ETV Bharat / sports

پنت پرناقدین کی تنقید - ناقدین

بھارتی کے لیجنڈ وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی کے جانشین قرار دیئے جا رہے رشبھ پنت اپنی مسلسل خراب فارم اور بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹی -20 میچ میں ناکام ڈی آر ایس لینے کے سبب ناقدین کے نشانے پر آ گئے ہیں۔

پنت پرناقدین کی تنقید
author img

By

Published : Nov 4, 2019, 7:58 PM IST

بھارتی کرکٹ ٹیم کے نوجوان وکٹ کیپر بلے بازرشبھ پنت کا ان کے خراب فارم کے باوجود ٹیم مینجمنٹ، سلیکٹر اور کپتان مسلسل دفاع کر رہے ہیں۔ پنت ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 میچوں میں ان کی صلاحیت کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پا رہے ہیں جبکہ جنوبی افریقہ کے خلاف گھریلو ٹسٹ سیریز سے انہیں الیون سے باہر رکھا گیا تھا۔

بنگلہ دیش کے خلاف دہلی میں کھیلے گئے پہلے ٹی -20 میچ میں جب پنت نے ڈی آر ایس کیلئے کپتان روہت شرما سے اتفاق کیا لیکن جیسے ہی امپائر نے بھارت کا ریفرل مسترد کیا تو شائقین کی جانب سے مسلسل دھونی-دھونی کی آوازیں آنے لگیں۔

دھونی ڈی آر ایس لینے میں مہارت رکھتے ہیں اور اس معاملے میں ان کے زیادہ تر فیصلے درست ثابت ہوتے ہیں۔اس میچ میں ناقابل شکست 60 رنز بنا کر بنگلہ دیش کو سات وکٹ سے جیت دلانے والے مشفق الرحیم جب چھ رن پر تھے تو ان کے خلاف 10 ویں اوور کی تیسری گیند پر لیگ اسپنر يجویندر چہل کی ایل بی ڈبلیو کی اپیل مسترد کر دی گئی۔بھارت نے اس وقت ڈی آر ایس نہیں لیا۔ بھارت کو یہ غلطی آخر میں کافی بھاری پڑی۔

چہل کے اسی اوور کی آخری گیند پر سومیہ سرکار کے خلاف وکٹ کے پیچھے کیچ کی اپیل امپائر نے ٹھکرا دی اور کپتان روہت نے پنت کے کہنے پر ڈی آر ایس لیا لیکن بھارت کا ڈی آر ایس مسترد ہو گیا کیونکہ گیند نے بلے کا کوئی کنارہ نہیں لیا۔

روہت نے پنت کا دفاع کرتے ہوئے میچ کے بعد کہاکہ رشبھ ایک نوجوان کھلاڑی ہیں اور چیزوں کو سمجھنے میں انہیں کچھ وقت لگے گا۔ یہ کہنا جلد بازی ہوگی کہ وہ کب ایسے فیصلے لینے لگیں گے۔ جب آپ ایک فیلڈر کے طور پر صحیح جگہ نہیں ہوتے ہیں تو آپ کو گیند باز اور وکٹ کیپر کی سوچ پر انحصار کرنا ہوتا ہے اور اسی کے مطابق فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔

بھارتی کا ڈی آر ایس جیسے ہی مسترد ہوا تھا شائقین کو یکایک دھونی یاد آ گئے تھے اور انہوں نے دھونی دھونی کی آوازیں لگانی شروع کر دی تھیں۔ پنت اس میچ میں اس فیصلے کے علاوہ بلے بازی میں زیادہ اچھا نہیں کر سکے تھے۔ پنت نے سست بلے بازی کرتے ہوئے 26 گیندوں میں تین چوکوں کے سہارے 27 رن بنائے تھے۔

ٹیم میں ایک اور وکٹ کیپر بلے باز سنجو سیمسن بھی موجود ہیں لیکن روہت نے میچ کے موقع پر کہا تھا کہ پنت میچ فاتح کھلاڑی ہیں اور وہ اپنے طور پر میچ کا رخ تبدیل کر سکتے ہیں۔

سریز سے پہلے چیف سلیکٹر ایم ایس كے پرساد نے بھی کہا تھا کہ بھارت اب دھونی سے آگے کی طرف دیکھ رہا ہے اور ٹیم کا مقصد پنت ہے۔ پرساد کا کہنا ہے کہ چھوٹے فارمیٹ میں پنت ٹیم کے اصل وکٹ کیپر رہیں گے۔ اگرچہ پنت کا گزشتہ 10 میچوں کی کارکردگی کافی مایوس کن رہی ہے۔

اس کارکردگی کی وجہ سے ہی انہیں ٹیسٹ الیون سے باہر رکھ ردھمان ساہا کو جنوبی افریقہ کے خلاف موقع دیا گیا تھا۔پنت نے اب تک 12 ون ڈے کھیلے ہیں جس میں وہ 22.90 کے اوسط سے 229 رن ہی بنا سکے ہیں۔ انہوں نے ون ڈے میں 17، 24، 36، 16، 32، 48،4، 32، 20 اور 0 کی اننگز کھیلی ہیں جبکہ ٹی -20 شکل میں اپنی پچھلی 10 اننگز میں انہوں نے ناٹ آؤٹ 40، 28، 3، 1، 0، 4 ، ناٹ آؤٹ 65، 4، 19 اور 27 رن بنائے ہیں۔

