ETV Bharat / sports

بھارتی ٹیم 11 برسوں کے بعد کیوی سرزمین پر سیریز جیتنے کی خواہاں

بھارت اور نیوزی لینڈ کے مابین دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ جمعہ کو کھیلا جائے گا جس میں بھارتی ٹیم کا مقصد 11 برسوں بعد کیوی سرزمین پر سیریز جیتنا ہوگا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم
بھارتی کرکٹ ٹیم
author img

By

Published : Feb 20, 2020, 1:08 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 10:50 PM IST

بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کی قیادت میں ٹیم نے نیوزی لینڈ کے دورے کا شاندار آغاز کرتے ہوئے ٹی 20 سیریز میں 0-5 شاندا کامیابی حاصل کی تھی لیکن اس کے بعد تین یکروزہمیچوں کی سیریز میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن اب بھارتی ٹیم زخمی شیر کی طرح کیوی ٹیم پر حملہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

بھارتی ٹیم کا نیوزی لینڈ دورہ اپنے آخری مراحل میں ہے اور بھارتی ٹیم فاتحانہ انداز میں یہ دورہ مکمل کرنے کی کوشش کرے گی جبکہ اس کا ایک اور مقصد 11 برسوں کے بعد کیوی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز جیتنے کا ہوگا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم
بھارتی کرکٹ ٹیم

عالمی نمبر ایک بھارتی ٹیم کو ٹیسٹ سیریز جیتنے کا مضبوط دعویدار مانا جا رہا ہے لیکن اس کے لیے یہ رایہ آسان نہیں ہوگی اور اسے میزبان ٹیم کے چیلنجز کو یکروزہ سیریز کی کارکردگی کی بنیاد پر سنجیدگی سے لینا ہوگا۔

دو ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں بھارتی ٹیم کا ہدف 11 برسوں بعد نیوزی لینڈ سرزمین پر ٹیسٹ سیریز جیتنا ہوگا، بھارت نے آخری مرتبہ سنہ 2008 میں نیوزی لینڈ میں تین میچوں کی سیریز 0-1 سے جیتی تھی، اس کے بعد سنہ 2013 میں بھارت کو نیوزی لینڈ کے خلاف دو میچوں کی سیریز میں 0-1 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ بھارتی ٹیم اپنی گزشتہ پانچ ٹیسٹ سیریز میں ناقابل شکست رہی ہے اور اس دوران وہ ویسٹ انڈیز، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کو شکست دے چکی ہے، اب اس کے نشانے پر نیوزی لینڈ کے خلاف دو میچوں کی سیریز ہے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم

بھارتی ٹیم اس وقت آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کی فہرست میں 360 پوائنٹس کے ساتھ پہلے مقام پر ہے اور ان کا مقصد دو میچوں کی اس سیریز میں 120 پوائنٹس ساتھ اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط بنائے رکھنا ہوگا۔

بھارت کے بعد آسٹریلیا 296 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے جبکہ نیوزی لینڈ 60 کے پوائنٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔

نیوزی لینڈ کو اس ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں بنے رہنے کے لیے بھی 120 پوائنٹ کی ضرورت ہوگی لیکن اس کے لیے اسے اپنی یک روزہ سیریز کی کارکردگی کو دہرانا ہوگا۔

ٹیسٹ سیریز کے لیے بھارتی ٹیم کے لیے پلیئنگ الیون کی بہت حد تک واضح ہوچکی ہے، افتتاحی بلے بازی کے لیے مینک اگروال اور پرتھوی شاہ میدان میں اتریں گے جبکہ تیسرے نمبر کے دعویدار شبھمن گل نیوزی لینڈ الیون کے خلاف مشقی میچ کی دونوں اننگ میں جلدی آؤٹ ہوکر یہ موقع گنوا چکے ہیں۔

سلامی بلے باز کے بعد تیسرے نمبر پر چیتشور پجارا، کپتان وراٹ اور اجنکیا رہانے ہوسکتے ہیں جبکہ آل راؤنڈر کی ذمہ داری بائیں ہاتھ کے اسپنر رویندر جڈیجہ میں ہوگی۔

اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کپتان وراٹ اس میچ میں دو اسپنرز اور تین تیز گیند بازوں کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں یا پھر ایک اسپنر سمیت چار گیندبازوں کے ساتھ کھیلتے ہیں تا کہ ٹیم میں ایک فاضل بلے باز کو موقع مل سکے۔

تجربہ کار کھلاڑی ردھیمان ساہا کو وکٹ کیپر کے طر پر موقع مل سکتا ہے جبکہ اس دورے میں آٹھ میچوں سے باہر نوجوان وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت کی خواہش ہوگی کہ انہیں ٹیسٹ سیریز میں موقع مل سکے۔

ٹخنوں کی چوٹ سے صحتیاب ہونے کے بعد بنگلور نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں فٹ قرار دیئے جانے والے تیز گیند باز ایشانت شرما کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، ایشانت شرما پریکٹس کے دوران اچھی گیندبازی کررہے ہیں اور انہیں ٹیم الیون میں موقع دیا جاسکتا ہے۔

ایشانت شرما
ایشانت شرما

ایشانت شرما دو دیگر تیز گیندبازوں جسپریت بمراہ اور محمد سمیع کے ساتھ ٹیم میں شامل ہوں گے لیکن ٹیم انتظامیہ کو میچ شروع ہونے سے قبل یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ایشانت شرما سو فیصد فٹ ہیں یا نہیں، اگر وہ صحت مند نہیں رہے تو ان کا کھیلنا انے کے لیے اور ٹیم کے لیے بھاری پڑ سکتا ہے۔

میزبان نیوزی لینڈ ٹیم کے لیے یہ خوشخبری ہے کہ اس کے بائیں ہاتھ کے تیز گیندباز ٹرینٹ بولٹ صحتیاب ہوچکے ہیں اور انہیں ٹیم میں شامل کرلیا گیا ہے، بولٹ ٹی 20 اور یکروزہ سیریز میں نہیں کھیل سکے تھے اور ان کی موجودگی بھارتی بلے بازوں کے لیے خطرناک ہوسکتی ہے، بولٹ نے آخری میچ آسٹریلیا کے خلاف میلبورن میں کھیلا تھا۔

ٹرینٹ بولٹ
ٹرینٹ بولٹ

اس کے علاوہ کیوی ٹیم میں اسپنر اعجاز پٹیل کو بھی شامل کیا گیا ہے، 31 سالہ بائیں ہاتھ کے اسپنر پٹیل نے اپنے کریئر کے سات ٹیسٹ میچوں کا آخری میچ گزشتہ برس اگست میں سری لنکا کے خلاف کولمبو میں کھیلا تھا۔

بھارت کے خلاف یک روزہ سیریز کے دو میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تیز گیندباز کائل جیمیسن کو ویلینگٹن میں اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے کا موقع مل سکتا ہے، انہوں نے اپنا پہلا یک روزہ میچ بھارت کے ہی خلاف کھیلا تھا۔

اس کے علاوہ آل راؤنڈر ڈیرل مشیل کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، انہوں نے اپنا واحد ٹیسٹ میچ گزشتہ برس نومبر میں انگلینڈ کے خلاف ہیملٹن میں کھیلا تھا۔

دوسری جانب تیز گیندباز میٹ ہینری کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے یہ وہی گیند باز ہیں جنہوں نے گزشتہ برس یک روزہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں بھارت کے ٹاپ آرڈر کو تباہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو فائنل میں پہنچایا تھا، میٹ ہنری کو تیز گیندباز نیل ویگنر کے متبادل کے طور پر ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پہلے ٹیسٹ کے لئے دونوں ٹیمیں اس طرح ہیں:

بھارت:

وراٹ کوہلی(کپتان)، مینک اگروال، پرتھوی شاہ، چتیشور پجارا، اجنکیا رہانے، ریدھیمان ساہا، رویندر جڈیجہ، ایشانت شرما، محمد سمیع، جسپریت بمراہ، ہنوما وہاری، رشبھ پنت، نودیپ سینی، شبھمن گل اور روی چندرن اشون۔

نیوزی لینڈ:

