پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 11 ستمبر کے حملوں کے بعد 2019 پاکستان کا سب سے محفوظ سال رہا جبکہ 9/11 کے بعد سنہ 2006 میں سکیورٹی صورتحال کی وجہ سے بین الاقوامی ٹیموں نے پاکستان کو دورہ کرنا چھوڑ دیا تھا۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ اب کئی ممالک نے پاکستان جانے والوں کے لیے سفری ہدایات ختم کر دی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گزارش کی ہے کہ سفری ایڈوائزری ختم کی جائے جبکہ پاکستان میں سیاحت ایک سال میں دگنی ہوگئی کیونکہ اب ملک محفوظ ہے، تو میں امید کرتا ہوں کہ بین الاقوامی ٹیمیں جلد پاکستان کا دورہ کریں گی۔‘
انڈیا کی ٹیم کے ممکنہ دورہ پاکستان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ انڈیا کی ٹیم بھی پاکستان آئے گی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ 'میں نے وزیر اعظم بننے کے بعد انڈیا سے رابطہ کیا کیونکہ میں بھارت کو جانتا ہوں، مجھے کئی سال تک انڈیا میں پیار اور عزت ملتی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر بھارت اور پاکستان آپس میں تجارت شروع کر دیں تو یہ غربت کے خاتمے کا بہترین حل ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 'بھارتی کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کی امید کی جاسکتی ہے، شاید اگلے انتخابات کے بعد حالات بہتر ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ 2009 میں سری لنکا کرکٹ ٹیم پر پاکستان دورے پر شدت پسندانہ حملہ ہوا تھا اس کے بعد سے ہی بین الاقوامی کرکٹ ٹیمیں پاکستان کادورہ کرنے سے گریز کرتی رہیں۔