ETV Bharat / sports

'آئی پی ایل بایو ببل میں وائرس پھیلنے کی وجوہات کی جانچ کرنی ہوگی'

بی سی سی آئی صدر سورو گنگولی نے کہا کہ انڈین پریمیئر لیگ کے بایو ببل میں کورونا وائرس پھیلنے کی وجوہات کی جانچ کرنی ہوگی۔

Sourav Ganguly
Sourav Ganguly
author img

By

Published : May 6, 2021, 10:37 PM IST

سورو گنگولی نے آئی پی ایل بایو ببل میں کورونا وائرس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیموں کا ایک شہر سے دوسرے شہر سفر کرنا وائرس پھیلنے کی وجہ ہوسکتا ہے حالانکہ بی سی سی آئی کو یہ تصدیق کرنے کے لیے کہا گیا ہے کہ اگر واقعی میں ایسا ہوا ہے تو معاملے کی جانچ کرنی ہوگی۔

گنگولی نے بیان میں یہ بھی کہا کہ بی سی سی آئی اس سال اکتوبر نومبر میں ہونے والے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ سے پہلے آئی پی ایل 2021 کے بقیہ میچوں کے لیے کوئی راستہ نکالے گا۔

انہوں نے کورونا وبا کی وجہ سے آئی پی ایل کے منسوخ ہونے کے بارے میں کہا کہ مجھے حقیقت میں یہ نہیں پتہ کہ بایو ببل کے اندر یہ صورتحال کیسے پیدا ہوئی۔ ہمیں جانچ کرنی ہوگی اور اس کے پیچھے کی وجوہات کا پتہ لگانا ہوگا لیکن میرا خیال ہے کہ ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر کرنا اس کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔

گزشتہ آئی پی ایل یو اے ای میں ہوا تھا جہاں تین مقامات اور ایک محدود علاقے کے اندر سب کچھ محدود تھا۔ آپ کو ملک میں پیدا شدہ صورتحال کو بھی دیکھنا ہوگا۔ جس طرح روزانہ اتنے لوگ متاثر ہورہے ہیں وہ پوری طرح سے حیران کن ہیں۔ کل کیا ہونے والا ہے یہ کوئی نہیں جانتا۔ سبھی کے لیے چیزیں قابو سے باہر ہوگئی ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وبا کی دوسری لہر سے پیدا ہونے والے خطرناک حالات کی وجہ سے آئی پی ایل کو رد کر دیا گیا اور روزانہ وائرس کے تقریباً 4 لاکھ معاملے سامنے آنے سے بھارت کا آئندہ آئی سی سی ٹی 20 عالمی کپ کی میزبانی پر بھی تلوار لٹک رہی ہے۔ اس پر گنگولی نے کہا کہ اس معاملے پر تبصرہ کرنا جلدبازی ہوگی۔

گنگولی کے مطابق بی سی سی آئی دیگر بورڈز سے بات کرے گا کہ کیا وہ ستمبر میں بھارت کے انگلینڈ دورے کے آخر اور اکتوبر کے بیچ میں عالمی ٹورنامنٹ کی شروعات سے پہلے آئی پی ایل کے باقی میچوں کے لیے کچھ بندوبست کرسکتی ہے؟

گنگولی نے کہا بہت کچھ تبدیل کرنا پڑرہا ہے۔ آئی پی ایل کو ملتوی کئے ہوئے صرف ایک دن ہی گزرا ہے۔ ہمیں دیگر کرکٹ بورڈز سے بات کرنی ہوگی اور دیکھنا ہوگا کہ کیا ٹی 20 عالمی کپ سے پہلے آئی پی ایل کے لیے کوئی راستہ نکل سکتا ہے یا نہیں۔ اس میں بہت سی چیزیں شامل ہیں اور ہم آہستہ آہستہ ان پر کام شروع کریں گے۔ اگر ہم آئی پی ایل کو پورا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو اس سے تقریباً 2500 کروڑ یعنی 340 ملین ڈالر کا نقصان ہوگا۔ یہ صرف ایک انداز ہے۔

