حیدرآباد: آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں بلاک بسٹر میچوں کا مرحلہ جاری ہے۔ ورلڈ کپ میں آج (27 اکتوبر) پاکستان کا مقابلہ جنوبی افریقہ سے ہوا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان یہ میچ چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ پاکستان نے جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 271 رنز کا ہدف دیا تھا جسے جنوبی افریقہ نے ایک وکٹ باقی رہتے حاصل کر لیا۔
عالمی کپ 2023 میں پاکشتان کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایڈن مارکرم کی عمدہ بلے بازی کی بدولت جنوبی افریقہ نے مقررہ ہدف عبور کر لیا۔ مارکرم نے 91 رنز کی اننگ کھیلی۔ اس دوران انہوں نے سات چوکے اور تین چھکے لگائے۔
ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرنے کے بعد پاکستانی ٹیم کا آغاز خراب رہا اور ابتدائی پاور پلے میں ہی اس نے 2 وکٹیں گنوا دیں۔ پاکستان کے اوپنرز امام الحق اور عبداللہ شفیق فاسٹ بولر مارکو جانسن کا شکار بن گئے۔ اس کے بعد کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے مل کر اننگز کو سنبھالا۔ رضوان اور بابر کے درمیان تیسری وکٹ کے لیے 48 رنز کی شراکت ہوئی۔
بابر نے اس کے بعد افتخار احمد کے ساتھ 43 رنز کی شراکت داری کی۔ بابر اور افتخار دونوں کو چائنا مین بولر تبریز شمسی نے پویلین بھیجا۔ بابر نے 65 گیندوں میں چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 50 رنز بنائے۔ افتخار نے 21 (1 چوکا، 1 چھکا) اور رضوان نے 31 رنز (4 چوکے، 1 چھکا) اسکور کیا۔اس کے بعد شاداب خان اور سعود شکیل نے چھٹی وکٹ کے لیے 84 رنز جوڑے اور پاکستان کو 200 سے آگے لے گئے۔
شاداب نے صرف 36 گیندوں میں تین چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 43 رنز بنائے۔ شکیل نے 100 کے اسٹرائیک ریٹ سے 52 رنز بنائے جس میں سات چوکے شامل تھے۔ پاکستان کے ٹیل بلے باز اتنی اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے۔ جس کے نتیجے میں پوری ٹیم 46.4 اوورز میں 270 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے تبریز شمسی نے سب سے زیادہ چار جبکہ مارکو جانسن نے تین وکٹیں حاصل کیں۔ جیرالڈ کوٹزی نے دو اور لونگی نگیڈی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
موجودہ ورلڈ کپ میں بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان کی کارکردگی انتہائی خراب رہی ہے اور اسے پانچ میں سے تین میچوں میں شکست ہوئی ہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ نے پانچ میں سے چار میچ جیتے ہیں۔ جنوبی افریقہ کی واحد شکست ہالینڈ کے خلاف تھی۔
اس میچ کے لیے جنوبی افریقی ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئی۔ کپتان ٹیمبا باوما، تبریز شمسی اور لونگی نگیڈی واپس آگئے ہیں۔ جبکہ ریزا ہینڈرکس، کاگیسو ربادا اور لیزاد ولیمز کو ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا۔ دوسری جانب پاکستان نے بھی دو تبدیلیاں کی۔ حسن علی اور اسامہ میر کی جگہ بالترتیب محمد وسیم اور محمد نواز کو شامل کیا گیا۔