موہالی: آئی پی ایل 2023 کا دوسرا میچ یکم اپریل موہالی میں پنجاب کنگز اور کولکاتا نائٹ رائیڈرز کے درمیان ہونا ہے۔ اپنے ہوم گراؤنڈ میں پنجاب کنگز نئے کھلاڑیوں کے ساتھ کولکاتا کی ٹیم کا مقابلہ کرنے کی کوشش کرے گی۔ نئے کپتان شیکھر دھون کی قیادت میں پنجاب کے کھلاڑیوں کو بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا، تاکہ وہ آئی پی ایل میں شاندار آغاز کے ساتھ رنر اپ بننے والی ٹیم کی طرح عمدہ کارکردگی دکھا کر آئی پی ایل کی فاتح ٹیموں میں کی فہرست میں شامل ہو سکیں۔
کے ایل راہل، کرس گیل، شان مارش، ڈیوڈ ملر، میانک اگروال جیسے کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اب ٹیم انتظامیہ نے ٹیم کی کپتانی شیکھر دھون کو سونپی ہے جس میں سیم کرن اور لیام لیونگ اسٹون جیسے غیر ملکی آل راؤنڈر بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب کنگز کی ٹیم کو ارشدیپ سنگھ جیسے ٹیم انڈیا کے کھلاڑی کے تجربے کا بھی فائدہ ملے گا۔ شیکھر دھون اور ارشدیپ سنگھ کے علاوہ پنجاب کی ٹیم میں کوئی ایسا گھریلو کھلاڑی نہیں ہے، جو بین الاقوامی سطح پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہو۔
پنجاب کنگز کی ٹیم اپنے ڈومیسٹک کھلاڑیوں سے زیادہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر انحصار کرے گی جن میں سیم کرن، لیام لیونگ اسٹون، نیتھن ایلس، میتھیو شارٹ، سکندر رضا، کاگیسو ربادا، بھانوکا راجا پاکسا جیسے کھلاڑی شامل ہیں جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے۔
-
Saare captains vich no caption needed! 😎#JazbaHaiPunjabi #SaddaPunjab #PunjabKings #TATAIPL (📸: IPLT20) pic.twitter.com/MNvqKtEXnA
— Punjab Kings (@PunjabKingsIPL) March 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Saare captains vich no caption needed! 😎#JazbaHaiPunjabi #SaddaPunjab #PunjabKings #TATAIPL (📸: IPLT20) pic.twitter.com/MNvqKtEXnA
— Punjab Kings (@PunjabKingsIPL) March 30, 2023Saare captains vich no caption needed! 😎#JazbaHaiPunjabi #SaddaPunjab #PunjabKings #TATAIPL (📸: IPLT20) pic.twitter.com/MNvqKtEXnA
— Punjab Kings (@PunjabKingsIPL) March 30, 2023
بتادیں کہ پنجاب کی ٹیم میں آئی پی ایل کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے یا زیادہ میچ کھیلنے والے پہلے 15 کھلاڑیوں میں سے کوئی بھی ٹیم میں شامل نہیں ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کھلاڑی یا تو آئی پی ایل سے باہر ہو چکے ہیں یا کسی اور ٹیم میں چلے گئے ہیں۔ اسی لیے کنگز پنجاب کنگز کے مالکان نے ٹیم کی کمان شیکھر دھون کو سونپ دی ہے۔
اگر ٹیم میں شامل گیند بازوں پر بھی نظر ڈالی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ آئی پی ایل میں پنجاب کے لیے شاندار بولنگ کرنے والے اور سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے ٹاپ 10 بولرز میں سے صرف ایک کھلاڑی کو ٹیم کے ساتھ برقرار رکھا گیا ہے۔ باقی کھلاڑی یا تو کسی اور ٹیم میں چلے گئے ہیں یا پھر خود کو آئی پی ایل سے الگ کر لیا ہے۔ گیند بازوں کی فہرست میں ارشدیپ سنگھ واحد بولر ہیں جو سنہ 2019 میں ٹیم میں شامل ہوئے اور اب بھی کھیل رہے ہیں۔ ارشدیپ سنگھ نے 37 میچوں میں کل 40 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے 32 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کرنے کا بہترین مظاہرہ بھی کیا ہے۔
پنجاب کنگز کی جانب سے اب تک صرف 3 گیند بازوں نے پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ان میں ارشدیپ سنگھ بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل صرف 5 میچ کھیلنے والے ایڈی ماسکرینہاس نے 25 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کی تھیں اور اے ایس راجپوت بھی ایک بار یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔ راجپوت نے پنجاب کے لیے کل 12 میچ کھیلے اور پنجاب کنگز کے لیے 14 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔
-
𝙃𝙤𝙢𝙚𝙘𝙤𝙢𝙞𝙣𝙜 🔜#SherSquad, just 2⃣ days to go until our first match at Sadda Akhada! 🙌#JazbaHaiPunjabi #SaddaPunjab #PunjabKings #TATAIPL I @arshdeepsinghh pic.twitter.com/JnhVy8jPHw
— Punjab Kings (@PunjabKingsIPL) March 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">𝙃𝙤𝙢𝙚𝙘𝙤𝙢𝙞𝙣𝙜 🔜#SherSquad, just 2⃣ days to go until our first match at Sadda Akhada! 🙌#JazbaHaiPunjabi #SaddaPunjab #PunjabKings #TATAIPL I @arshdeepsinghh pic.twitter.com/JnhVy8jPHw
— Punjab Kings (@PunjabKingsIPL) March 30, 2023𝙃𝙤𝙢𝙚𝙘𝙤𝙢𝙞𝙣𝙜 🔜#SherSquad, just 2⃣ days to go until our first match at Sadda Akhada! 🙌#JazbaHaiPunjabi #SaddaPunjab #PunjabKings #TATAIPL I @arshdeepsinghh pic.twitter.com/JnhVy8jPHw
— Punjab Kings (@PunjabKingsIPL) March 30, 2023
گزشتہ 4 آئی پی ایل سیزن میں ٹیم 6ویں پوزیشن سے اوپر نہیں پہنچ سکی ہے۔ اس بار آخری چار میں پہنچنے کے ساتھ ساتھ ان کے فائنل کھیلنے کی توقع ہے جس کے لیے گیند بازوں کے ساتھ ساتھ بلے بازوں کو بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ ٹیم کے مالکان موہت برمن، نیس واڈیا، پریتی زنٹا اور کرن پال نے شیکھر دھون کی کپتانی میں ڈیبیو کرنے والے کھلاڑیوں کو میدان میں اتار کر بڑا داؤ کھیلنےکی کوشش کی ہے اور اس ٹیم سے بہتر کارکردگی کی توقع ہے، جس کے پاس بین الاقوامی سطح کا تجربہ رکھنے والے بیرون ملک کھلاڑی ہیں۔ان کی تعداد زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: