انگلینڈ اور بھارت کے درمیان تقریباً دو ماہ طویل سیریز کا 5 فروری سے چننئی میں آغاز ہونے جارہا ہے۔ جس میں چار ٹیسٹ میچز، پانچ ٹی۔20 جب کہ تین یک روزہ میچز کھیلے جائیں گے۔ اس کے لیے دونوں ہی ٹیمیں اپنی کامیابی کے لیے دعویداری پیش کررہی ہیں۔ ایک روز قبل انگلینڈ کے وکٹ کیپر وبلے باز جوس بٹلر نے کوہلی کے بارے میں کہا تھا کہ انھیں اچھی کپتانی کرنے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی بھوک لگی ہوگی۔ اب ان کے ساتھی معین علی نے کہا ہے کہ آسٹریلیا میں کوہلی کی غیر موجودگی میں ٹیسٹ سیریز جیتنے سے بھارتی کپتان کو مزید حوصلہ ملے گا۔
معین علی نے اتوار کے روز میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "انہیں کچھ اچھا کرنے کی تحریک ملی ہے اور مجھے یقین ہے کہ آسٹریلیا میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد، انہیں اور بھی زیادہ حوصلہ ملا ہوگا۔
انہوں نے کہا، "مجھے نہیں معلوم کہ ہم نے انہیں کس طرح آؤٹ کرنا ہے، کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ ان کی کوئی کمزوری بھی ہے، لیکن ہمارا بالنگ اٹیک اچھا ہے۔ ہمارے پاس اچھے اور تیز بالرز ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
انگلیںڈ کے 33 سالہ آل راؤنڈر معین علی نے اگست 2019 سے اب تک کوئی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا ہے۔ آخری مرتبہ انہوں نے برمنگھم میں ایشز سیریز میں اگست 2019 کے پہلے ہفتے میں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا تھا۔ انہوں نے 60 ٹیسٹ میں 181 وکٹیں حاصل کی ہیں اور 3000 رنز مکمل کرنے سے صرف 218 رنز ہی دور ہیں۔ انہوں نے کہا، "مجھے اب بھی لگتا ہے کہ میں وکٹیں لے سکتا ہوں۔ میں رنز بنا سکتا ہوں اور میچ میں ٹیم کو کامیاب کرانے والا مظاہرہ کرسکتا ہوں۔
آل راؤنڈر معین علی نے کہا، "میرے چھوٹے چھوٹے اہداف ہیں جو میں پہلے حاصل کرنا چاہتا ہوں۔ میں 200 وکٹیں لینے سے دور نہیں ہوں۔" میں جانتا ہوں کہ لوگ کہتے ہیں کہ وہ ان چیزوں کا نوٹس نہیں کرتے ہیں لیکن میں اس طرف توجہ دے رہا ہوں۔ اس کے بعد میں اگلے مقصد پر توجہ دوں گا۔"