بی سی سی آئی نے فرنچائیزیز کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ 'ہر کھلاڑی کی سکیورٹی اس کی ترجیح ہے۔ اس نے یہ بھی توثیق کی ہے کہ بھارت میں کورونا وبا کا قہر بڑھنے کے باوجود آئی پی ایل ہوگا اور پہلے سے طے شدہ 30 مئی کو ہی ختم ہوگا۔ بی سی سی آئی، آئی پی ایل کے لیے بایو ببل کو مضبوط کر رہا ہے۔'
ملک میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر کئی ممالک کی جانب سے بھارت پر سفری پابندی کے اعلان کے ساتھ مختلف ٹیموں کے کئی غیر ملکی کھلاڑیوں نے گھر واپس لوٹنے کا راستہ اختیار کیا ہے کیونکہ ان کے سامنے ٹورنامنٹ ختم ہونے کے بعد گھر واپس لوٹنے کے تعلق سے کئی سوال کھڑے ہیں۔
بی سی سی آئی کے عبوری چیف ایگزیکیٹیو (سی ای او) ہیمانگ امین نے تمام آئی پی ایل ٹیموں کو ای میل بھیج کر ان کی حفاظت کی یقین دہانی کرنے کے ساتھ آئی پی ایل بایو ببل کو برقرار رکھنے کے لیے اٹھائے جانے والے احتیاطی اقدامات کے بارے میں اطلاع دی ہے۔
ہیمانگ امین نے ای میل میں کہا 'میں آپ کو ایسے وقت میں خط لکھ رہا ہوں جب بھارت کو اپنی صحت کی خدمات کو فروغ دینے کے لیے ان چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جن کی ماضی میں کوئی مثال نہیں۔ جیسا کہ بھارت میں کورونا کی دوسری لہر جاری ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ معمول کے حالات اور بعض کرکٹرز کی واپسی کے بارے میں کچھ اندیشے ہیں۔'
انہوں نے فرنچائیزیز سے کہا کہ 'ہم کھلاڑیوں کے ذریعے کیے گئے فیصلے کا مکمل احترام کرتے ہیں اور ہر طرح سے ان کی حمیات کرتے ہیں۔ ساتھ ہی ہم آپ کو یقین دہانی کرواتے ہیں کہ آپ بایو ببل کے اندر مکمل محفوظ ہیں۔ کسی بھی اندیشے اور تشویش کو دور کرنے کے لیے ہم ٹورنامنٹ میں ہر کسی کو محفوظ اور صحت مند رکھنے کے لیے اپنے بایو ببل (بایو محفوظ ماحول) کو مزید مستحکم کر رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'حال ہی میں ہم نے مزید چوکنا رہنے کے لیے اپنے بایو ببل میں ٹیسٹ کو فروغ دیا ہے۔ ہر پانچ دن میں متعینہ ٹیسٹ کے بجائے اب ہم ہر دو دن میں ایک ٹیسٹ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ پہلے ہم نے ٹورنامنٹ میں آپ سے وابستہ ہوٹلوں کے باہر سے کھانہ تقسیم کی اجازت دی تھی لیکن اب ان خصوصی اختیارات کو بھی واپس لے لیا گیا ہے۔'