ایسے کارکردگی سے ٹیم مینجمنٹ اور سلیکٹرز کے لیے اس 22 سالہ کھلاڑی کا آگے دفاع کرنا مشکل ہوتا چلا جائے گا کیونکہ ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے سنجو سیمسن جیسے کھلاڑی ٹیم انڈیا کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے نوجوان وکٹ کیپر بلے بازرشبھ پنت کا ان کے خراب فارم کے باوجود ٹیم مینجمنٹ، سلیکٹر اور کپتان مسلسل دفاع کر رہے ہیں۔ پنت ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 میچوں میں ان کی صلاحیت کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پا رہے ہیں جبکہ جنوبی افریقہ کے خلاف گھریلو ٹسٹ سیریز سے انہیں الیون سے باہر رکھا گیا تھا۔

بنگلہ دیش کے خلاف دہلی میں کھیلے گئے پہلے ٹی -20 میچ میں جب پنت نے ڈی آر ایس کیلئے کپتان روہت شرما سے اتفاق کیا لیکن جیسے ہی امپائر نے بھارت کا ریفرل مسترد کیا تو شائقین کی جانب سے مسلسل دھونی-دھونی کی آوازیں آنے لگیں۔

دھونی ڈی آر ایس لینے میں مہارت رکھتے ہیں اور اس معاملے میں ان کے زیادہ تر فیصلے درست ثابت ہوتے ہیں۔اس میچ میں ناقابل شکست 60 رنز بنا کر بنگلہ دیش کو سات وکٹ سے جیت دلانے والے مشفق الرحیم جب چھ رن پر تھے تو ان کے خلاف 10 ویں اوور کی تیسری گیند پر لیگ اسپنر يجویندر چہل کی ایل بی ڈبلیو کی اپیل مسترد کر دی گئی۔بھارت نے اس وقت ڈی آر ایس نہیں لیا۔ بھارت کو یہ غلطی آخر میں کافی بھاری پڑی۔

چہل کے اسی اوور کی آخری گیند پر سومیہ سرکار کے خلاف وکٹ کے پیچھے کیچ کی اپیل امپائر نے ٹھکرا دی اور کپتان روہت نے پنت کے کہنے پر ڈی آر ایس لیا لیکن بھارت کا ڈی آر ایس مسترد ہو گیا کیونکہ گیند نے بلے کا کوئی کنارہ نہیں لیا۔

روہت نے پنت کا دفاع کرتے ہوئے میچ کے بعد کہاکہ رشبھ ایک نوجوان کھلاڑی ہیں اور چیزوں کو سمجھنے میں انہیں کچھ وقت لگے گا۔ یہ کہنا جلد بازی ہوگی کہ وہ کب ایسے فیصلے لینے لگیں گے۔ جب آپ ایک فیلڈر کے طور پر صحیح جگہ نہیں ہوتے ہیں تو آپ کو گیند باز اور وکٹ کیپر کی سوچ پر انحصار کرنا ہوتا ہے اور اسی کے مطابق فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔

بھارتی کا ڈی آر ایس جیسے ہی مسترد ہوا تھا شائقین کو یکایک دھونی یاد آ گئے تھے اور انہوں نے دھونی دھونی کی آوازیں لگانی شروع کر دی تھیں۔ پنت اس میچ میں اس فیصلے کے علاوہ بلے بازی میں زیادہ اچھا نہیں کر سکے تھے۔ پنت نے سست بلے بازی کرتے ہوئے 26 گیندوں میں تین چوکوں کے سہارے 27 رن بنائے تھے۔

ٹیم میں ایک اور وکٹ کیپر بلے باز سنجو سیمسن بھی موجود ہیں لیکن روہت نے میچ کے موقع پر کہا تھا کہ پنت میچ فاتح کھلاڑی ہیں اور وہ اپنے طور پر میچ کا رخ تبدیل کر سکتے ہیں۔

سریز سے پہلے چیف سلیکٹر ایم ایس كے پرساد نے بھی کہا تھا کہ بھارت اب دھونی سے آگے کی طرف دیکھ رہا ہے اور ٹیم کا مقصد پنت ہے۔ پرساد کا کہنا ہے کہ چھوٹے فارمیٹ میں پنت ٹیم کے اصل وکٹ کیپر رہیں گے۔ اگرچہ پنت کا گزشتہ 10 میچوں کی کارکردگی کافی مایوس کن رہی ہے۔

اس کارکردگی کی وجہ سے ہی انہیں ٹیسٹ الیون سے باہر رکھ ردھمان ساہا کو جنوبی افریقہ کے خلاف موقع دیا گیا تھا۔پنت نے اب تک 12 ون ڈے کھیلے ہیں جس میں وہ 22.90 کے اوسط سے 229 رن ہی بنا سکے ہیں۔ انہوں نے ون ڈے میں 17، 24، 36، 16، 32، 48،4، 32، 20 اور 0 کی اننگز کھیلی ہیں جبکہ ٹی -20 شکل میں اپنی پچھلی 10 اننگز میں انہوں نے ناٹ آؤٹ 40، 28، 3، 1، 0، 4 ، ناٹ آؤٹ 65، 4، 19 اور 27 رن بنائے ہیں۔

ایسے کارکردگی سے ٹیم مینجمنٹ اور سلیکٹرز کے لیے اس 22 سالہ کھلاڑی کا آگے دفاع کرنا مشکل ہوتا چلا جائے گا کیونکہ ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے سنجو سیمسن جیسے کھلاڑی ٹیم انڈیا کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.