گزشتہ برس یو اے ای میں بایو ببل کی ذمہ داری سنبھالنے والی برطانیہ کی کمپنی ریسٹریٹرا کو آئی پی ایل کے ذریعہ دوبارہ مقرر نہ کئے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر گنگولی نے کہا کہ 'ہم نے ان کے نام پر بات چیت کی تھی لیکن بھارت میں ان کی بڑی دستیابی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں دوسرا متبادل منتخب کرنا پڑا۔

سورو گنگولی نے آئی پی ایل بایو ببل میں کورونا وائرس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیموں کا ایک شہر سے دوسرے شہر سفر کرنا وائرس پھیلنے کی وجہ ہوسکتا ہے حالانکہ بی سی سی آئی کو یہ تصدیق کرنے کے لیے کہا گیا ہے کہ اگر واقعی میں ایسا ہوا ہے تو معاملے کی جانچ کرنی ہوگی۔

گنگولی نے بیان میں یہ بھی کہا کہ بی سی سی آئی اس سال اکتوبر نومبر میں ہونے والے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ سے پہلے آئی پی ایل 2021 کے بقیہ میچوں کے لیے کوئی راستہ نکالے گا۔

انہوں نے کورونا وبا کی وجہ سے آئی پی ایل کے منسوخ ہونے کے بارے میں کہا کہ مجھے حقیقت میں یہ نہیں پتہ کہ بایو ببل کے اندر یہ صورتحال کیسے پیدا ہوئی۔ ہمیں جانچ کرنی ہوگی اور اس کے پیچھے کی وجوہات کا پتہ لگانا ہوگا لیکن میرا خیال ہے کہ ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر کرنا اس کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔

گزشتہ آئی پی ایل یو اے ای میں ہوا تھا جہاں تین مقامات اور ایک محدود علاقے کے اندر سب کچھ محدود تھا۔ آپ کو ملک میں پیدا شدہ صورتحال کو بھی دیکھنا ہوگا۔ جس طرح روزانہ اتنے لوگ متاثر ہورہے ہیں وہ پوری طرح سے حیران کن ہیں۔ کل کیا ہونے والا ہے یہ کوئی نہیں جانتا۔ سبھی کے لیے چیزیں قابو سے باہر ہوگئی ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وبا کی دوسری لہر سے پیدا ہونے والے خطرناک حالات کی وجہ سے آئی پی ایل کو رد کر دیا گیا اور روزانہ وائرس کے تقریباً 4 لاکھ معاملے سامنے آنے سے بھارت کا آئندہ آئی سی سی ٹی 20 عالمی کپ کی میزبانی پر بھی تلوار لٹک رہی ہے۔ اس پر گنگولی نے کہا کہ اس معاملے پر تبصرہ کرنا جلدبازی ہوگی۔

گنگولی کے مطابق بی سی سی آئی دیگر بورڈز سے بات کرے گا کہ کیا وہ ستمبر میں بھارت کے انگلینڈ دورے کے آخر اور اکتوبر کے بیچ میں عالمی ٹورنامنٹ کی شروعات سے پہلے آئی پی ایل کے باقی میچوں کے لیے کچھ بندوبست کرسکتی ہے؟

گنگولی نے کہا بہت کچھ تبدیل کرنا پڑرہا ہے۔ آئی پی ایل کو ملتوی کئے ہوئے صرف ایک دن ہی گزرا ہے۔ ہمیں دیگر کرکٹ بورڈز سے بات کرنی ہوگی اور دیکھنا ہوگا کہ کیا ٹی 20 عالمی کپ سے پہلے آئی پی ایل کے لیے کوئی راستہ نکل سکتا ہے یا نہیں۔ اس میں بہت سی چیزیں شامل ہیں اور ہم آہستہ آہستہ ان پر کام شروع کریں گے۔ اگر ہم آئی پی ایل کو پورا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو اس سے تقریباً 2500 کروڑ یعنی 340 ملین ڈالر کا نقصان ہوگا۔ یہ صرف ایک انداز ہے۔

گزشتہ برس یو اے ای میں بایو ببل کی ذمہ داری سنبھالنے والی برطانیہ کی کمپنی ریسٹریٹرا کو آئی پی ایل کے ذریعہ دوبارہ مقرر نہ کئے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر گنگولی نے کہا کہ 'ہم نے ان کے نام پر بات چیت کی تھی لیکن بھارت میں ان کی بڑی دستیابی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں دوسرا متبادل منتخب کرنا پڑا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.