کین ولیمسن(کپتان)، ٹام بلنڈل، ٹرینٹ بولٹ، کولن ڈی گرینڈہومے، کائل جیمیسن، ٹام لاتھم، ڈیرل مشیل، ہنری نکولس، اعجاز پٹیل، ٹم ساؤتھی، راس ٹیلر، نیل ویگنر، بی جے واٹلنگ۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کی قیادت میں ٹیم نے نیوزی لینڈ کے دورے کا شاندار آغاز کرتے ہوئے ٹی 20 سیریز میں 0-5 شاندا کامیابی حاصل کی تھی لیکن اس کے بعد تین یکروزہمیچوں کی سیریز میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن اب بھارتی ٹیم زخمی شیر کی طرح کیوی ٹیم پر حملہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

بھارتی ٹیم کا نیوزی لینڈ دورہ اپنے آخری مراحل میں ہے اور بھارتی ٹیم فاتحانہ انداز میں یہ دورہ مکمل کرنے کی کوشش کرے گی جبکہ اس کا ایک اور مقصد 11 برسوں کے بعد کیوی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز جیتنے کا ہوگا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم
بھارتی کرکٹ ٹیم

عالمی نمبر ایک بھارتی ٹیم کو ٹیسٹ سیریز جیتنے کا مضبوط دعویدار مانا جا رہا ہے لیکن اس کے لیے یہ رایہ آسان نہیں ہوگی اور اسے میزبان ٹیم کے چیلنجز کو یکروزہ سیریز کی کارکردگی کی بنیاد پر سنجیدگی سے لینا ہوگا۔

دو ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں بھارتی ٹیم کا ہدف 11 برسوں بعد نیوزی لینڈ سرزمین پر ٹیسٹ سیریز جیتنا ہوگا، بھارت نے آخری مرتبہ سنہ 2008 میں نیوزی لینڈ میں تین میچوں کی سیریز 0-1 سے جیتی تھی، اس کے بعد سنہ 2013 میں بھارت کو نیوزی لینڈ کے خلاف دو میچوں کی سیریز میں 0-1 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ بھارتی ٹیم اپنی گزشتہ پانچ ٹیسٹ سیریز میں ناقابل شکست رہی ہے اور اس دوران وہ ویسٹ انڈیز، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کو شکست دے چکی ہے، اب اس کے نشانے پر نیوزی لینڈ کے خلاف دو میچوں کی سیریز ہے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم

بھارتی ٹیم اس وقت آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کی فہرست میں 360 پوائنٹس کے ساتھ پہلے مقام پر ہے اور ان کا مقصد دو میچوں کی اس سیریز میں 120 پوائنٹس ساتھ اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط بنائے رکھنا ہوگا۔

بھارت کے بعد آسٹریلیا 296 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے جبکہ نیوزی لینڈ 60 کے پوائنٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔

نیوزی لینڈ کو اس ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں بنے رہنے کے لیے بھی 120 پوائنٹ کی ضرورت ہوگی لیکن اس کے لیے اسے اپنی یک روزہ سیریز کی کارکردگی کو دہرانا ہوگا۔

ٹیسٹ سیریز کے لیے بھارتی ٹیم کے لیے پلیئنگ الیون کی بہت حد تک واضح ہوچکی ہے، افتتاحی بلے بازی کے لیے مینک اگروال اور پرتھوی شاہ میدان میں اتریں گے جبکہ تیسرے نمبر کے دعویدار شبھمن گل نیوزی لینڈ الیون کے خلاف مشقی میچ کی دونوں اننگ میں جلدی آؤٹ ہوکر یہ موقع گنوا چکے ہیں۔

سلامی بلے باز کے بعد تیسرے نمبر پر چیتشور پجارا، کپتان وراٹ اور اجنکیا رہانے ہوسکتے ہیں جبکہ آل راؤنڈر کی ذمہ داری بائیں ہاتھ کے اسپنر رویندر جڈیجہ میں ہوگی۔

اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کپتان وراٹ اس میچ میں دو اسپنرز اور تین تیز گیند بازوں کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں یا پھر ایک اسپنر سمیت چار گیندبازوں کے ساتھ کھیلتے ہیں تا کہ ٹیم میں ایک فاضل بلے باز کو موقع مل سکے۔

