ابھی تک صرف دو ٹیموں نے سپر لیگ میں جگہ بنائی ہے جبکہ باقی آٹھ مقامات کے لئے بہت ٹیمیں دوڑ میں شامل ہیں۔ بڑودہ نے گروپ اے اور ممبئی نے گروپ ڈی سے سپر لیگ میں داخلہ حاصل کر لیا ہے۔
مشتاق علی ٹرافی کے لیے اس سیزن میں پانچ گروپ اے، بی، سی، ڈی اور ای ہیں۔ پانچوں گروپ سے ٹاپ دو دو ٹیموں کو سپر لیگ میں پہنچنا ہے۔ سپر لیگ سے ٹاپ چار ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی۔
بڑودہ گروپ اے میں چھ میچوں میں سے پانچ فتوحات اور 20 پوائنٹس کے ساتھ سپر لیگ میں پہنچ گیا ہے۔
اس گروپ سے دوسری مقام کی ٹیم کیلئے کرناٹک، آندھرا اور سیناکے درمیان مقابلہ ہے۔ ان تینوں ٹیموں کو ایک ایک میچ کھیلنا ہے۔ کرناٹک کے 16، آندھرا کے 12 اور سینا کے 12 پوائنٹس ہیں۔
گروپ بی میں سرفہرست دو مقام کے لئے پانچ ٹیمیں مقابلہ میں ہیں اور سب کو ایک ایک مقابلہ کھیلنا باقی ہے۔ تمل ناڈو کے 16، ودربھ کے 16، راجستھان کے 12، کیرالہ کے 12 اور اتر پردیش کے 12 پوائنٹس ہیں۔
گروپ سی میں کل آٹھ ٹیمیں ہے اور ان میں سے چھ ٹیمیں سپر لیگ کی دوڑ میں شامل ہیں۔ پنجاب کے 16، چھتیس گڑھ کے 16، مہاراشٹر کے 16، ریلوے کے 16، نوآموز ٹیم چنڈی گڑھ کے 12 اور حیدرآباد کے 12 پوائنٹس ہیں۔
گروپ ڈی سے ممبئی نے چھ میچوں میں پانچ فتوحات اور 20 پوائنٹس کے ساتھ سپر لیگ میں جگہ بنا لی ہے۔ اس گروپ سے دوسرے مقام کے لئے ہریانہ، بنگال، مدھیہ پردیش اور پڈوچیري دوڑ میں شامل ہیں۔ ہریانہ کے 18 پوائنٹس ہیں جبکہ بنگال، مدھیہ پردیش اور پڈوچیري کے 14-14 پوائنٹس ہیں۔ اس گروپ میں تمام ٹیموں کے ایک ایک میچ باقی ہیں۔
گروپ ای میں آٹھ ٹیمیں ہے اور چھ ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہے۔ جھارکھنڈ 18 پوائنٹس کے ساتھ گروپ میں سرفہرست ہے۔ گجرات کے 16، جموں کشمیر کے 16، دہلی کے 16، سوراشٹر کے 12 اور اوڈیشہ کے 12 پوائنٹس ہیں۔ دہلی کو اس سیشن میں جموں کشمیر سے آٹھ وکٹ کی کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ دہلی کا آخری میچ اتوار کو سکم سے ہونا ہے۔
سپرليگ میں پہنچنے والی ٹیموں کو گروپ کی باقی ٹیموں سے ایک ایک میچ کھیلنا ہوگا۔ سپر لیگ کی سرفہرست چار ٹیمیں 29 نومبر کو ہونے والے سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی جبکہ فائنل یکم دسمبر کو کھیلا جائے گا۔