997 کے ہیڈنگلے ٹیسٹ میں 50 رن پر چار وکٹیں گنوانے کے بعد 268 رن کا اضافہ کیا تھا۔ خواجہ اور گرین کی یہ شراکت داری موجودہ ایشیز کی اب تک کی سب سے بڑی شراکت داری بھی ہے۔

دوسری جانب اسٹیو اسمتھ نے ایشیز میں 3000 رن مکمل کرنے کے لیے 54 اننگ کھیلی تھیں۔ ان سے قبل بریڈمین نے صرف 38 اننگ میں ایسا کیا تھا۔ اسمتھ کسی ایک حریف کے خلاف 3000 سے زیادہ رن بنانے والے صرف آٹھویں کھلاڑی ہیں جبکہ وہ انگلینڈ کے خلاف ایسا کرنے والے پانچویں بلے باز ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.