تجربہ کار کھلاڑی ردھیمان ساہا کو وکٹ کیپر کے طر پر موقع مل سکتا ہے جبکہ اس دورے میں آٹھ میچوں سے باہر نوجوان وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت کی خواہش ہوگی کہ انہیں ٹیسٹ سیریز میں موقع مل سکے۔

ٹخنوں کی چوٹ سے صحتیاب ہونے کے بعد بنگلور نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں فٹ قرار دیئے جانے والے تیز گیند باز ایشانت شرما کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، ایشانت شرما پریکٹس کے دوران اچھی گیندبازی کررہے ہیں اور انہیں ٹیم الیون میں موقع دیا جاسکتا ہے۔

ایشانت شرما
ایشانت شرما

ایشانت شرما دو دیگر تیز گیندبازوں جسپریت بمراہ اور محمد سمیع کے ساتھ ٹیم میں شامل ہوں گے لیکن ٹیم انتظامیہ کو میچ شروع ہونے سے قبل یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ایشانت شرما سو فیصد فٹ ہیں یا نہیں، اگر وہ صحت مند نہیں رہے تو ان کا کھیلنا انے کے لیے اور ٹیم کے لیے بھاری پڑ سکتا ہے۔

میزبان نیوزی لینڈ ٹیم کے لیے یہ خوشخبری ہے کہ اس کے بائیں ہاتھ کے تیز گیندباز ٹرینٹ بولٹ صحتیاب ہوچکے ہیں اور انہیں ٹیم میں شامل کرلیا گیا ہے، بولٹ ٹی 20 اور یکروزہ سیریز میں نہیں کھیل سکے تھے اور ان کی موجودگی بھارتی بلے بازوں کے لیے خطرناک ہوسکتی ہے، بولٹ نے آخری میچ آسٹریلیا کے خلاف میلبورن میں کھیلا تھا۔

ٹرینٹ بولٹ
ٹرینٹ بولٹ

اس کے علاوہ کیوی ٹیم میں اسپنر اعجاز پٹیل کو بھی شامل کیا گیا ہے، 31 سالہ بائیں ہاتھ کے اسپنر پٹیل نے اپنے کریئر کے سات ٹیسٹ میچوں کا آخری میچ گزشتہ برس اگست میں سری لنکا کے خلاف کولمبو میں کھیلا تھا۔

بھارت کے خلاف یک روزہ سیریز کے دو میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تیز گیندباز کائل جیمیسن کو ویلینگٹن میں اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے کا موقع مل سکتا ہے، انہوں نے اپنا پہلا یک روزہ میچ بھارت کے ہی خلاف کھیلا تھا۔

اس کے علاوہ آل راؤنڈر ڈیرل مشیل کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، انہوں نے اپنا واحد ٹیسٹ میچ گزشتہ برس نومبر میں انگلینڈ کے خلاف ہیملٹن میں کھیلا تھا۔

دوسری جانب تیز گیندباز میٹ ہینری کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے یہ وہی گیند باز ہیں جنہوں نے گزشتہ برس یک روزہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں بھارت کے ٹاپ آرڈر کو تباہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو فائنل میں پہنچایا تھا، میٹ ہنری کو تیز گیندباز نیل ویگنر کے متبادل کے طور پر ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پہلے ٹیسٹ کے لئے دونوں ٹیمیں اس طرح ہیں:

بھارت:

وراٹ کوہلی(کپتان)، مینک اگروال، پرتھوی شاہ، چتیشور پجارا، اجنکیا رہانے، ریدھیمان ساہا، رویندر جڈیجہ، ایشانت شرما، محمد سمیع، جسپریت بمراہ، ہنوما وہاری، رشبھ پنت، نودیپ سینی، شبھمن گل اور روی چندرن اشون۔

نیوزی لینڈ:

کین ولیمسن(کپتان)، ٹام بلنڈل، ٹرینٹ بولٹ، کولن ڈی گرینڈہومے، کائل جیمیسن، ٹام لاتھم، ڈیرل مشیل، ہنری نکولس، اعجاز پٹیل، ٹم ساؤتھی، راس ٹیلر، نیل ویگنر، بی جے واٹلنگ۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 10:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.