اپنے پہلے میچ میں حالانکہ جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیم کو آسانی سے شکست دینے والی بھارتی ٹیم کو پانچ بار کی چیمپیئن آسٹریلیائی ٹیم سے جیت حاصل کرنے کے لیے مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ کھیل کے میدان پر اترنا ہوگا۔
خاص طور اسے اپنی بالنگ پر کافی غور کرنا ہوگا۔ یہ طئے کرنا ہوگا کہ وہ دو رسٹ اسپینرز کے ساتھ میدان پر اترے یا پھر تین اسپیشلسٹ فاسٹ بالرز کے ساتھ۔
مخالف خیمے میں دو کرشمائی بلے بازوں اسمتھ اور وارنر کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے بھارت اوول کی پچ اور موسم کو دیکھ کر اپنے گیارہ کھلاڑیوں کے انتخاب میں تبدیلی کر سکتا ہے۔
بھارت کے لیے یہ میچ بہت ہی اہم ہے۔ اگر ٹیم انڈیا نے یہ دوسری مشکل بھی پار کر لی تو اس کے لیے آگے کی راہ آسان ہو جائے گی لیکن یہاں ہار کا مطلب خطرے کی گھنٹی ہوگا کیونکہ آگے کے میچز میں اسے انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور اپنی کارکردگی سے سب کو حیران کر دینے والی ٹیم ویسٹ انڈیز سے مقابلہ کرنا ہوگا یعنی ٹیم انڈیا پر دباؤ ہوگا۔
لہذا بھارت کو اپنی خطابی مہم کو دباؤ سے آزاد رکھنے کے لیے ہر حال میں یہاں جیت حاصل کرنی ہوگی۔